زرعی تحقیقاتی ادارہ ترشاوہ پھل سرگودھا کے زرعی سائنسدانوں نے الطاف الرحمن ڈائریکٹر کی زیر قیادت اپنی شبانہ روز کاوشوں سے بغیر بیج کنو کی نئی قسم تیار کرلی

بدھ 18 مارچ 2015 09:52

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مارچ۔2015ء)زرعی تحقیقاتی ادارہ ترشاوہ پھل سرگودھا کے زرعی سائنسدانوں نے الطاف الرحمن ڈائریکٹر کی زیر قیادت اپنی شبانہ روز کاوشوں سے بغیر بیج کنو کی نئی قسم تیار کی ہے ۔زرعی سائنسدانوں کی اس کامیابی سے ترشاوہ پھلوں کے کاروبار باغ بانی کو منافع بخش بنانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ کنو کوبہترین ذائقہ کی بدولت ترشاوہ پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے اورمستقبل میں بغیر بیج کنو کی اس قسم کے باغات کوفروغ دے کر ترشاوہ پھلوں کی برآمدات میں خاطر خوا ہ اضافہ ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عابد محمود ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچرل ریسرچ زراعت پنجاب نے ٹیکنیکل ایکسپرٹ سیڈ سب کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ڈاکٹر عابد محمود نے بتایا کہ پاکستان میں ترشاوہ پھل رقبہ وپیداوار کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہیں اور ان کا 50فیصد سے زیادہ حصہ ضلع سرگودھا میں پیدا ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زرعی سائنسدانوں کو ہدایت کی کہ وہ ادارہ کی نرسری میں اس نئی قسم کے زیادہ سے زیادہ پودے تیار کرکے باغبانوں کو ان کی فراہمی شروع کریں۔

الطاف الرحمن ڈائریکٹر زرعی تحقیقاتی ادارہ ترشاوہ پھل سرگودھا نے اس نئی قسم کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بین الاقوامی منڈیوں بلخصوص یورپی یونین کے ممالک میں بغیر بیج کنو کی بہت زیادہ ڈیمانڈ ہے اور وہاں کی مارکیٹ میں یہ زیادہ پریمیم پر فروخت ہوتے ہیں۔اس نئی قسم کی تیاری کے سلسلہ میں ادارہ کے زرعی سائنسدانوں نے سرگودھا اور اس کے گردونواح کے مختلف باغوں کا تفصیلی سروے کیا ۔

زرعی سائنسدانوں کو اس سروے کے دوران ملک اسد ٹوانہ چک نمبر 52اے شمالی سرگودھا کے باغ میں قدرتی تبدیلیوں کے باعث ایک پودا پر بغیر بیج کنو پھل حاصل ہوا۔الطاف الرحمن نے امید ظاہر کی ہے کہ زرعی تحقیقاتی ادارہ ترشاوہ پھل سرگودھا کے سائنسدانوں کی یہ کاوش ترشاوہ باغات کو زیادہ منافع بخش بنانے اور کثیر غیر ملکی زرمبادلہ کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گی ۔