جوقوتیں ایم کیوایم کوختم کرنا چاہتی ہیں، سن لیں تاقیامت ان کاخواب پورانہیں ہوگا،الطا ف حسین،عمران خان نے فوج کے جرنیلوں کے بارے میں جوگستاخی کی ہے وہ عمران خان کو بالواسطہ یابلاواسطہ سپورٹ کرنے والے جرنیلوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے ،حکومت پاکستان کے مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلے کرے،یمن اور سعودی عرب کی اس جنگ میں پاکستان کونہ دھکیلیں، کارکنان کے ہنگامی اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب

اتوار 29 مارچ 2015 01:43

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مارچ۔2015ء )متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطا ف حسین نے کہاہے کہ جوقوتیں ایم کیوایم کوختم کرنا چاہتی ہیں وہ سن لیں کہ انشاء اللہ تاقیامت ان کاخواب پورانہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے فوج کے جرنیلوں کے بارے میں جوگستاخی کی ہے وہ عمران خان کو بالواسطہ یابلاواسطہ سپورٹ کرنے والے جرنیلوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔

انہوں نے پاکستان کے جرنیلوں ، وزیراعظم اوروفاقی حکومت کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ یمن، شام، عراق،ایران اورسعودی عرب کے معاملات میں پاکستان کے مفادکواولیت دیں اوراس کے دورس نتائج اوراثرات کوسامنے رکھ کرفیصلہ کریں، یمن اور سعودی عرب کی اس جنگ میں پاکستان کونہ دھکیلیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب نائن زیروعزیزآباد کراچی اور حیدرآباد میں کارکنان کے ہنگامی اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

صبح کے ساڑھے تین بجنے کے باوجود کراچی اور حیدرآباد میں منعقدہ اجلاسوں میں کارکنان نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی جس میں خواتین کارکنان بھی بہت بڑی تعداد میں شریک تھیں۔ اس موقع پر کارکنان نے الطاف حسین سے اپنی روایتی والہانہ عقیدت ومحبت اور جوش وخروش کا مظاہرہ کیااور ان کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے ۔ اپنے خطاب میں الطاف حسین نے کہاکہ 11، مارچ 2015ء کوایم کیوایم کے کارکن وقاص علی شاہ کی شہادت کے بعد رینجرز نے نائن زیرو کے اطراف اہل محلہ کے ڈیڑھ سو سے زائد افراد کی گرفتاری اور لائسنس یافتہ اسلحہ کی نمائش کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ایسا اسلحہ کہیں اور دستیاب نہیں ہے ۔

اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں کہ یہ دعوے سراسر جھوٹ پرمبنی ہیں ، رینجرز کے ایک افسر نے میڈیا کے سامنے کہاکہ ایم کیوایم کے رہنماء عامر خان کو گرفتار نہیں کیاجارہا ہے بلکہ یہ ہمارے مہمان ہیں اور انہیں پوچھ گچھ کیلئے ساتھ لے جارہے ہیں لیکن دوسرے دن عامر خان کو دیگر گرفتارشدگان کے ہمراہ آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر جنگی قیدیوں کی طرح عدالت میں پیش کیا گیا۔

الطاف حسین نے کہاکہ11، مارچ 2015ء کو نائن زیرو پر چھاپہ مار کر ایم کیوایم کو کرش کرنے کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا جوکہ کراچی آپریشن کے کپتان وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی سربراہی میں کی گئی اورانہیں وزیراعظم میاں نواز شریف اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کی مکمل آشیرباد حاصل ہے ۔نائن زیرو کے اردگردسے پولیس کومطلوب افراد کو پکڑ کر نائن زیرو لاکریہ ظاہر کیا گیا کہ انہیں نائن زیرو سے گرفتارکیا گیا ہے جوکہ سوفیصد جھوٹ ہے ۔

دوسرے ہی دن نائن زیرو سے حفاظتی بیرئیرز ہٹادی گئیں ۔انہوں نے کارکنان سے کہاکہ آپ قسمیہ بتائیں کہ کیا سپریم کورٹ نے کیایہ نہیں کہاتھاکہ جماعت اسلامی ، عوامی نیشنل پارٹی ، پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ، سنی تحری، لشکرجھنگوی، لشکرطیبہ، سپاہ صحابہ اورایم کیوایم سمیت دیگرسیاسی ومذہبی جماعتوں کے عسکری ونگ ہیں ؟لیکن کیا ایم کیوایم کے علاوہ کسی اور جماعت کے مرکز اور اس کے قائد کے گھرپر چھاپہ مارا گیا؟ جس پر شرکاء نے بلند آواز سے جواب دیا”ہرگز نہیں“۔

