میرپور ایل اے تھری کا ضمنی الیکشن آج ہو گا،پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوگا،تقریباً 70 ہزار ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہونگے،سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات،ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی ہوگی،تحریک انصاف کے امیدوار بیرسٹر سلطان کے کامیاب ہونے کا امکان

اتوار 29 مارچ 2015 01:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مارچ۔2015ء) آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی نشست میرپور ایل اے تھری کا ضمنی الیکشن آج اتوار کو ہو گا‘ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان کانٹے دار مقابلہ‘ الیکشن کمیشن کی میرپور حلقہ کی جانب سے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں‘ رینجرز کو انتہائی سخت سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت پر میرپور میں حلقہ تھری میں سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار کی سپورٹ کرنے یا انتخابی مہم چلانے والے ایسے افراد جن کا تعلق حلقہ تھری میرپور سے نہیں ہے ان کو حلقہ سے تب تک چلے جانے کا حکم دیا گیا ہے جب تک گنتی کا عمل مکمل نہ ہو جائے وہ حلقہ میں داخل نہیں ہو سکتے الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پابندی پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی (الیکشنز) آرڈیننس 1970ء کے دفعہ 78 اور دیگر رائج الوقت حکومتی قوانین کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور حلقہ تھری کے ووٹروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بغیر کسی خوف کے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں،تقریباً 70 ہزار ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہونگے۔

(جاری ہے)

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ میرپور کے ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کے چوہدری اشرف اور تحریک انصاف کے امیدوار پارٹی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود کے درمیان کانٹے دار مقابلے کا امکان ہے۔ گزشتہ 2 ماہ سے میرپور حلقہ ایل اے تھری آزاد کشمیر کی تمام سیاسی پارٹیوں کا مرکز بنا رہا ہے۔ نا صرف آزاد کشمیر بلکہ وفاق نے بھی اس میں بھرپور شرکت کی ہے۔

پیپلزپارٹی کے 2 سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف نے بھی میرپور کی الیکشن مہم میں حصہ لیا۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی 25 مارچ کو تحریک انصاف کے جلسہ میں شریک ہوئے۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے مل کر بیرسٹر سلطان شکست دینے کا فیصلہ کر لیا ہے مگر سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ میرپور میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی مقبولیت دیگر امیدواروں کے مقابلے میں زیادہ ہے وہ آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم رہ چکے ہیں میرپور الیکشن اس لئے بھی زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے کہ اگر پیپلزپارٹی کے امیدوار یہاں سے ہارتے ہیں تو وزیراعظم چوہدری مجید کو اپنے عہدے اور پارٹی جانے کا خطرہ ہے اور بیرسٹر سلطان محمود کے ہارنے کی صورت میں ان کی سیاست اور تحریک انصاف کا نام آزاد کشمیر میں سے ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گا۔

لیکن سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرسٹر سلطان محمو دچوہدری کی کارکردگی مجید کے مقابلے سے بہتر ہے اس لئے غالب امکان ہے کہ ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کامیاب ہو جائے گی تقریباً 70 ہزار ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہونگے۔