تیو نس،پارلیمان اور میوزیم پر حملہ ،22 افراد ہلاک،کلاشنکوفوں سے مسلح افراد کی پارلیمان اور عجائب گھر پر فائرنگ،ہلاک شدگان میں 17غیرملی سیاح بھی شامل

جمعرات 19 مارچ 2015 09:14

تیونسیا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مارچ۔2015ء)تیونس کے دارالحکومت میں مسلح جنگجوؤ ں نے پارلیمان اور اس کے نزدیک واقع عجائب گھر پر حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 22افراد ہلاک اور50زخمی ہوگئے ہیں۔تیونس کے وزیراعظم حبیب الصید نے بتایا ہے کہ مرنے والوں میں سترہ غیرملکی سیاح،ایک پولیس اہلکار اور ایک تیونسی شہری شامل ہے۔غیرملکی سیاح پولینڈ ،اٹلی ،جرمنی اور سپین سے تعلق رکھتے تھے۔

تیونس کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق حملہ آور کلاشنکوفوں سے مسلح تھے اور انھوں نے تیونس کے وسط میں واقع باردوعجائب گھر اور پارلیمان پر فائرنگ کے بعد بعض افراد کو یرغمال بنا لیا ہے۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ دس سیاح ابھی تک عجائب گھر میں یرغمال ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کے ترجمان محمد علی العروی نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں نے باردو میوزیم پر حملہ کیا ہے اور حملہ آوروں کی تعداد دو یا اس سے زیادہ ہے۔

بدھ کی دوپہر پارلیمان پر فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی تھی۔قبل ازیں تیونس کے سرکاری خبررساں ادارے نے بتایا تھا کہ پولیس اور مسلح حملہ آوروں کے درمیان پارلیمان کی عمارت کے اندر فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ عرب ٹی وی نے بتایا ہے کہ حملے کے وقت پارلیمان کا اجلاس جاری تھا جس کے بعد پارلیمانی کمیٹیوں نے اپنے اجلاس معطل کردیے۔

ایک رکن پارلیمان مونیا ابراہیم نے بتایا ہے کہ حملے کے فوری بعد ارکان کو مرکزی ایوان میں اکٹھا ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔برطانوی خبررساں ادارے نے ایک سرکاری ذریعے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ تیونسی سکیورٹی فورسز نے باردو میوزیم کی عمارت میں دو جنگجوؤ ں کا محاصرہ کر لیا ہے اور پولیس کے بعد انسداد دہشت گردی کے یونٹ بھی جائے وقوعہ پر طلب کر لیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :