وزیر اعظم کا دیامر بھاشا ڈیم کی زمیں خریداری پر کرپشن کا نوٹس ، پارلیمانی تحقیقاتی کمیٹی بنانے کے احکامات ،چیرمین واپڈا کو حکم دیا کہ جولائی کے آخر تک ڈیم کے لیے زمین خریداری کے مرحلہ کو مکمل کر کے فی الفور قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیم کے کام کو شروع کیا جائے،وزیر اعظم وفاقی کابینہ اجلاس میں ڈیزل اور فرنس ائل پر چلنے والے پاور پلانٹس کو ایل این جی پر منتقل کرنے کی اجازت دے دی ہے اور کہا کہ رواں سال کم سے کم لوڈشیڈنگ کی جائے دہہاتوں میں 8گھنٹے سے زیادہ لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے ، وزارت پانی بجلی کے اجلاس میں اظہار خیال

ہفتہ 23 مئی 2015 07:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 مئی۔2015ء)وزیر اعظم میاں محمدنواز شریف نے دیامر بھاشا ڈیم کی زمیں خریداری پر کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے پارلیمانی تحقیقاتی کمیٹی بنانے کے احکامات دیدیے ہیں اورچیرمین واپڈا کو حکم دیا کہ جولائی کے آخر تک ڈیم کے لیے زمین خریداری کے مرحلہ کو مکمل کر کے فی الفور قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیم کے کام کو شروع کیا جائے ۔

وزیر اعظم وفاقی کابینہ اجلاس میں ڈیزل اور فرنس ائل پر چلنے والے پاور پلانٹس کو ایل این جی پر منتقل کرنے کی اجازت دے دی ہے اور کہا کہ رواں سال کم سے کم لوڈشیڈنگ کی جائے دہہاتوں میں 8گھنٹے سے زیادہ لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے ۔گزشتہ روز جمعہ کو وزیر اعظم ہاؤس میں بجلی بحران پر وفاقی کابینہ کا چودہواں اجلاس منعقد ہوا جسکی صدارت وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کی ،اجلاس میں وفاقی وزیرپٹرولیم شاہد خاقان،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف ،وزیر اعلی شہباز شریف ،مشیر خارجہ سرتاج عزیز سیمت دیگر وزرا اور وفاقی سیکٹریز نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ نے کابینہ کو بتایا کہ شہری علاقوں میں 6دیہات 8صنعتی علاقوں میں 4گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ۔انہوں نے کابینہ کو لوڈ منیجمنٹ اور ریکوری سے متعلق بھی تفصیل سے اگاہ کیا انہوں نے مزید کہا کہ دیہاتوں میں رواں سال آٹھ گھنٹے سے زیادہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی اس موقع پر وزیر اعظم نے ہدایت کی ریکوری کے معاملہ کو سجیدگی سے دیکھا جائے ۔

انہوں اس موقع پر وفاقی وزیر پٹرولیم کو ہدایت کی کہ گدو پاور پلانٹ سے 700میگا واٹ بجلی کی پیداوار ہونی ہے جو اکتوبر 2015سے شروع ہو جائے گی اس پراجیکٹ کو گیس کی فراہمی مزید بہتر بنائی جائے ۔کابینہ کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں سبسڈی پر ٹیوب ویل لگائے جارہے ہیں تاکہ پانی کی قلت پر قابو پایا جاسکے۔سیکرٹری پانی و بجلی نے بتایا کہ بلوچستان میں سولر بجلی منصوبے پر بھی کوشش کر رہے ہیں۔

اجلاس میں وفاقی وزیر نے شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کے پلانٹس پر اگاہ کیا تو وزیر اعظم نے اس موقع پر ہدایت دی کہ مناسب موقع پر ڈیزل اور فرنس ائل پر چلنے والے پلانٹس کو ایل این جی پر منتقل کیا جائے ۔چیرمین واپڈا نے دیامر بھاشا ڈیم پرکابینہ کو اگاہ کیا۔وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ڈیم منصوبہ کے لیے زمین کی خریداری 31جولائی تک مکمل کی جائے اور اس منصوبہ پر جلد از جلد کام شروع کیا جائے کیونکہ یہ منصوبہ قومی مفاد اور نتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔اور پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو اس ڈیم کیلیے زمین خریداری پر گھپلے اور کرپشن ہوئی ہے اس پر جلد از جلد رپورٹ دی جائے تاکہ ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکے ۔