بینظیر قتل کیس کا جج پانچویں مرتبہ تبدیل، اہم گواہ مارک سیگل کا پاکستان آنے سے انکار، پاکستا ن میں سیکیورٹی خدشات ہیں ویڈیو لنک کے ذریعے بیان قلمبند کرا سکتا ہو ں ، مارک سیگل

بدھ 1 اپریل 2015 08:55

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1اپریل۔2015ء)سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت کرنیوالی انسداد دہشتگردی عدالت کا جج پانچویں مرتبہ تبدیل کر دیا گیا جبکہ مقدمے کے اہم گواہ امریکی صحافی مارک سیگل سیکیورٹی خدشات پر پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے ، تفصیلا ت کے مطابق بینظیر بھٹو قتل کیس کی سماعتمنگل کو راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ہونا تھی تاہم خصوصی عدالت کے جج پرویز اسماعیل جوئیہ کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

پرویز اسماعیل جوئیہ بینظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت کرنے والے پانچویں جج تھے۔ انہیں چکوال میں سیشن جج تعینات کیا گیا ہے ، کیس کی مزید سماعت چھ اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔ خصوصی عدالت نے کیس کے اہم گواہ امریکی صحافی مارک سیگل کو طلب کر رکھا تھا تاہم مارک سیگل کو طلبی کے سمن کی تعمیل نہیں ہو سکی، ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ سمن کی تعمیل کیلئے کم از کم 5 روز دیئے جائیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ مارک سیگل نے سیکورٹی خدشات کی بناء پر پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے اور موقف اختیار کیا کہ عدالت چاہے تو ویڈیو لنک کے ذریعے بیان قلمبند کرا سکتے ہیں۔ امریکی صحافی مارک سیگل نے بینظیر بھٹو کے قتل کا ذمہ دار سابق صدر پرویز مشرف کو قرار دیا تھا۔۔واضح رہے کہ امریکی صحافی مارک سینگل متعدد بار بیانات میں کہہ چکے ہیں ہیں کہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے ان سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے مشرف کی دھمکیوں اور زندگی کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :