کراچی میں آپریشن تمام جماعتوں کی مشاورت سے کیا گیا ، وزیر اعظم نوا زشریف ،کراچی کو جرائم سے پاک شہر بنائیں گے جہاں معاشی سرگرمیاں فروغ پائیں گی،آپریشن سے کراچی میں جرائم کی شرح میں کمی آئی،حکومت سنبھالتے ہی پہاڑ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ۔ محدود وسائل کے باوجود چیلنجز پر قابو پانے کی پوری کوشش کی، اقتصادی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں، دو سال میں ملکی معیشت میں بہتری آئی ،اراکین اسمبلی سے گفتگو ،نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2015ء کے اجراء کے موقع پر خطاب

ہفتہ 21 مارچ 2015 08:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مارچ۔2015ء) وزیر اعظم میاں محمد نوا زشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی اور توانائی بحران کے چیلنج کا سامنا ہے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے اقتصادی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں کراچی میں آپریشن تمام جماعتوں کی مشاورت سے کیا گیا ہے ۔ ٹارگٹ آپریشن سے کراچی میں جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز سرگودھا سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالتے ہی پہاڑ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ۔ محدود وسائل کے باوجود چیلنجز پر قابو پانے کی پوری کوشش کی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں مسائل حل کرنے کا شدت سے احساس اور ادراک ہے نیک نیتی اور خلوص نیت سے کام کیا جائے تو کامیابی قدم چومتی ہے ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ( ن ) کی حکومت نے دو سال میں اہم اہداف حاصل کئے ۔ انہوں نے کہا کہ درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اقتصادی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں ۔

پوری قوم کو ملک کی معاشی ترقی کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے ۔ ملک کی معیشت میں ترقی پاکستان کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے ۔ دو سال میں ملکی معیشت میں بہتری آئی ہے اور کئی مسائل کو حل کیا جا چکا ہے انہوں نے کہا کہ سیاستدان ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور جمہوریت کی مضبوطی کے لئے کردار ادا کریں ۔ جمہوریت کی مضبوطی سے ہی پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو سکتا ہے ۔

جمہوری طریقے سے انتقال اقتدار سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کی ہے طالبان سے بھی مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے کی کوشش کی ۔ مذاکرات کی ناکامی کے بعد دہشت گردی کے خاتمے کے لئے آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا ہے ۔ ضرب عضب سے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے اور کراچی کے شہریوں نے ازخود تسلیم کیا ہے۔

انہوں نے کہ اکہ شہر قائد سمیت پورے ملک میں امن کے لئے امن کے لئے پرعزم ہیں اور پاکستان کو پرامن ملک بنا کر دم لیں گے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ( ن ) کی حکومت نے دو سال میں اہم اہداف حاصل کئے ہیں اور دوسال میں حکو مت کے خلاف کرپشن کا ایک بھی الزام سامنے نہیں آیا ۔ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پی آئی اے کو ایک بار پھر دنیا کی بہترین سروس بنائیں گے،تونائی کے شعبے میں نئے منصوبے اگلے سال سے شروع ہوجائیں گے مسلم لیگ (ن) کی حکومت مواصلات سمیت تمام شعبوں میں تیز رفتار ترقی کیلئے کام کر رہی ہے، نئی نیشنل ایوی ایشن پالیسی 15 سال کے وقفے کے بعد پیش کی گئی ہے، پرانی پالیسیوں پر نظرثانی کے ساتھ ساتھ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی پالیسیاں بھی بنا رہے ہیں، کراچی کو جرائم سے پاک شہر بنائیں گے جہاں معاشی سرگرمیاں فروغ پائیں گی، دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، پاکستان کو درپیش مسائل پر قابو پاتے ہوئے اسے خوشحال ملک بنائیں گے۔