الطاف حسین نے کہاکہ نائن زیرو پر چھاپہ مارنے اور وہاں سے رکاوٹیں ہٹانے کے بعد ایم کیوایم دشمنی میں دنیا کی تاریخ کی انوکھی مثال قائم کی گئی، پھانسی کی سزا کے قیدی کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے اور رشتہ داروں سے آخری ملاقات کرانے کے بعد اس قیدی کو ڈیتھ سیل سے نکال کر غیرآئینی اور غیرقانونی طورپر وڈیو بیان لیا گیا جس کا نہ تو وزیراعظم پاکستان نے اور نہ ہی سپریم کورٹ نے نوٹس لیا ۔

آج بھی ایم کیوایم کے وفد سے ملاقات کے بعدوزیراعظم محمد نواز شریف نے کہاکہ کراچی آپریشن جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہورہا ہے ، اگریہ درست ہے تو ضرور کیجئے لیکن گلو بٹ نامی مسلم لیگ (ن) کانامی گرامی کارکن کھلے عام گاڑیاں توڑے اور دکانوں کو لوٹے اس کی گرفتاری کیلئے پولیس نے میاں نوازشریف کے گھر پر چھاپہ کیوں نہیں مارا؟ الطاف حسین نے کہاکہ آج تحریک انصاف کے رہنماء عمران خان اور عارف علوی کی گفتگو کی ٹیپ منظرعام پر آئی تو عمران خان نے اس حوالہ سے صحافیوں کے سوال کا جواب دینے کے بجائے مجھے مغلظات دینی شرو ع کردیں، آخر میں نے عمران خان کا کیابگاڑا ہے ؟ نائن زیروپر چھاپہ کے بعد عمران خان ،شیریں مزاری صاحبہ اور پی ٹی آئی کے لوگوں نے سب سے پہلے خوشی کے شادیانے بجائے اور ایم کیوایم کو قانون پسندی کا درس دیا لیکن آج جب تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز اور رہنماء اعظم سواتی کی گرفتاری کیلئے ان کے گھروں پر چھاپہ ماراگیا تو وہ فرار ہوگئے اور عمران خان نے ان کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت کی اورچھاپوں کو غیرجمہوری اور غیرقانونی قراردیا۔

الطاف حسین نے کہاکہ عمران خان اگر پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنائے اورپولیس کی حراست سے اپنے کارکنان کو بمعہ اسلحہ چھڑا کر لے جائے تو اس عمل کے خلاف کوئی آوازنہیں اٹھاتا۔ الطاف حسین نے کہاکہ پاک فوج کے جوجرنیل بالواسطہ یابلاواسطہ عمران خان کی سپورٹ کرتے ہیں انہیں میں آج عمران خان کی ایک وڈیو دکھاتا ہوں، اس میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے فوج کے جرنیلوں کے بارے میں جوگستاخی کی ہے وہ اپنے آپ سن لیں۔

اس موقع پر حاظرین کے سامنے ٹی وی پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ایک وڈیودکھائی گئی ۔ اس میں کسی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ”تین ہزار لوگ سڑکوں پر لے آئیں توجرنیلوں کاپیشاب نکل آئے گا، یہ اتنے بزدل ہوتے ہیں۔ “ اس موقع پر حاظرین نے کافی دیرتک ” عمران خان مردہ باد“ … ”پی ٹی آئی مردہ باد … اور ” پاک فوج زندہ باد “ کے نعرے لگائے ۔

انہوں نے ٹی وی چینلزسے کہاکہ وہ یہ وڈیوچلائیں اورعمران خان کااصل چہرہ قوم کو دکھائیں۔ الطاف حسین نے کارکنوں سے کہاکہ میں نے آپ کورات تین بجے اسلئے بلایاہے کہ ہم حالت جہاد میں ہیں اور جب کوئی قوم حالت جہاد میں ہوتواس کیلئے وقت کی قیدبے معنی ہوجاتی ہے اوروہ وقت کی قیدسے آزادہوجاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں مارا جارہا ہے، ہماری نسل کشی کی جارہی ہے ۔

ایم کیوایم کے کارکنوں کوچن چن کرماراجارہاہے ۔اسلئے کہ الطاف حسین ملک میں برسوں سے جاری اسٹیٹس کوتوڑناچاہتاہے اوروہ قوتیں جواسٹیٹس کو برقرار رکھنا چاہتی ہیں وہ الطاف حسین کے خلاف ہیں اورایم کیوایم کوریاستی طاقت کے ذریعے ختم کر دیناچاہتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جوقوتیں ایم کیوایم کوختم کرنا چاہتی ہیں وہ سن لیں کہ انشاء اللہ تاقیامت ان کاخواب پورانہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ چوہدری نثارویسے توکراچی میںآ پریشن کے بارے میں بہت باتیں کرتے ہیں لیکن وہ قوم کواس بات کاجواب دیں کہ انہوں نے خوداعلان کیاتھاکہ کراچی آپریشن کی نگرانی کیلئے ایک مانیٹرنگ کمیٹی بنائی جائے گی، آج اتنا عرصہ گزرگیا ،اب تک مانیٹرنگ کمیٹی کیوں نہیں بنائی گئی؟انہوں نے کہاکہ بعض تجزیہ نگار اکثرٹی وی پر آکرکہتے ہیں کہ کراچی آپریشن کے جتنے کردارتھے وہ ایک ایک کرکے قتل کردیے گئے۔

