تیونس:عجائب گھر حملے میں ملوث تیسرا ملزم مفرور ،حملہ آور تین تھے،مہلوکین کی یادگار تعمیر کی جائے گی،نسی صدر

پیر 23 مارچ 2015 09:06

تیونسیا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 مارچ۔2015ء) تیونس کے صدر باجی قائد السبسی نے کہا ہے کہ دارالحکومت میں گذشتہ بدھ کو معروف عجائب گھر پر حملے میں ملوّث میں تیسرا مشتبہ حملہ آور ابھی تک مفرور ہے۔اس حملے میں تیئس افراد ہلاک ہوگئے تھے اور ان میں زیادہ تر غیر ملکی تھی۔ تیونسی صدر نے اتوار کو فرانسیسی ٹیلی ویڑن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عجائب گھر حملے میں دو نہیں تین افراد ملوّث تھے۔

ان میں دو تو سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں مارے گئے تھے لیکن تیسرا ابھی تک مفرور ہے۔انھوں نے کہا کہ عجائب گھر پر حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی یادگار تعمیر کی جائے گی۔صدر السبسی نے کہا کہ ''یہ بات یقینی ہے،حملہ آور تین تھے۔نگرانی کے کیمروں سے ان کی فلم بنی تھی اور ان کی شناخت کرلی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ان میں سے دو حملہ آور مارے گئے تھے اور تیسرا مفرور ہے لیکن وہ بچ نہیں سکے گا''۔

واضح رہے کہ تیونسی وزیراعظم حبیب الصید نے گذشتہ جمعرات کو ایک بیان میں دارالحکومت کے مشہور باردو میوزیم میں فائرنگ کرنے والے دو مسلح افراد میں سے ایک کے بارے میں انٹیلی جنس ادارے پہلے سے آگاہ تھے۔انھوں نے حملہ آوروں کی تعداد دو ہی بتائی تھی۔تیونس میں گذشتہ تیرہ سال میں دہشت گردی کا یہ سب سے تباہ کن حملہ تھا اور اس میں تیئس افراد ہلاک اور پچاس سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔مسلح افراد نے باردو عجائب گھر میں جانے کے لیے بسوں سے اترنے والے سیاحوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی۔مہلوکین میں سترہ غیرملکی تھے۔ان کا جاپان ،اٹلی ،کولمبی،آسٹریلیا ،فرانس ،پولینڈ اور سپین سے تعلق تھا

متعلقہ عنوان :