سر فہرست 25کمپنیز کو اعلیٰ کارکردگی ایوارڈکا اجراء بھی کراچی اسٹاک مارکیٹ کے منفی رجحان کو نہیں بدل سکا ،رہی سہی کسر ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی مالیا تی فنڈ نے پوری کر دی

جمعرات 26 مارچ 2015 01:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 مارچ۔2015ء )بدھ کے روز وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے دورہ کراچی کے موقع پران کی جانب سے کراچی اسٹاک مارکیٹ کی سرِ فہرست 25کمپنیز کو اعلی کارکردگی کی بنیاد پر ایوارڈکا اجراء بھی اسٹاک مارکیٹ کے منفی رجحان کو نہیں بدل سکا ، رہی سہی کسر ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی مالیا تی فنڈ نے پوری کر دی ان دونوں اداروں کی جانب سے پاکستان میں توانائی اور امن وامان کی خراب صورتحال کو اقتصادی ترقی میں بڑی رکاوٹیں قرار دیئے جانے کے بیانات نے اسٹاک مارکیٹ کو مزید مندی سے دوچار کر دیا جس کی وجہ سے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کے روزبھی مندی کے بادل چھائے رہے ،کے ایس ای 100انڈیکس مزید 2بالائی حدوں سے کم ہو کر 31ہزارپوائنٹس کی سطح پربندہوا۔

کاروباری مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے مزید 46ارب سے زائد روپے ڈوب گئے جبکہ کاروباری لین دین منگل کی نسبت 3کروڑ شیئرزکم رہا۔

(جاری ہے)

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کوکاروبار کے آغاز پرملاجلارجحان دیکھاگیا توانائی،سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر کے حصص کی خریداری کے باعث ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100انڈیکس 31400پوائنٹس کی سطح بھی عبورکرگیا،بعدازاں سرمائے کے انخلاء اورمقامی انسٹی ٹیوشنز اوربروکریج ہاؤسز کی جانب منافع خوری کی خاطر فروخت کے دباؤ کے باعث انڈیکس نئی بلند سطح پربرقرارنہ رہ سکا اور مارکیٹ منفی زون میں بندہوئی ۔

اسٹاک ماہرین کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی مالیا تی فنڈ کی رواں مالی سال پاکستان معاشی ترقی کے لئے5.1فیصد کا مقررہ ہدف حاصل نہیں کرسکنے کی پیش گوئی نے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ سے مزید دور کر دیا ،ملکی سرمایہ کار شہر میں امن واما ن کی خراب صورتحال اور کراچی آپریشن کے ردعمل میں کسی ناخوشگوار واقعہ کے رونما ہونے کے خدشات پر تذبذب کا شکار ہیں اسی وجہ سے وہ کاروبار میں خاص دلچسپی نہیں لے رہے ۔

بدھ کو کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100انڈیکس میں 224.22پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی اور 100انڈیکس 31310.73پوائنٹس سے کم ہو کر31086.51پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح 145.14پوائنٹس کی سے کے ایس ای 30انڈیکس 19796.49 پوائنٹس کے ایس ای آل شیئرزانڈیکس 22385.41پوائنٹس سے گھٹ کر 22236.17پوائنٹس پر آگیا۔ مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 46ارب 39کروڑ 62لاکھ 5ہزار 744روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں مارکیٹ کامجموعی سرمایہ 69کھرب 71 ارب 29کروڑ 22لاکھ 3ہزار 863روپے سے کم ہوکر 69 کھرب 24ارب 89کروڑ 59 لاکھ 98ہزار 119روپے ہوگیا۔

بدھ کو مارکیٹ میں 9کروڑ 92لاکھ 6ہزار حصص کاکاروبار ہوا اورٹریڈنگ ویلیو 6ارب روپے تک محدود دیکھاگیا جبکہ منگل کومارکیٹ میں 12کروڑ 83لاکھ 3ہزار حصص کاکاروبار ہواتھا اور ٹریڈنگ ویلیو 8ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کے روز مجموعی طورپر 330کمپنیوں کاکاروبار ہوا جس میں سے 70کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 231میں کمی اور 29کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔

کاروبار کے لحاظ سے پاک الیکٹرون 90لاکھ،میپل لیف سیمنٹ 64لاکھ،کے الیکٹرک لمیٹڈ 54لاکھ، اینگرو کارپوریشن 44لاکھ 84ہزار اورجہانگیر صدیق کمپنی 44لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے ۔قیمتوں میں اتارچڑھاؤ کے اعتبار سے پاک ٹوبیکوکے بھاؤ میں 35 روپے اورپاک سروسزکے بھاؤ میں 23.13روپے کااضافہ جبکہ باٹاپاک کے بھاؤ میں 171.40روپے اورایکسائیڈ پاک کے بھاؤ میں53روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی

متعلقہ عنوان :