انہوں نے خداکی قسم کھاکرکہاکہ ان کوایم کیوایم نے نہیں مارا اوریہ میرادرس بھی نہیں ہے لیکن جب وہ سوسو لوگوں کوقتل کریں اورایک ایک گھرسے تین تین لوگوں کوماورائے عدالت قتل کردیں اورکسی کابھی متھاگھوم جائے تواس میں ایم کیوایم یامیراکیاقصورہے۔انہوں نے الیکٹرانک اورپرنٹ میڈیاکے صحافیوں، تجزیہ نگاروں اور اینکرزکومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ ایم کیوایم کی پالیسیوں ، فیصلوں اورڈسپلن کی کمزوری پر ضرورتنقیدکیجئے ،میری غلطی ہوگی تومیں کھلے دل سے معافی مانگ لوں گالیکن آپ بھی جھوٹے ، من گھڑت اوربے بنیادالزامات لگانے سے گریز کریں اور آداب صحافت کے تقدس کاخیال رکھیں،دوسروں کی کردارکشی نہ کریں اورکسی کی پگڑی نہ اچھالیں۔

الطاف حسین نے کہاکہ آج میں نے سابق صدرمملکت اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف علی زرداری صاحب سے تفصیلی گفتگوکی اوران سے قومی وبین الاقوامی امورپر تبادلہ خیال کیا۔میں نے انہیں عندیہ دیاہے کہ میری سوچ کے مطابق یمن اور سعودی عرب کا معاملہ سفارتی سطح پر بات چیت کے ذریعے حل کیاجائے اوراگرجنگ چھڑ جائے تو پاکستان کوامن کیلئے دعاکرنی چاہیے مگر اس جنگ میں کسی کیلئے بھی کودنا نہیں چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ میں دعاکرتاہوں کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کے جرنیلوں ، وزیراعظم اوروفاقی حکومت کوعقل دے اوروہ یمن، شام، عراق ، ایران اورسعودی عرب کے معاملات میں پاکستان کے مفادکواولیت دیں اوراس کے دورس نتائج اوراثرات کوسامنے رکھ کرفیصلہ کریں۔ خداکیلئے امریکہ اورروس کی سردجنگ کی طرح یمن اور سعودی عرب کی اس جنگ میں پاکستان کونہ دھکیلیں ۔

ہمیں سمجھناچاہیے کہ امریکہ اورروس کی سردجنگ کے دوران ہم نے مجاہدین بناکرغلطی کی اس کاخمیازہ ملک وقوم آج تک بھگت رہی ہے۔ آج اسی کی وجہ سے ہمیں آپریشن ضرب عضب لڑنی پڑرہی ہے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ تمام ترسازشی ہتھکنڈوں اورزہریلے پروپیگنڈوں کے باوجودایم کیوایم ملک بھر میں پھیل رہی ہے ۔ پنجاب کے بہادرنوجوان بھگت سنگھ کی طرح اپنی جان دیدیں گے لیکن ایم کیوایم کاساتھ نہیں چھوڑیں گے۔

اسی طرح خیبرپختونخوا کے پختونوں کی اکثریت کے دلوں میں ایم کیوایم دھڑک رہی ہے۔بلوچستان میں اپنے حقوق کی جدوجہدکرنے والوں کی مسخ شدہ لاشیں سڑکوں پر پھینک دی گئیں، وہ آج بھی جدوجہد کررہے ہیں اور بلوچستان والوں کے دل بھی ایم کیوایم کے ساتھ دھڑکتے ہیں اوروہ یہی کہتے ہیں کہ آپ بلوچستان میں بھی ایم کیوایم کے یونٹ کھولیں۔سندھ کے غیرت مند اور دھرتی سے سچی محبت کرنے والے سوچتے ہیں کہ کس طرح ایم کیوایم میں شامل ہوں کیونکہ انہیں ا پنے علاقے کے وڈیرے کاڈر ہے۔

انہوں نے کہاکہ سندھی بھائی میرے بھائی ہیں،سندھی بہنیں میری بہنیں ہیں،سندھ دھرتی میری دھرتی ہے، میں سندھ دھرتی کابیٹاہوں، سندھ کے حقوق کے لئے میں بڑی سے بڑی قربانی دوں گااورسندھ دھرتی کے حقوق کی خاطرجان دینے کی ضرورت پڑی توجان بھی دیدوں گا۔ الطاف حسین نے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب میں اپنی جانوں کانذرانہ پیش کرنے والے مسلح افواج کے شہیدوں، افسروں اورجوانوں کومیں نے پہلے بھی سیلوٹ پیش کیاتھااورآج بھی میں فوج کے ان تمام افسروں اورجوانوں کوسیلوٹ پیش کرتاہوں جوآج بھی جرات وبہادری کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکارہیں