یمن،سعودی فضائی حملوں میں 13شہری ہلاک ، حملو ں میں دارالحکومت صنعاء کے شمال میں الدیلامی ایئر بیس اور اس سے ملحقہ ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا ، حکا م ،باغیوں کے خلاف آپریشن میں پاکستان بھی شامل

جمعہ 27 مارچ 2015 09:05

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مارچ۔2015ء)یمنی دارالحکومت صنعاء میں حوثی باغیوں کیخلاف سعودی فضائی حملوں میں کم ازکم 13شہری ہلاک ہو گئے ، یہ بات ایک سول دفاعی ذریعہ نے جمعرات کے روز کہی ۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ خواتین اور بچوں سمیت 13شہری رات گئے سعودی کارروائیوں میں ہلاک ہو گئے ، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مقامی لوگ کارروائیوں میں تباہ ہونیوالے متعدد گھروں کے ملبے کے نیچے سے مزید لاشوں کی تلاش کے لئے سول دفاعی حکام کی مدد کررہے ہیں ۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گھر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور فضائی اڈے کے نواح میں واقع ہیں جو کہ کارروائیوں کا ہدف ہیں ، سعودی عرب نے رات گئے یمن میں نبرد آزما صدر عبدالربوح منصور ہادی کی حکومت کے دفاع کے لئے علاقائی اتحاد کے ذریعہ کے لئے فوجی کارروائی کا آغاز کیا ہے جیسا کہ ملک خانہ جنگی کے دہانے پر کھڑا ہے ۔

(جاری ہے)

فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ صنعاء میں ڈائیلامی ایئربیس اور شہر کے شمال میں نواحی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت متعدد مقامات پر باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کئے گئے اس کے ساتھ ساتھ صدارتی کمپلیکس کو بھی نشانہ بنایا گیا جس پر جنوری میں باغیوں نے قبضہ کرلیا تھا۔

یمن فروری میں شیعہ حوثی باغیوں کی جانب سے اقتدار پر قبضے کے لئے شروع کیے جانیوالے آپریشنل کے بعد سے بحران کی زد میں ہے ، آپریشن ایسے وقت سامنے آیا جب حوثی باغیوں نے یمن کے دوسرے بڑے شہر عدن کی جانب پیش قدم کی ہے جہاں ہادی نے صنعاء سے فرار ہو نے کے بعد پناہ لے رکھی ہے ۔سعودی حکام کے مطابق یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف شروع کی جانے والی کارروائی میں پاکستان اور مصر سمیت 5 مسلمان ممالک حصہ بننا چاہتے ہیں۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق دیگر ممالک میں اردن، مراکش اور سوڈان شامل ہیں۔قبل ازیں یمن میں جاری خانہ جنگی میں سعوی عرب نے یمن کی حکومت کو حوثی باغیوں کے خلاف مدد فراہم کرتے ہوئے فوجی آپریشن کے آغاز کا اعلان کیا۔امریکا میں موجود سعودی سفیرعدل الجبیر نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ آپریشن یمن کی قانونی حکومت کو بچانے کے لیے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یمن میں قانونی حکومت کے خلاف کارروائیوں میں مصروف حوثی باغیوں کے خلاف شروع کیے جانے والے آپریشن پر سعودی عرب کو خلیجی اتحادیوں سمیت 10 ممالک کی حمایت حاصل ہے۔سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ یمن میں موجود حوثی باغیوں کے خلاف فضائی حملے شروع کر دیے گئے ہیں، آپریشن کے آغاز کے لیے بھاری اسلحہ اور طیارہ شکن توپیں بھی یمن کی سرحد پر نصب کردی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یمن کی صورت حال انتہائی خراب ہے اور وہ یمن کے لوگوں اور اس کی قانونی حکومت کو بچانے کے لیے سب کچھ کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے امریکی مدد کے لیے رابطہ کیا گیا تھا تاہم امریکا اس فوجی آپریشن میں شامل نہیں ہو رہا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے یمن کے باغیوں کے خلاف اس آپریشن میں مختلف مقامات پر فضائی حملے شروع کردیے گئے ہیں جس میں حوثی باغیوں کے مختلف ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

یمنی باغیوں کے خلاف کی جانے والی فوجی کارروائی میں سعودی عرب، قطر، کویت، بحرین اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔ادھرامریکی حکام نے سعودی عرف کی جانب سے یمنی باغیوں کے خلاف شروع کی جانے والی فوجی کارروائی کی حمایت کی ہے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ امریکا اس کارروائی میں سعودی عرب کو کس طرح کی مدد فراہم کررہا ہے۔

متعلقہ عنوان :