جمعہ کو یہاں نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2015ء کے اجراء کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایوی ایشن کے شعبہ پر ماضی میں بھرپور توجہ نہیں دی گئی، ہماری حکومت نے اس شعبے کو نظرانداز نہیں کیا، پوری معیشت کی ترقی اس سے جڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں ایوی ایشن کے شعبہ کی ترقی کی شرح 8.4 فیصد ہے جبکہ پاکستان میں یہ شرح 0.001 فیصد ہے اس صورتحال کو موزوں قرار نہیں دیا جا سکتا، یہی وجہ ہے کہ ایوی ایشن کے شعبہ کی ترقی کے لئے آج نئی پالیسی کا اجراء کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ پالیسی کی تیاری میں ایوی ایشن ماہرین اور دیگر شراکت داروں سے بھی رائے لی گئی ہے اس کی تیاری میں جدید اصولوں کو مدنظر رکھا گیا ہے اور یہ ایک آزاد اور ترقی پر مبنی پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کو جدید اور فعال ایئر لائن بنانا ہے اس مقصد کے لئے تمام ضروری وسائل کی فراہمی کے ساتھ ساتھ موجود کمزوریوں کو بھی دور کرنا ہو گا، ہمیں اپنے ہوائی اڈوں کو جدید بنانا ہے جبکہ نئے ہوائی اڈے بنانا بھی ملک کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے سنہری دور کی بحالی کے لئے کام جاری ہے اسے دنیا کی بہترین ایئر لائن بنائیں گے اس مقصد کے لئے پی آئی اے کے 26 فیصد حصص سٹریٹجک پارٹنرشپ کے تحت نجی شعبہ میں دیئے جائیں گے، اس تمام عمل میں ملازمین کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت کو کمزور معیشت، توانائی کے بحران اور امن و امان جیسے بڑے مسائل ورثے میں ملے ہیں، ان مسائل کے حل کے لئے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں جن کے نتیجہ میں ملکی معیشت بہتر ہو رہی ہے، توانائی کا مسئلہ بھی جلد حل ہو جائے گا، اپنی پانچ سالہ مدت میں لوڈ شیڈنگ کے مسئلہ پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ اضافی بجلی بھی پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں، بجلی کی پیداوار کے نئے منصوبے 2017ء کے اختتام تک پیداوار شروع کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار اپنی تیاری کریں، انہیں بجلی میسر ہو گی، یہاں سرمایہ کاروں کے لئے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کراچی کا مسئلہ بھی ورثے میں ملا ہے تاہم ہم اس کے حل کے سلسلے میں آگے بڑھ رہے ہیں، کراچی کو جرائم سے پاک شہر بنائیں گے اس مقصد کے لئے ہر ممکن اقدامات اور وسائل فراہم کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ چند دنوں میں وہ کراچی کا دورہ کریں گے اور آپریشن کی خود نگرانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2013ء میں تمام جماعتوں نے آپریشن کی حمایت کی تھی اور آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا ہے اس کے نتیجہ میں جرائم کی شرح بتدریج کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن جاری رہے گا اور کراچی ایک پر امن شہر بنے گا جہاں معاشی سرگرمیاں فروغ پائیں گی جس کے ثمرات نہ صرف کراچی اور سندھ بلکہ پورے ملک کے عوام تک پہنچیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ مسئلہ بہت پہلے حل ہو جانا چاہیے تھا، ہماری حکومت نے اسے چیلنج سمجھ کر قبول کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے آپریشن ضرب عضب موثر اور کامیابی سے جاری ہے، آپریشن کا ردعمل ہمارے خدشات سے کم رہا ہے۔ وزیراعظم نے اس یقین کا اظہار کہ ہم درپیش مسائل پر قابو پا لیں گے اور پاکستان کو ایک خوشحال ملک بنائیں گے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے نئی نیشنل ایوی ایشن پالیسی کے اجراء پر وزیراعظم اور معاون خصوصی شجاعت عظیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف ملک کی قیادت کر رہے ہیں، نئی پالیسی میں وزیراعظم کے وژن کو آگے بڑھایا گیا ہیاس میں تمام شراکت داروں کی رائے کو شامل کرتے ہوئے ایوی ایشن کے شعبہ کی ترقی کے لئے مستقبل کا لائحہ عمل دیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نئی پالیسی کے تحت ایوی ایشن کے شعبہ کیلئے مراعات کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے اور بڑے اقتصادی اشاریوں کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں، پاکستانی معیشت کی کارکردگی کو بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا جا رہا ہے اور 2050ء میں پاکستان کے دنیا کی 18 ویں بڑی معیشت بننے کی پیشنگوئی کی گئی ہے۔

انہوں نے پاکستان کا مستقبل بہت روشن ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی سول ایوی ایشن شجاعت عظیم نے کہا کہ نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2015ء وزیراعظم نواز شریف کی ہدایات کی روشنی میں تیار کی گئی ہے جس کا مقصد ایوی ایشن کے شعبہ کو مضبوط کرنا اور اسے ترقی دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں 15 سال بعد نئی پالیسی بنائی گئی ہے۔ ایوی ایشن کے شعبہ کا اقتصادی اور سماجی ترقی میں ایوی ایشن کے بہت اہم کردار ہے جسے بڑھانے کے لئے نئی پالیسی متعارف کرائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فضائی سفر کی خدمات کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں کو اپ گریڈ کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی اس پالیسی کی منظوری سے ایوی ایشن کا شعبہ نئے دور میں داخل ہو جائے گا اور یہ قومی معیشت میں ایک فعال اور موثر کردار ادا کرے گا۔ نیشنل ایوی ایشن پالیسی کے اجراء کی تقریب میں غیر ملکی سفارتکاروں نے بھی شرکت کی۔ واضح رہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)نے جمعرات کو نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2015ء کامفصل جائزہ لینے کے بعد اتفاق رائے سے اس کی منظوری دی۔

نئی پالیسی کے تحت چھوٹے طیاروں کے ذریعے چھوٹے شہروں کے درمیان فضائی سفر کی خدمات فراہم کی جائیں گی۔ ملک میں کارگو کی سہولیات بڑھائی جائیں گی اور شمالی و جنوبی حصوں میں کارگو ویلجز قائم کئے جائیں گے۔ نئی ایوی ایشن پالیسی کے نتیجے میں 1 لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن کارگو کی گنجائش کو دوگنا کر دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :