امپائروں کے بارے میں مصطفیٰ کمال کا بیان افسوس ناک ہے،ڈیو رچرڈسن، انہوں نے یہ بیان ذاتی حیثیت میں دیا ہے ، نو بال کا فیصلہ 50,50تھا ، کھیل کی روح کہتی ہے امپائر کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے جس کا احترام کیا جانا چاہیے ، امپائرز کے ذہن میں کھیل کے علاوہ کچھ اور چیز نہیں ہوتی ، چیف ایگزیکٹو آئی سی سی

ہفتہ 21 مارچ 2015 07:25

دبئی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مارچ۔2015ء)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اپنے صدر مصطفٰی کمال کے اس بیان کو افسوس ناک قرار دیا ہے جو انھوں نے بھارت اور بنگلہ دیش کے کواٹرفائنل کے بعد امپائر علیم ڈار اور ای این گلڈ کے بارے میں دیا تھا۔واضح رہے کہ میلبرن میں کھیلے گئے کوارٹر فائنل میں لیگ امپائر علیم ڈار نے روبیل حسین کی گیند نو بال قرار دے دی تھی جو ان کے خیال میں روہت شرما کی کمر کے اوپر آئی تھی جس پر وہ کیچ ہوگئے تھے۔

آئی سی سی کے بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے صدر مصطفٰی کمال نے میچ کے بعد امپائروں پر سخت تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ کوارٹر فائنل میں امپائرنگ کا معیار بہت پست تھا۔مصطفٰی کمال نے یہ بھی کہا تھا کہ ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے امپائر کوئی خاص بات ذہن میں رکھ کر میدان میں گئے تھے۔

(جاری ہے)

مصطفٰی کمال کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئی سی سی یہ دیکھے گی کہ ایسا جان بوجھ کر تو نہیں کیاگیا۔

معلوم ہوا ہے کہ مصطفٰی کمال کے اس بیان پر امپائر ای این گولڈ اور علیم ڈار سخت ناراض تھے اور ان کے خیال میں مصطفٰی کمال کا بیان توہین آمیز تھا۔آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے جمعے کے روز اپنے بیان میں کہا ہے کہ مصطفٰی کمال کا بیان جو انھوں نے اپنی ذاتی حیثیت میں دیا افسوس ناک ہے۔ انھیں تنقید کرتے ہوئے اس چیز کو ذہن میں رکھنا چاہیے تھا کہ آئی سی سی کے میچ آفیشلز کی ساکھ پر انگلی نہیں اٹھائی جا سکتی۔

ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے امپائر کوئی خاص بات ذہن میں رکھ کر میدان میں گئے تھے: مصطفٰی کمالڈیو رچرڈسن نے کہا ہے کہ نوبال کا فیصلہ ففٹی ففٹی تھا اور کھیل کی روح یہ کہتی ہے کہ امپائر کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے جس کا احترام کیا جانا چاہیے۔آئی سی سی نے اس تاثر کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا ہے کہ امپائروں کے ذہن میں کھیل کے علاوہ کچھ اور چیز موجود تھی۔یاد رہے کہ مصطفٰی کمال کی صدارت کی مدت اس سال جون میں ختم ہو رہی ہے اور ان کی جگہ پاکستان کے نجم سیٹھی آئی سی سی کی صدارت سنبھالیں گے۔