پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے کبھی ایک دوسرے کا محاسبہ کیا نہ کریں گے ، دونوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیاہے،سراج الحق

ہفتہ 14 مارچ 2015 09:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مارچ۔2015ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ گزشتہ کئی سالوں سے حکومت میں ہیں لیکن عوام کی حالت نہیں بدلی ،پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے کبھی ایک دوسرے کا محاسبہ نہیں کیا اور نہ کریں گے ، دونوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیاہے ۔بہتر ہے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک ہوجائیں تاکہ عوام کنفیوژن سے نکل کر یکسو ہوسکیں ۔

سوئس بنکوں میں پڑے قوم کے 200بلین ڈالرز ملک میں آجائیں تو عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں مفت مل سکتی ہیں ، ملکی اقتدار پر 500خاندان قابض ہیں جن میں سے اکثریت نے ان دونوں پارٹیوں میں پناہ لے رکھی ہے اور یہ صرف اپنا تسلط قائم رکھنا چاہتے ہیں ا نہیں عام آدمی کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی ملک میں اپنی نہیں قرآن و سنت کی حکومت چاہتی ہے ۔

نظام مصطفےٰ کے نفاذ سے ملک و قوم کو بحرانوں سے نجات مل سکتی ہے ان خیالات کا اظہارانہوں نے ٹیکسلا میں بڑے عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جلسہ سے امیر جماعت اسلامی راولپنڈی شمس الرحمن سواتی اور مقامی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔سراج الحق نے کہا کہ ہم ایسے دستور کو نہیں مانتے جس میں غریبوں کا استحصال ہو اور اقتدار میں ہمیشہ امیر ہی رہیں ،انہوں نے کہا کہ ملک پر گزشتہ 67سال سے سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کی حکومت ہے ،اسلام آباد میں ملک و قوم کو غربت سے نکال کر خوشحالی کی راہ پر ڈالنے کا کوئی نظام نہیں ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے عام آدمی کی فلاح و بہبود کا عوامی ایجنڈا پیش کیا ہے جس پر چل کر ہم اپنے تمام مسائل کو خود حل کرسکتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں مساوات پر مبنی ایسا نظام چاہتی ہے جس میں کوئی غریب فٹ پاتھ پر نہ سوئے ،اور کسی مزدور کے بچے کو اپنا رزق تلاش کرنے کیلئے کوڑے دانوں میں نہ جھانکنا پڑے ،انہوں نے کہا کہ ملک میں نظام مصطفےٰ کے نفاذ سے اللہ کی رحمتوں اور برکتوں کی بارش ہوگی ،اور اقتدار پر قابض چند خاندانوں سے نجات ملے گی ۔

انہوں نے کہا کہ میں خود ایک غریب مزدور کا بیٹا ہوں میں غریبوں اور مزدوروں کے مسائل کو اچھی طرح جانتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ غریب کے دکھ اور پریشانی کو غریب ہی سمجھ سکتا ہے ۔ دریں اثنا امیر جماعت اسلامی و سربراہ سیاسی جرگہ سینیٹر سراج الحق نے سینیٹر رحمان ملک کی رہائش گاہ پر سیاسی جرگہ کے اجلاس کے بعد جرگہ کے دیگر ممبران کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام سیاستدانوں کی آنیاں جانیاں نہیں اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں ،سیاست اور جمہوریت کی گاڑی چل تو رہی ہے مگر آگے نہیں بڑھ رہی ،عام آدمی کا مسئلہ آٹا دال چینی اور گھی ہے ،اسے اسمبلیوں اور سینیٹ سے نہیں اپنے مسائل کے حل سے غرض ہے ،سیاسی جماعتوں نے اگر عوام کے مسائل کو اڈریس نہ کیا اور صرف سیاسی جوڑ توڑ میں لگی رہیں تو عوام کے اندر مایوسی بڑھے گی جس کا نقصان سیاسی عمل کو پہنچے گا۔

حکومت اپنے وعدے پر عمل کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن قائم کرے جو انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کرے تاکہ عوام کے اندر انتخابی نظا م پر اعتماد کو بحال کیا جاسکے ۔سراج الحق نے کہا کہ سیاسی جرگہ حکومت اور پی ٹی آئی میں مصالحت کروانے اور بحران کے خاتمہ کیلئے مسلسل خلوص دل سے کوشاں ہے ،ہم نے حکومت اور پی ٹی آئی کیلئے ان تجاویز پر مشتمل ایک ڈرافٹ بنایا جن پر دونوں فریق پہلے ہی اتفاق کرچکے ہیں ،ہماری کوشش ہے کہ پی ٹی آئی کو اسمبلیوں میں لایا جائے تاکہ حکومت اور اپوزیشن مل کر عوامی مسائل کے حل کیلئے منصوبہ سازی کریں ،انہوں نے کہا کہ اہم ترین ضرورت یہ ہے کہ انتخابی نظام پر عوام کے متزلز ل اعتماد کو پھر سے بحال کیا جائے اور 2013ء کے انتخابات پر اٹھنے والے سوالات کا جواب تلاش کیا جائے انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنی غلطیوں سے سبق نہ سیکھا اور ایشوز کا حل نہ نکالا تو آئندہ انتخابات کے موقع پر مزید دھول اٹھے گی حکومت جلداز جلدجوڈیشل کمیشن قائم کرے اور انتخابی نظام کی درستگی کیلئے موثر اور فول پروف انتظامات کئے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری کی اور وعدے کے مطابق کمیشن کی تشکیل میں مزید لیت و لعل سے کام نہ لیا تو پی ٹی آئی کو بھی اسمبلیوں میں آنے پراعتراض نہیں ہوگا۔ میڈیا کے نمائندوں سے سینیٹر رحمان ملک نے بھی گفتگو کی ۔