این اے 125میں صرف7بیگ نادراکے پاس گئے ،باقی284تھیلوں میں ردی ملی ہے ،عمران خان ،آج جوڈیشل کمیشن میں مطالبہ پیش کریں گے ،اس وقت تک این اے 125پردوبارہ الیکشن نہ کرایاجاجب تک دھاندلی میں ملوث آراوزاورپرائیزائیڈنگ افسران کوعدالت میں پیش نہیں کیا،جوڈیشل کمیشن خصوصی تحقیقاتی ٹیم دھاندلی کے حوالے سے بنائے ۔نادرانے این اے 122کافرانزک رزلٹ پچھلے ہفتے دیناتھاجوابھی تک نہیں دیاکیونکہ نادراپرحکومتی دباؤ ہے ،اگلے ہفتے خودنارامیں جاکرپتہ کروں گا ، پریس کانفرنس

منگل 5 مئی 2015 08:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مئی۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ این اے 125میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے صرف7بیگ نادراکے پاس گئے ،باقی284تھیلوں میں ردی ملی ہے ،آج جوڈیشل کمیشن میں مطالبہ کریں گے ،اس وقت تک این اے 125پردوبارہ الیکشن نہ کرایاجاجب تک دھاندلی میں ملوث آراوزاورپرائیزائیڈنگ افسران کوعدالت میں پیش نہیں کیا،جوڈیشل کمیشن خصوصی تحقیقاتی ٹیم دھاندلی کے حوالے سے بنائے ۔

نادرانے این اے 122کافرانزک رزلٹ پچھلے ہفتے دیناتھاجوابھی تک نہیں دیاکیونکہ نادراپرحکومتی دباؤ ہے ،اگلے ہفتے خودنارامیں جاکرپتہ کروں گا۔ان خیالات کااظہارچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کا126دن کادھرناذاتی مفادکیلئے نہیں بلکہ ملک کی جمہوریت کومضبوط کرنے کیلئے تھااوردھرنے کی وجہ سے 4حلقوں کودوبارہ کھولنے کاحکم دیاگیااورآج این اے125پرتحریک انصاف کی کامیابی بھی دھرنے والوں کی مرہون منت ہے ۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہاکہ این اے 125پرالیکشن ٹریبونل کے فیصلے کاخیرمقدم کرتے ہیں جوفیصلہ 4ماہ میں آناتھااس پر2سال لگ گئے لیکن حق کی فتح ہوئی ،ابھی تونادرانے این اے 125پرصرف7بیگزکوکھولاجس کے رزلٹ سے خواجہ سعدرفیق نااہل ہوئے جبکہ باقی تو284تھیلوں میں فارم 14بھی نہیں تھااورپولنگ بھیگ بھی تیزدھارآلے سے کٹے ہوئے ہیں جس میں ساری ردی تھی ۔تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہاکہ خواجہ سعدرفیق نے کہاکہ الیکشن ٹریبونل کے جج نے مجھے توکچھ نہیں کہااوراس میں میراکوئی قصورنہیں ہے ،بلکہ آراوزاورریٹرننگ افسران کی غلطی ہے لیکن خواجہ سعدرفیق کوآگاہ کروں کہ کمیشن نے صرف دھاندلی کے حوالے سے آگاہ کرناتھالیکن اب الیکشن شفاف نہیں ہوااس کافیصلہ جوڈیشل کمیشن نے کرناہے اوراب جوڈیشل کمیشن کوچاہئے کہ وہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم ثبوتوں کیلئے بنائے ۔

عمران خان نے کہاکہ ملک میں 2سال سے عوامی مینڈیٹ کوچرانے والانااہل وزیرلگاہواہے جوکہ شفاف طریقے سے بھی نہیں آیااگرایسانتیجہ ایازصادق کاآگیاتوپھرملک میں جمہوریت کیاباقی رہ جائے گی؟کیونکہ ابھی تک جسٹس رمدے کے بھائی کیس پردوسال سے حکم امتناعی چل رہاہے اوراس کافیصلہ نہیں ہوا۔تحریک انصاف پرامیدہے کہ اگلے تین حلقوں کافیصلہ بھی سچ پرمبنی ہوگا۔

عمران خان نے کہاکہ آج بروزمنگل جوڈیشل کمیشن میں پیش ہوکرمطالبہ کریں گے کہ اس وقت تک این اے 125پردوبارہ الیکشن نہ کرائے جائیں جب تک ریٹرننگ افسران اورپرائیزائیڈنگ افسران کوعدالت میں طلب کرکے ان سے پتہ لگایاجائے کہ آخرانہوں نے کس کے کہنے پردھاندلی کی ہے اوریہ ایک منظم دھالی تھی کیونکہ حیران تھاکہ آخرمسلم لیگ (ن)کو68لاکھ سے ڈیڑھ کروڑووٹ کیسے مل گئے ۔انہوں نے آخرپنجاب میں جنگلہ بس کے علاوہ اورکون ساکام کیاعمران خان نے اعتزازاحسن کے موٴقف کی تائیدکرتے ہوئے کہاکہ 70حلقوں کی پولنگ بیگ میں تمام ثبوت موجودہیں اورمل کی 21سیاسی جماعتوں سمیت نوازشریف نے بھی دھاندلی کارونارویاہے توپھرتحقیقات کیوں نہیں کی جاتی ہیں