آصف زرداری اور الطاف حسین میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا، مفاہمت اوربہترورکنگ ریلیشن پراتفاق ،ایم کیوایم کی سندھ حکومت میں شمولیت سے متعلق امورپربھی بات چیت ،پیپلزپارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی کی ایم کیو ایم کی سندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے پارٹی کے فیصلے کی حمایت ، ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی خوشی اور غم کے ساتھی ہیں،سینیٹ انتخابات میں ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کا بھرپور ساتھ دیا ہے ،آج ایم کیو ایم پر کڑا وقت ہے اس کڑے وقت میں پیپلزپارٹی ایم کیو ایم کو تنہا نہیں چھوڑے گی ، آصف زرداری،پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شامل ہونے کی باضابطہ دعوت دی ہے اب بال ایم کیو ایم کے کورٹ میں ہے دیکھنا یہ ہے کہ ایم کیو ایم اپنے فیصلے سے کب آگاہ کرتی ہے ،پارٹی کے شریک چیئرمین نے ایم کیو ایم سے باضابطہ بات چیت کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے جو ایم کیو ایم سے رابطہ کرکے سندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے بات چیت کرے گی،سابق صدر کا ظہرانے سے خطاب

بدھ 18 مارچ 2015 09:09

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مارچ۔2015ء ) پاکستان پیپلزپارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی نے ایم کیو ایم کی سندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے پارٹی کے فیصلے کی حمایت کی ہے ۔سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی خوشی اور غم کے ساتھی ہیں ۔سینیٹ انتخابات میں ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کا بھرپور ساتھ دیا ہے ،آج ایم کیو ایم پر کڑا وقت ہے اس کڑے وقت میں پیپلزپارٹی ایم کیو ایم کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔

پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شامل ہونے کی باضابطہ دعوت دی ہے اب بال ایم کیو ایم کے کورٹ میں ہے دیکھنا یہ ہے کہ ایم کیو ایم اپنے فیصلے سے کب آگاہ کرتی ہے ۔پارٹی کے شریک چیئرمین نے ایم کیو ایم سے باضابطہ بات چیت کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے جو ایم کیو ایم سے رابطہ کرکے سندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے بات چیت کرے گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کو بلاول ہاوٴس میں پیپلزپارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ظہرانے میں وزیرا علیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،شیری رحمن ،فریال تالپور ،صوبائی وزراء اور پیپلزپارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی نے شرکت کی ۔ظہرانے میں سیاسی صورت حال ، کراچی امن و امان ،پیپلزپارٹی کے بانی قائد ذوالفقار علی بھٹو کی برسی اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے غور و خوض کیا گیا ۔

ظہرانے میں 4اپریل کو گڑھی خدا بخش میں ہونے والے جلسے کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا گیا ۔پیپلزپارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ ظہرانے میں پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے تمام ارکان سندھ اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ اگر ایم کیو ایم کو سندھ حکومت کا حصہ بنایا جائے تو آپ کی رائے کیا ہے ۔اس پر طہرانے کے شرکاء خاموش رہے،جس پر آصف علی زرداری نے کہا کہ کیا اسے ہاں ہی سمجھا جائے ۔

کوئی بولے نہ بولے نادر مگسی آپ تو بولیں ۔ میں نے جو فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں ؟میرنادر مگسی نے کہا کہ میں ایم کیو ایم کو پسند نہیں کرتا ۔تاہم سینیٹ الیکشن کے موقع پر متحدہ سے جو کمٹمنٹ ہوئی ہے وہ پوری ہونی چاہیے ۔اسی اثناء کلثوم چانڈیو نے کہا کہ آپ شریک چیئرمین ہیں ،جو فیصلہ آپ کا ہے وہ فیصلہ ہمارا ہے ۔آصف علی زرداری نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میں ایم کیو ایم سمیت جن جماعتوں نے ہمارا ساتھ دیا ہے ہم ان کے ساتھ مفاہمتی پالیسی کو برقرار رکھیں گے اور اتحاد کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا ۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میں سندھ میں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی ۔جو لوگ ہارس ٹریڈنگ کا شور مچارہے تھے وہ خود اس میں ملوث ہیں ۔ہم نے جمہوری انداز میں بات چیت کے سلسلے کو آگے بڑھایا اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی مفاہمتی پالیسی کے تحت سینیٹ انتخابات میں مذاکرات کامیاب رہے اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما میاں رضا ربانی بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے ،جو ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کی علامت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے سینیٹ انتخابات میں ہمارا بھرپور ساتھ دیا اب ہم ان کا بھرپور ساتھ دیں گے ۔جو لوگ یہ قیاس آرائیاں کررہے تھے کہ صوبے میں گورنر راج لگے گا یہ باتیں ان کی ذہن کی اختراع تھیں اور پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کے خلاف سازش تھی ۔آصف علی زرداری نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات عام انتخابات سے زیادہ اہم ہیں ۔پیپلزپارٹی کے رہنما ،کارکنان اور ارکان سندھ اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع کردیں ۔

ہم تمام نشستوں پر امیدوار کھڑے کریں گے اور بلدیاتی انتخابات کے موقع پر بھی مفاہمتی پالیسی کو جاری رکھا جائے گا ۔انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو ہدایت کی کہ وہ ایم کیو ایم کی قیادت سے بات کریں اور سندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے امور طے کریں ۔انہوں نے مزید ہدایت کی کہ بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے لیے اضلاع سے لے کر وارڈز تک عوامی رابطہ کمیٹی قائم کی جائے اور بلدیاتی انتخابات کی تیاری کے لیے کارنر میٹنگز کا اہتمام کیا جائے ۔

انہوں نے ہدایت کی کہ بلدیاتی انتخابات میں پارٹی کے امیدواروں کے چناوٴ کے لیے بھی حکمت عملی مرتب کی جائے ۔انہوں نے وزیرا علیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کو تیز کیا جائے اور حکومت سندھ کی اولین ترجیح عوام کے مسائل کا حل ہونا چاہیے ۔سابق صدر آصف علی زرداری نے چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کے بلامقابلہ انتخاب پر ارکان سندھ اسمبلی کو مبارکباد دی ۔

پارٹی ذرائع کے مطابق ارکان سندھ اسمبلی نے بلاول ہاوٴس میں داخلے پر سخت تلاشی کے حوالے سے اپنی شکایات سے آصف علی زرداری کو آگاہ کیا ،بعد ازاں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اورایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا،دونوں رہنماوٴں نے مفاہمت اوربہترورکنگ ریلیشن پراتفاق کیااورایم کیوایم کی سندھ حکومت میں شمولیت سے متعلق امورپربھی بات چیت کی گئی ۔آصف علی زرداری نے کہاکہ دونوں جماعتیں عوام کی فلاح وبہبود کیلئے جدوجہد کرتی رہیں گی ،دونوں پارٹیوں میں مفاہمت صوبے کیلئے خوش آئندہے ۔الطاف حسین نے کہاکہ بنیادی حقوق کے حصول سے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے