حکومت پنجاب آڈٹ رپورٹ،پاکستان ریلویز ایڈوائزری کنسلٹیننی سروسز(پریکس)میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی،قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ،ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش،پریکس نے بے ضابطگی سے ٹرین کمپوزیشن کی مد میں328.39ملین روپے مالیت کی رقم ایڈجسٹ کی،مختلف سٹیْشنز پرسامان کی بے ضابطہ خریداری اور ناقص میٹریل اور کام میں کوتاہی کی مدمیں قومی خزانے کو 120.65 ملین روپے کا نقصان بھی پہنچایا گیا ،رپورٹ میں انکشاف

پیر 9 مارچ 2015 09:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مارچ۔2015ء) آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے پاکستان ریلویز ایڈوائزری کنسلٹیننی سروسز(پریکس)میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے ۔اس مالی بے ضابطگی کے نتیجے میں قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ،رپورٹ میں ذمہ دار محکموں اورافراد کے خلاف سخت کاروائی کی سفارش کی گئی ہے۔آڈٹ میں کہا گیا ہے کہ آڈیٹرجنر ل نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ کمپنی میسرز پریکس نے بے ضابطگی سے ٹرین کمپوزیشن کی مد میں328.39ملین روپے مالیت کی رقم ایڈجسٹ کی اس حقیْقت کے باوجود کہ معاہدے میں ایک شق تھی جس میں کمپنی کو ایْدجسٹمنٹ کیلئے مجازبنایا گیا تھا۔

چیف کمرشل مینجر لاہور کے حوالے سے آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مذکورہ کمپنی پریکس ایک معاہدہ کے تحت پاکستان ریلویز کو 272.39ملین روپے کی ادائیگی کرنے میں ناکام ہوگئی تھی۔

(جاری ہے)

یہ معاہدہ31جنوری2006 کوجائنٹ ونچر کے تحت طے پایا تھااور یہ روحی اور ہزارہ ایکپریس ٹرین کے حوالے سے تھا۔ اس طرح اے جی پی نے آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان ریلویز نے مختلف سٹیْشنز پرسامان کی بے ضابطہ خریداری اور ناقص میٹریل اور کام میں کوتاہی کی مدمیں قومی خزانے کو 120.65 ملین روپے کا نقصان پہنچایا ہے اور پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004 کی صریح خلاف ورزی کی گئی۔

آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ معاملہ چھان بین کے لئے منیجمنٹ کو مارچ سے دسمبر 2014 تک رپورٹ کیا جاتا رہا تاہم کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کا م کی کوتاہی اور سازومان کی خریدمیں خر برد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف انضباطی کاروائی عمل میں لائی جائے اوران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ قومی خزانے کو لوٹنے والوں کی نشاندہی کی جاسکے ۔آڈٹ رپورٹ میں انٹرنل کنٹرول بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے تاکہ اس طرح کی مالی بے ضابطگی کو مسقبل میں روکا جاسکے۔