آٹھ سال پرانے زخم تازہ ہونے کی نوبت نہیں آئی،پاکستان آئرلینڈ کو سات وکٹوں سے روند کر کوارٹرفائنلز میں پہنچ گیا ،وہاب ریاض کی عمدہ باؤلنگ،تین وکٹیں حاصل کیں،سرفراز سنچری بناکر مین آف دی میچ قرار ،قومی ٹیم کا جمعہ کو اسی میدان میں کوارٹرزفائنل میں آسٹریلیا سے مقابلہ ہو گا

پیر 16 مارچ 2015 08:59

ایڈیلیڈ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 مارچ۔2015ء) آٹھ سال پرانے زخم تازہ ہونے کی نوبت نہیں آئی اور پاکستان کرکٹ ٹیم آئرلینڈ کو ایڈیلیڈ اوول میں سات وکٹوں سے شکست دے کر عالمی کپ کا پہلا مرحلہ پار کرنے میں کامیاب ہوگئی،سرفراز احمد کو شاندار سنچری کی بدولت مردمیدان قراردیا گیا ،جمعہ کے روز اسی میدان میں کوارٹرزفائنل میں آسٹریلیا سے مقابلہ ہو گا ۔

اتوار کو کرکٹ ورلڈ کپ میں گروپ لیول کے آخری اور پول بی کے اہم ترین میچ میں آ ئرلینڈ کے کپتان ولیم پورٹر فیلڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستانی پیس بیٹری نے آئرلینڈ کی بیٹنگ کو 237 رنز پر محدود کردیا۔ آئرلینڈ کی خوش قسمتی تھی کہ اس نے ٹاس جیت کر پاکستان کے لیے بیٹنگ کا انتخاب کیا جو اس کی ایک بڑی کمزوری ہے لیکن خود آئرلینڈ کی بیٹنگ ٹاس جیتنے کا بھرپور فائدہ اٹھانے میں کامیاب نہ ہوسکی۔

(جاری ہے)

چند کیچز گرا نے کے باوجود پاکستانی ٹیم نے آئرش بیٹنگ کو سراٹھانے نہیں دیا۔ کپتان ولیم پوٹر فیلڈ کی سنچری کو نکال دیں تو آئرلینڈ کی اننگز بغیر نمک مرچ کے کھانے کی مانند تھی۔ولیم پوٹرفیلڈ عالمی کپ کی تاریخ میں سنچری بنانے والے پہلے ایسوسی ایٹ کپتان بن گئے۔ ننانوے کے سکور پر راحت علی نے اپنی ہی گیند پر کیچ ڈراپ کرکے انھیں ون ڈے انٹرنیشنل کی ساتویں سنچری مکمل کرنے کا موقع فراہم کردیا۔

ایڈ جوئز راحت علی کی گیند پر احمد شہزاد کے ہاتھوں کیچ ہونے سے بچے۔وہاب ریاض نے بھی اپنی ہی بولنگ پر مونی کا کیچ ڈراپ کیا جبکہ احسان عادل سہیل خان کی گیند پر کیون او برائن کا کیچ لینے میں ناکام رہے۔ ان چار ڈراپ کیچز کے برعکس عمراکمل نے کوئی بھی کیچ اپنے ہاتھ سے نہیں جانے دیا اور چار کیچز لے کر وہ ون ڈے میچ میں چار کیچز لینے والے چوتھے پاکستانی فیلڈر بن گئے۔

وہاب ریاض نے تین وکٹیں حاصل کرکے اس عالمی کپ میں اپنی وکٹوں کی تعداد چودہ تک پہنچادی۔پاکستانی بولنگ کے سرچڑھتے طوفان کے سامنے آئرلینڈ کی ٹیم آخری دس اوورز میں صرف49 رنز بناسکی اور اس کوشش میں اس کی پانچ وکٹیں گریں۔سہیل خان اور راحت علی نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ جبکہ حسن عادل اور ہارث سہیل نے ایک ایک وکٹ لی ۔ پاکستانی ٹیم نے238رنز کا تعاقب شروع کیا تو باؤلز کی محنت کو بیٹسمینوں نے ضائع نہیں ہونے دیا اور اس ورلڈ کپ میں پاکستان کی سب سے بہترین 120 رنز کی اوپننگ شراکت نے سات وکٹوں کی جیت کی مضبوط بنیاد فراہم کردی۔

پاکستانی بیٹنگ کی روایتی پسپائی کی وجہ سے شکوک وشبہات بھی ذہنوں میں موجود تھے لیکن احمد شہزاد اور سرفراز احمد نے سنچری شراکت سے ان شکوک وشبہات کو دور کردیا۔احمد شہزاد جس اعتماد سے کھیل رہے تھے لگ رہا تھا وہ بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوجائیں گے لیکن تریسٹھ رنز پر وہ غلطی کر بیٹھے۔ متحدہ عرب امارات کے خلاف وہ ترانوے رنز پر آوٴٹ ہوئے تھے۔

حارث سہیل تین رنز بناکر رن آوٴٹ ہوئے۔کپتان مصباح الحق انتالیس رنز بناکر ہٹ وکٹ ہوئے تو پاکستانی ٹیم جیت سے تیس رنز دور تھی۔ سرفراز احمد اور عمراکمل نے سنتالیسویں اوور میں ٹیم کو جیت سے ہمکنار کردیا۔سرفراز احمد چھ چوکوں کی مدد سے ایک سو ایک اور عمراکمل بیس رنز بناکر ناٹ آوٴٹ رہے۔سرفراز احمد نے ون ڈے انٹرنیشنل میں اپنی پہلی سنچری بنانے کے ساتھ ساتھ ورلڈ کپ میں تین ہندسوں کی اننگز نہ کھیلنے کے جمود کو بالآخر توڑدیا۔

زبردست سنچری کی بدولت سرفراز کو مین آف دی میچ قراردیا گیا ۔ 2007ء کے عالمی کپ میں عمران نذیر نے زمبابوے کے خلاف ایک سو ساٹھ رنز بنائے تھے جس کے بعد سے اب تک کوئی بھی پاکستانی بیٹسمین ورلڈ کپ میں سنچری نہیں بناسکا تھا۔پاکستانی ٹیم اس میچ میں دو تبدیلیوں کے ساتھ میدان میں اتری۔ عرفان کے ان فٹ ہونے کے سبب احسان عادل کو ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ کھیلنے کا موقع مل گیا۔

حارث سہیل کی ایڑی کی تکلیف ٹھیک ہوئی تو ان کی ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے یونس خان کو باہر بٹھانا پڑگیا۔اس کامیابی کے ساتھ ہی پاکستان کرکٹ ٹیم نے کوارٹرزفائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا ہے جہاں اس کا مقابلہ جمعہ کو شریک میزبان آسٹریلیا سے اسی سٹیڈیم میں ہوگا ۔ ویسٹ انڈیز کی متحدہ عرب امارات کے خلاف جیت کے بعد یہ طے ہوچکا تھا کہ پاکستان اور آئرلینڈ میں سے کوئی ایک ٹیم ہی کوارٹرفائنل میں جائے گی۔

متعلقہ عنوان :