کورال پولیس لیڈی ڈاکٹر مقدمے میں اپنے موقف سے منحرف ہونے لگی،جعلی ڈگری اور شناختی کارڈ کے الزام میں مقدمہ درج ہوا ،ملزمہ جوڈیشل ہو گئیں اب عدالت میں مقدمہ چلے گا،وزارت داخلہ کو رپورٹ بھجوانے کا علم نہیں،تفتیشی آفیسر نوید اکبر کا موقف

ہفتہ 7 مارچ 2015 09:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 مارچ۔2015ء )کورال پولیس لیڈی ڈاکٹر مقدمے میں اپنے موقف سے منحرف ہونے لگی۔جعلی ڈگری اور شناختی کارڈ کے الزام میں مقدمہ درج ہوا ،ملزمہ جوڈیشل ہو گئیں اب عدالت میں مقدمہ چلے گا،وزارت داخلہ کو رپورٹ بھجوانے کا علم نہیں،تفتیشی آفیسر نوید اکبر کا موقف۔گزشتہ روز تھانہ کورال میں ترامڑی چوک میں واقع مریم کلینک پر چھاپہ مارا تو ڈاکٹر عالیہ کو گرفتار کر کے انکے خلاف مقدمہ نمبر 91/15درج کیا گیا ،ایف آئی آر زیر دفعات 377,419,420اور 506-2الزام لگایا گیا کہ ڈاکٹر عالیہ کی ڈگری جعلی اور شناختی کارڈ بھی جعلی ہے،ملزمہ پر الزام لگایا گیا کہ وہ ہم جنس پرستی کی جانب نوجوان لڑ کیو ں ورغلا تی تھیں اور بعد ازاں انھیں بلیک میل کر کے اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرتی تھیں،اس مقدمے پر وزیر داخلہ نے جب شفاف انکوئری کا حکم دیا اور رپورٹ مانگی تو پولیس کے پروں پرپانی پڑگیا،مقدمے کے حوالے سے جب تفتیشی آفیسر اے ایس آئی نوید اکبر سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ملزمہ کو جعلی ڈگری اور جعلی شناختی کارڈ پر حراست میں لیا گیا ہے اور انکے خلاف مقد مہ بھی اسی نوعیت کا بنایا گیا ہے ،ملزمہ عالیہ کو گرفتار کرکے جو ڈیشل کر دیا گیا ہے اب عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہوگا،انہوں نے مزید بتایا کہ جنسی حراساں سیکنڈل انکے علم میں نہیں ہے اور نہ وزارت داخلہ کو رپورٹ بھجوانے کا علم ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پولیس ذرائع کے مطابق ملزمہ ڈاکٹر کی گرفتاری اور ان سے متعلق تمام رپورٹ وزارت داخلہ کو پولیس حکام کی جانب سے بھجوائی گئی ہے اور وزارت کو یقین دلایا گیا ہے کیس کی غیر جانبدارانہ تفتیش کی جائیگی ۔