لاہور ہائیکورٹ کے پانچ رکنی فل بنچ نے نواز شریف کیخلاف1990میں دائر منی لانڈرنگ کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا

ہفتہ 23 مئی 2015 07:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 مئی۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے پانچ رکنی فل بنچ نے نواز شریف کے خلاف1990میں دائر منی لانڈرنگ کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان کی سربراہی میں پانچ رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزارکے وکیل بئیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ میاں نواز شریف نے اربوں روپے غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل کئے۔

پلاٹوں کی بندر بانٹ کی اور اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔انہوں نے کہا کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلے کا اختیار عدلیہ کو حاصل نہیں،ملکی اور شرعی قوانین کے تحت الزام ثابت کرنا مدعا علیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف اس کیس میں پہلے ہی بیان حلفی جمع کرا چکے ہیں لہذا ان کے بیان حلفی پر جرح کرنے کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کے عدالت میں پیش ہونے پراعتراض کیا اور کہا کہ سرکاری وکیل نواز شریف کے ذاتی مقدمے میں پیش نہیں ہو سکتے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ فل بنچ کے دو ججز پٹیشنز کے مختلف مقدمات کی پہلے ہی سماعت کر چکے ہیں لہذا انصاف کا تقاضا ہے کہ وہ خود کو اس بنچ سے الگ کر لیں۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ججز کسی دباو میں رہ کر فیصلے نہیں سناتے بلکہ انصاف اور خوف و خطر کے بغیر فیصلہ کرتے ہیں۔عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا ہے کہ تحریری فیصلہ آنے کے بعد اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے۔