سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے بھائی کے گھر ڈکیتی کا ملزم پولیس حراست میں مبینہ تشدد سے جاں بحق

جمعہ 20 مارچ 2015 09:25

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مارچ۔2015ء) سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے بھائی کے گھر ڈکیتی کا ملزم پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگیا ، لاش کو بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی کے ذریعے نشترہسپتال منتقل کردیا ، اس دوران لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی ۔ جمعرات کو نجی ٹی وی کے مطابق ملتان کے تھانہ ممتاز آباد میں پولیس کی زیر حراست نظام نامی مبینہ ملزم جسے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے بھائی صلاح الدین جیلانی کے گھر ڈکیتی کے جرم میں گرفتار کیا گیا جو بعد ازاں دوران تفتیش پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگیا۔

سول وردی میں ملبوس پولیس اہلکاروں بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی کے ذریعے لاش نشتر ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی تو اس دوران پولیس کی گاڑی ایک دوسری گاڑی کے ساتھ ٹکرا گئی جس پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے ۔

(جاری ہے)

اس دوران گاڑی میں موجود پولیس اہلکار اور ڈرائیور میڈیا سے منہ چھپاتے رہے جبکہ مشتعل افراد نے پولیس کے خلاف نعرے بازی شروع کردی ۔ بعد ازاں لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے نشتر ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔ واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے بھائی صلاح الدین جیلانی کے گھر میں 15 جنوری کو ڈیڑھ کروڑ روپے کی ڈکیتی ہوئی تھی جس پر تھانہ ممتاز آباد کی پولیس نے نظام نامی مبینہ ملزم کو گرفتار کیا تھا ، جو پولیس کے مبینہ تشدد سے ہلاک ہوگیا ۔