سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو دی گئی بھاری مراعات بارے قرارداد منظور نہ ہوسکی ، فرحت اللہ بابر کا احتجاج، ٹوکن واک آؤٹ

بدھ 11 مارچ 2015 09:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 مارچ۔2015ء)سینٹ کے منگل کے روز ہونے والے اجلاس میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو دی گئی بھاری مراعات پر سینیٹر فرحت اللہ بابر نے قرارداد پیشکی ۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی استحقاق میں افتخار چوہدری کو طلب کیا جائے اور غیر معمولی مراعات لینے پر باز پرس کی جائے ۔ قرارداد سینٹ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل نہ ہونے کے باوجود پیش کی ۔

سینٹ کا اجلاس منگل کے روز چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری کی صدارت میں ہوا جس میں اراکین نے چیئرمین کو خراج تحسین پیش کرکے خدا حافظ کہا ۔ قرارداد منظور نہ ہونے پر فرحت اللہ بابر نے ایوان کے اندر شدید احتجاج کیا اور ٹوکن واک آؤٹ بھی کیا ۔ قرارداد کے حق میں تقریر کرتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سابق چیف جسٹس کو وفاقی حکومت حکومت غیر معمولی مراعات دے رہی ہیں ان مراعات میں بلٹ پروف گاڑی ،پٹرول اور گاڑی کی مرمت ڈرائیور او رسکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے یہ مراعات غیر قانونی ہے اور دیگرریٹائر ججوں سے امتیازی سلوک ہے مراعات واپس لی جائیں اور سابق چیف جسٹس کو استحقاق کمیٹی میں طلب کرکے جواب لیا جائے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ کیونکہ یہ معاملہ عدالت میں ہے اس لئے اس پر بحث ہوسکتی ہے اور نہ حکومت عملدرآمد کیا جاسکتا ہے ایوان عدالت کے فیصلے تک قرارداد موخر کرے اعتزاز نے کہا کہ قراررداد پر ووٹنگ نہ ہوسکی اور موخر کردی جس پر فرحت اللہ بابر نے احتجاج کیا ۔