ڈسکہ میں وکلاء کے احتجاجی جلوس پر ایس ایچ او تھانہ سٹی کی مبینہ فائرنگ صدر بار سمیت دو وکلاء جاں بحق، فائرنگ سے ایک وکیل اور راہگیر شدید زخمیچند وکلاء کی ٹی ایم اے آفس میں ملازمین کے ساتھ توتکرار ہو ئی تو اطلاع سٹی پولیس کو دی گئی، پولیس نے موقع پر پہنچ کر چند وکلاء کوحراست میں لے لیا جس پر صدر بار رانا خالد عباس چندوکلاء کے ہمراہ تھانہ سٹی پہنچے تو ان کی تھانہ سٹی کے باہر ایس ایچ او سے تکرار ہو گئی جس پر مشتعل ہو کر ایس ایچ او شہزاد وڑائچ نے وکلاء پر فائرنگ کر دی،پنجاب بارکونسل کا ڈسکہ میں دو وکلاء کے جاں بحق اور کئی کے زخمی ہونے کے واقعہ کیخلاف آج پنجاب بھر میں مکمل ہڑتال کا اعلان

منگل 26 مئی 2015 06:43

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 مئی۔2015ء ) وکلاء کے احتجاجی جلوس پر ایس ایچ او تھانہ سٹی کی مبینہ فائرنگ صدر بار سمیت دو وکلاء جاں بحق ایک وکیل اور راہگیر شدید زخمی واقعات کے مطابق چند وکلاء کی ٹی ایم اے آفس میں ملازمین کے ساتھ توتکرار ہو ئی جس کی اطلاع ٹی ایم اے ڈسکہ نے سٹی پولیس کو دی جس نے موقع پر پہنچ کر چند وکلاء کوحراست میں لے لیا جس پر صدر بار رانا خالد عباس چندوکلاء کے ہمراہ تھانہ سٹی پہنچے تو ان کی تھانہ سٹی کے باہر ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کا سامنا ہو گیا توصدر بار رانا خالد عباس اور ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کے درمیان توتکرار ہو گئی جس سے مشتعل ہو کر ایس ایچ او شہزاد وڑائچ نے وکلاء پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں صدر بار رانا خالد عباس ،زیب ساہی ایڈووکیٹ ،عرفان چوہان ایڈووکیٹ اور ایک راہگیر عباس مسیح شدید زخمی ہو گئے زخمیوں کو طبی امداد کے لئے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہو ئے صدر بار رانا خالد عباس نے دم توڑ دیا تشویشناک حالت کے باعث عرفان چوہان اور زیب ساہی ایڈووکیٹ کو گوجرانوالہ ریفر کردیا گیا عرفان ساہی گوجرانوالہ جاتے ہو ئے راستہ ہی میں دم توڑ گے وقوعہ کی خبر علاقہ میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور لوگ جوق درجوق سول ہسپتال پہنچا شروع گئے ۔

(جاری ہے)

مشتعل وکلاء نے صدر بار کے انتقال کی خبر سن کر ہسپتال میں توڑ پھوڑ شروع کردی ، جی ٹی روڈ پرآگ لگا کر ٹریفک بلاک کر دی گئی چند وکلاء نے تھانہ سٹی کا گھیراؤ کیا تو پولیس نے ان پر آنسو گیس کے شیل پھینک کر انہیں منتشر کردیا۔آنسو گیس کا شیل لگنے سے سمیع اللہ ملہی ایڈووکیٹ زخمی ہو گے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ سول سوسائٹی نے اس واقعہ کے خلاف ڈسکہ شہر کے تمام تجارتی مراکز اوردکانیں بند کروادیں سڑکیں بلاک ہو نے اور آنسو گیس کے شیل فائر ہو نے کی وجہ سے سکول و کالج کے طلباء و طالبات اور شہریوں کو شدید دشواری کا سامناکر نا پڑا تین شیل تھانہ سٹی کے بلمقابل گورنمنٹ گرلز کالج برائے خواتین میں بھی گرے جس کی وجہ سے طالبات اور عملہ کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔

تاحال کالج سے کسی کے زخمی ہو نے کی اطلاع موصول نہیں ہو ئی وقوعہ کے بعدجبکہ ایس ایچ اوسٹی ڈسکہ شہزادوڑائچ کو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈاکٹر شہزاد آصف خان ( ڈی پی او) سیالکوٹ کے حکم پر گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے واقع کے خلاف ضلع بھر کی وکلاء برادری نے اگلے 3 روز تک عدالتوں کے بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ یوم سوگ کا اعلان کردیا ہے۔

واقع کے بعد ڈسکہ شہر میں حالات کشیدہ ہوگئے اور مشتعل افراد نے دکانیں اور مارکیٹیں بند کروادیں جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے ڈسکہ میں پولیس کی فائرنگ سے 2 وکیلوں کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا ہے اور اس سلسلے میں وکلاء تنظیموں کے عہدیداران کو طلب بھی کرلیا گیا ہے۔ سارا دن شہر میں کشید گی رہی وقفہ وقفہ سے شہریوں وکلاء اور پولیس کے درمیان شیلنگ اور پتھراؤ کا سلسلہ جاری رہا۔

