یمنی وزیر دفاع کے فرار کے دوران جھڑپ، 6 محافظ ہلاک

پیر 9 مارچ 2015 09:54

صنعاء(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مارچ۔2015ء)یمن کے وزیر دفاع جنرل محمود الصبیحی نے صنعاء میں شیعہ ملیشیا کی جانب سے مسلط نظربندی توڑتے ہوئے عدن فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ذرائع نے العربیہ ٹی وی چینل کو بتایا کہ حوثی باغیوں نے صبیحی کے گھر پر چھاپا مارا ہے اور وہ صنعاء کی سڑکوں پر انہیں تلاش کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تعز گورنیٹ کی حدود میں صبیحی کے قافلے کو گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا جس میں ان کے چھ محافظ ہلاک ہوگئے۔

(جاری ہے)

وزارت دفاع کے ذرائع کا کہنا ہے کہ میجر جنرل محمود صبیحی صنعاء سے کامیابی سے فرار ہو کر عدن پہنچ چکے ہیں۔صبیحی یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت کا حصہ تھے۔ اس حکومت نے جنوری میں حوثی باغیوں کی جانب سے دباؤ کے تحت استعفیٰ دے دیا تھا۔ مگر پچھلے ماہ صدر ہادی نے نظر بندی توڑتے ہوئے عدن کا رخ کیا تھا جہاں انہوں نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا ہے۔ہفتے کے روز ہادی کے ایک معاون کا کہنا تھا کہ یمنی صدر عدن کو اب ملک کا عبوری دارالحکومت قرار دے چکے ہیں۔یمن کے جنوب میں واقع یہ ساحلی شہر یمن کا دوسرا بڑا شہر ہے جو کہ ایک زمانے میں آزاد جنوبی یمن کا دارالحکومت تھا۔

متعلقہ عنوان :