کوئٹہ،مچھ جیل انتظامیہ نے صولت مرزا کی پھانسی کی نئی تاریخوں کیلئے عدالت کوخط لکھ دیا ،فیصلہ منگل تک دیئے جانے کا امکان ،صولت مرزاکوآئندہ چند روزاڈیالہ جیل منتقل کئے جانے کاامکان، صولت مرزا اور دوسرے ملزمان پر دوبارہ مقدمات چلائے جائیں گے،حکومت نے فیصلہ کر لیا

اتوار 22 مارچ 2015 10:14

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 مارچ۔2015ء)مچھ جیل کی انتظامیہ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو سزائے موت کے قیدی صولت مرزا کی پھانسی کی نئی تاریخیں مقررکرنے کے لیے خط لکھ دیا ہے جس پر فیصلہ منگل تک دیئے جانے کا امکان ہے۔مچھ جیل کے حکام نے صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ دوبارہ جاری کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو درخواست بھجوائی ہے جو عدالت کو موصول ہوگئی ہے ، درخواست میں صولت مرزا کی پھانسی کی نئی تاریحی مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے،صولت مرزا کو جمعرات کی صبح پھانسی دی جانی تھی لیکن ان کی جانب سے ایم کیو ایم اور اس کے سربراہ الطاف حسین کے خلاف سنگین الزامات کی ایک وڈیو سامنے آنے کے بعد رات گئے صدارتی حکم نامہ جاری ہوا کہ صولت مرزا کی پھانسی 72 گھنٹوں کے لیے موخر کردی جائے، یہ 72 گھنٹے رات گئے ختم ہورہے ہیں اور آج صبح صولت مرزا کو پھانسی دی جاتی لیکن ہفتہ وار تعطیل اور پھر پیر کو 23 مارچ کی چھٹی کے باعث یہ پھانسی 24 مارچ تک موخر ہوگئی ، اسی دوران وزارت داخلہ نے سفارش کردی ہے کہ صولت مرزا کی پھانسی نوے دن کے لیے موخر کردی جائے، اس ساری صورتحال میں نئی ہدایات کے لیے مچھ جیل کی انتظامیہ نے صولت مرزا کے نئے ڈیتھ وارنٹ کے لیے عدالت کو خط لکھا ہے دریں اثناء وزیرداخلہ بلوچستان میرسرفرازبگٹی کاکہناہے کہ صولت مرزا کی ویڈیوبیان کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہے اورجلدہی تمام صورتحال عوام کے سامنے لائی جائیگی۔

(جاری ہے)

ادھرسینٹرل جیل مچھ میں پھانسی کے منتظرقیدی صولت مرزاکوآئندہ چند روزاڈیالہ جیل منتقل کئے جانے کاامکان ہے اورحکومت نے فیصلہ کر لیا کہ صولت مرزا اور دوسرے ملزمان پر دوبارہ مقدمات چلائے جائیں گے،ذرائع کے مطابق کراچی کے انسداددہشتگردی کی عدالت نے کے ایس ای کے ڈائریکٹرکے قتل کے الزام میں گرفتارملزم جوکہ اس وقت بلوچستان کے سینٹرل جیل مچھ میں پھانسی کے منتظرہے صولت مرزاکوآئندہ چندروزمیں مچھ جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کئے جانے کاامکان ہے اوردوبارہ مقدمات چلائے جائیں گے ذرائع کاکہناہے کہ صولت مرزاکووعدہ معاف گواہ بناکرپھانسی کوعمرقید میں تبدیل کئے جانے کابھی امکان ہے حکومت نے یہ فیصلہ صولت مرزا کے اقبالی بیان کے بعد کیا ہے جس میں سابق وفاقی اور صوبائی (سندھ )کے وزیر وں پر ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں ایک الزام یہ ہے کہ دہشت گردی اور قتل میں ایک سابق وزیر کا گھر اور فون مسلسل استعمال ہوا ہے اقبالی بیان میں الطاف حسین پر بھی الزام لگایا گیا ہے کہ ملک شاہد حامد کے قتل کا حکم انہوں نے صولت مرزا کو سابق وفاقی وزیر کی موجودگی میں دیا ہے ان بیانات کی اہمیت اس وقت ہوگی جب صولت مرزا اپنا اقبالی بیان عدالتی افسر کے سامنے دوبارہ کرائیں گے، اس کے بعد صولت مرزا کو وعدہ معاف گواہ بھی بنایاجاسکتا ہے ایسی صورت میں موجود سزائے موت کی خود بخود تنسیخ ہوجائے گی اگر مقدمہ چلابھی تو ان پر وعدہ معاف گواہ کی حیثیت سے چلے گا جس پر اس کو دوبارہ سزا ہو سکتی ہے مبصرین نے کہا ہے کہ صدر سے 90دن کیلئے سزائے موت کو موخر کرنے کی درخواست اس لئے دی گئی ہے کہ ان کو تفتیش کیلئے دوبارہ پولیس کی حراست میں دیا جائے اس وقت وہ عدالتی تحویل میں ہیں۔

دریں اثناء وفاقی حکومت نے کے ای ایس ای کے ایم ڈی شاہد حامد کے قتل کے مجرم ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرزا کی پھانسی میں 90 دن ‘ جبکہ شفقت حسین کی پھانسی میں 30دن کیلئے موخرکرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں بلوچستان اور سندھ حکومت کی طرف سے درخواست ملنے کے بعد قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے صولت مرزا کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے لئے وزارت داخلہ سندھ حکومت سے رابطہ کررہی ہے اس تحقیقاتی کمیٹی میں خفیہ اداروں اور پولیس کے افسران شامل ہونگے۔

یہ تحقیقاتی کمیٹی مچھ جیل میں صولت مرزا سے مل کر معلومات حاصل کرے گی اور ان سے تفتیش کی جائے گی جس کی روشنی میں صولت مرزا نے ایم کیو ایم کے جن رہنماوٴں کے ملوث ہونے کے الزامات عائد کئے ہیں ان کے بارے میں تحقیقات شروع کرنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