وزیراعظم کا یمن میں پاکستانی سفارتخانے سے رابطہ ،وزیر اعظم کی ہدایت یمن میں محصور پاکستانیوں کے انخلاء کیلئے جامع پلان ترتیب دیدیا گیا،یمن میں محصو ر پاکستانیوں کی بخیروو عافیت وطن واپسی کیلئے جامع پلان تیا ر کرلیا ہے ،اعزاز چوہدری،پاکستانیوں کو اپنے گھر بحفاظت لانے کی کوشش کر رہے ہیں،وزیراعظم خود نگرانی کر رہے ہیں،دفتر خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ سیل قائم کردیا ہے ، ایک وفد 24سے 48گھنٹے میں سعودی عرب جائیگا،سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہوا تو یہ پاکستان کیلئے تشویشناک ہوگا، 600پاکستانیوں پر مشتمل قافلہ الحدیدہ کی جانب رواں دواں ہے،سیکرٹری خارجہ کی پریس بریفنگ

اتوار 29 مارچ 2015 01:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مارچ۔2015ء)وزیراعظم محمد نوازشریف نے یمن میں پاکستانی سفیر کو پاکستانی کمیونٹی کے ہر فرد کے باحفاظت انخلاء کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے ہفتہ کے روز یمن میں پاکستانی سفارتخانے سے رابطہ کیا اور پاکستانی سفیر سے یمن میں پھنسے پاکستانیوں بارے تفصیلی گفتگو کی۔وزیراعظم نے پاکستانی سفیر کو ہدایت کی کہ یمن میں ہر پاکستانی کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائے اور پاکستانی کمیونٹی کے ہر فرد کی باحفاظت واپسی اور انخلاء کو یقینی بنایا جائے وزیر اعظم کی ہدایت پر یمن میں محصور پاکستانیوں کے انخلاء کیلئے جامع پلان ترتیب دے دیا گیاہے،ابتدائی مرحلے میں پی آئی اے کے 2طیارے بھجوانے کیلئے انتظامات مکمل کر لئے ہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان وزیر اعظم ہاؤس مصدق ملک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے یمن کی صورت حال اور محصور پاکستانیوں کی خود نگرانی کررہے ہیں ،وزیر اعظم نے یمن سے پاکستانیوں کے انخلاء کیلئے جامع پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے ،ابتدائی مرحلے میں پی آئی کے 2 طیارے یمن بھجوائے جارہے ہیں جس کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ،صنعا ء میں پاکستانی سفارت خانے اور ایوی ایشن کی کلیئرنس کے بعد پی آئی کے طیاروں کو فوری طور پر بھجوا دیا جائیگا،ترجمان کے مطابق یمن میں شدید بمباری اور گولہ باری سے بیشتر ائیر پورٹ مکمل تباہ ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یمن میں محصور پاکستانیوں کو پی آئی اے طیاروں کے ذریعے یمن کے ہمسایہ ممالک منتقل کیا جائیگا اور بیشتر شہریوں کو پاکستان واپس لایا جائیگا۔وزیر اعظم میاں نواز شریف نے یمن میں متعین پاکستانی سفارت خانے کو ہدایت کی ہے کہ تمام پاکستانیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ،وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے دل مشکل اس گھڑی میں گھرے پاکستانیوں کے کے ساتھ دھڑکتے ہیں ادھرسیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ یمن میں محصو ر پاکستانیوں کی بخیروو عافیت اپنے وطن واپسی کیلئے جامع پلان تیا ر کرلیا گیا،پاکستانیو ں کو بحفاظت نکالئے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر اعظم اس عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں،دفتر خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ سیل قائم کردیا ہے جو 24گھٹنے کام کریگا،سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہوا تو یہ پاکستان کیلئے تشویشناک ہوگا،صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ایک وفد 24سے 48گھنٹے میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض جائیگا۔