تاحال شہر کی صورتحال تشویشناک ہے آج شہر بھر میں مکمل ہڑتال ہو گئی وکلاء اور شہری پولیس کے خلاف احتجاجی جلوس نکالیں گے۔ اس موقع پر سابق ممبر بار کونسل پنجاب ارشد بگو ایڈووکیٹ سیالکوٹ اور الیاس ریحان ایڈووکیٹ گوجرانوالہ،ممبر بار کونسل ڈسکہ جلیل قیصر ناگرہ اور سمبڑیال بار کے تمام عہدیداران پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف احتجاج میں شامل ہوں گے شہر کی تمام تاجر اور سماجی تنظیموں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ۔

صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سیالکوٹ خواجہ اویس مشتاق ایڈووکیٹ کی قیادت میں وکلاء نے اس واقعہ کے خلاف فوری طور پر احتجاج کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی اور اگلے دو روز سوگ منانے کا اعلان اور عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا۔ وکلاء نے پولیس کے خلاف نعرے باز کی فوری طور پر ایس ایچ او اور ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دریں اثنائسانحہ ڈسکہ پولیس کی فائرنگ سے صدر بار سمیت دو وکلاء کا قتل پولیس گردی کی زندہ مثال ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے سانحہ میں صدر بارسمیت دووکلاء کی موت پر وکلاء کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی اور شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے پولیس نے نہتے وکلاء پر گولی چلا کر بربریت کی مثال قائم کی ہے اس واقعہ کے خلاف آج بھر پور احتجاج کیا جائے گا اور کاروباری مراکز بند رہیں گے۔

صاحبزادہ سید افتخار الحسن شاہ ایم این اے ،منشاء اللہ بٹ ،محمد اکرام ایم پی اے ،شجاعت علی پاشا ضلعی جنرل سیکرٹری سٹی صدر مسلم لیگ ن محمد افضل منشاء ،تاجر رہنما میاں محمد اشرف صراف ،الحاج شیخ عابد حسین ،صدر صرا فہ ایسوسی ایشن رانا محمد شبیر ،صدر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن پرویز عالم بٹ ،شفیق منشاء ایڈووکیٹ،شہزاد ڈھلوں ایڈووکیٹ ،اویس اسلم سندھو جنرل سیکرٹری بار ،سرفراز جمشید ساہی ایڈووکیٹ و دیگر سیاسی سماجی رہنماؤں نے اس واقعہ کی پر زور مذمت کی ہے۔

پنجاب بارکونسل نے ڈسکہ میں دو وکلاء کے جاں بحق اور کئی کے زخمی ہونے کے واقعہ کے خلاف آج پنجاب بھر میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا۔اس موقع پر وکلاء تمام دن عدالتوں میں پیش نہیں ہوں اور اس واقعہ کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں گے اور ذمہ دار پولیس اہلکاروں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کریں گے۔اس ضمن میں گزشتہ روزمسز فرح اعجاز بیگ وائس چیئر پرسن پنجاب بار کونسل ،چوہدری عبدالسلام چیئرمین ایگزیکٹوکمیٹی پنجاب بار کونسل اور دیگر ممبران پنجاب بار کونسل نے گزشتہ روز 25مئی کوبار ایسوسی ایشن ڈسکہ میں نہتے پر پولیس کی جانب سے براہِ راست فائرنگ کے المناک واقعہ کی شدید مذمت کی۔

جس میں صدر ڈسکہ بار ایسوسی ایشن اوردو وکیل صاحبان جاں بحق اورکئی وکیل شدید زخمی ہوگئے تھیں۔انہوں نے ان ہلاکتوں پرانتہائی رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے پسماندگان سے اظہارِ ہمدردی کیا ہے اور زخمی وکلاء کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ ڈسکہ بار ایسوسی ایشن کے نہتے وکلاء پربراہِ راست فائرنگ کرنے والے ایس ایچ او ڈسکہ اودیگر پولیس اہلکاران کو فوری گرفتار کیا جائے اوران پردہشگردی کا مقدمہ درج کرکے قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ پاکستان کی عوام اوربالخصوص وکلاء میں عدمِ تحفظ کے بڑھتے ہوئے احساس میں کمی واقع ہو سکے نیزپنجاب بار کونسل اس واقعہ کو نہائیت سنجیدگی سے لے رہی ہے اوراسکو ہر صورت منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

پنجاب بار کونسل کی کال پر گزشتہ رروز گوجرانوالہ ڈویڑن کے وکلاء فوری طور پر ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔جبکہ پنجاب بھر کے وکلاء سے مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔وکلاء تمام دن عدالتوں میں پیش نہ ہونگے۔ اس واقعہ کے خلاف احتجاجی ریلیا ں نکالیں گے اور ظالم پولیس اہلکاروں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کریں گے۔