ہفتہ کی رات یمن میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی صورتحال پر پریس بریفنگ کے دوران سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ یمن کی صورتحال مخدوش ہے ۔600پاکستانیوں پر مشتمل قافلہ صنعاء سے رواں دواں ہے۔قافلے کے صنعاء سے نکلتے وقت مشکلات پیش آئی تھیں، پاکستانی سفارتخا نے نے یمن کی وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے معاملات حل کرادئیے،قافلہ الحدیدہ پہنچ رہا ہے،یمن میں مستقل رابطے میں ہیں،کوشش ہے کہ پی آئی اے کی پرواز جلد از جلد یمن پہنچ جائے۔

انہوں نے کہا سعودی عرب کی طرف سے یمن کو نو فلائی زون قرار دیاگیا۔سعودی حکومت سے بھی رابطہ ہے کہ ہمارے جہازوں کو وہاں جانے کی اجازت دی جائے تاکہ پاکستانیوں کو نکالا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کا اپنے سعودی ہم منصب سے بھی رابطہ ہوا ہے ۔سعودی عرب سے کہا ہے کہ ہمیں نو فلائی زون کے حوالے سے تفصیلات بتائی جائیں تاکہ ہم اپنا جہاز بھیج سکیں اور پاکستانیوں کو واپس لایا جاسکے انہوں نے کہا کہ کچھ200پاکستانی الحدیدہ میں ہیں ان کو بھی لائیں گے۔

المکلہ شہر میں پاکستانی ہیں،عدن میں لڑ ائی تھمنے کے بعدپاکستانیوں کو نکالا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ساتھ ساتھ پاک بحریہ کے2جہاز بھی روانہ کئے جارہے ہیں دونوں جہاز200پاکستانی لائیں گے،ایک جہاز آج اور ایک کل روانہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ لیبیا میں بھی پروازیں چلا کر پاکستانیوں کو لایا گیا تھا،اسی جذبے سے یمن سے بھی محصو ر پاکستانی واپس لائیں گے اس مقصد کیلئے ہماری تمام تر کوششیں جاری ہیں اور پاکستانیوں کو یمن سے لانے میں ضرور کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اعلیٰ سطحی وفد اگلے 24سے 48گھنٹوں میں سعودی عرب روانہ گا،وزیراعظم محمد نوازشریف اور خادم الحرمین الشرفین کے درمیان ٹیلیفونک بات چیت ہوئی ہے،وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کی علاقائی سالمیت پاکستان کیلئے بہت اہم ہے۔یمن میں مقیم پاکستانیوں کو اطلاع دی تھی کہ یمن سے نکل جائیں،3ہزار پاکستانی یمن میں ہیں ان میں سے نو سو سے ایک ہزار واپس آنا چاہتے ہیں،آنے والوں کی مدد کریں گے،ضرورت پڑنے پر پاکستانیوں کو اومان و یمن کے ہمسایہ ممالک میں منتقل کیا جاسکتا ہے، جہاں انکے عارضی قیام کا انتظام کیا جائے گا۔

سفارتی عملہ ہر صورت میں پاکستانیوں کے ساتھ موجود رہا۔یمن میں مسلسل رابطے میں ہیں ۔ جبکہ سعودی عرب سے بھی رابطہ ہیے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا آپریشن ضرب عضب جاری ہے،دہشتگردی کی کمر توڑ دی ہے،تمام ادارے ایک پیج پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر ملک اپنے مفاد میں فیصلے کرتا ہے،پاکستان اپنی عوام کی امنگوں کے مطابق فیصلے کرے گا۔سعودی عرب کی سالمیت کے خطرہ پاکستان کے باعث تشویش ہوگا،سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے،ہماری قیادت سعودی قیادت سے رابطے میں ہے،ہم نے انہیں کہا تھا کہ ہمارا وفد آئے گا،صورتحال کا جائزہ لے گا،جبکہ سیاسی و عسکری قیادت بھی سر جوڑ بیٹھے گی اور قوم وپارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر تمام فیصلے کریں گے،