گوجرانوالہ، ٹرین حادثے میں یونٹ کمانڈرکرنل عامرجدون سمیت13افرادجاں بحق ،درجنوں زخمی ،امدادی کارروائیاں جاری،امدادی ٹیموں نے 5زخمیوں سمیت80افرادکوریسکیوکرلیا ،خواجہ سعدرفیق نے واقعے کی تحقیقات کاحکم د یدیا، حادثے میں تخریب کاری کے عنصرکوردنہیں کیاجاسکتا،وزیر ریلوے،آرمی چیف ،وزیراعظم ،صدرمملکت ،وزیراعلیٰ پنجاب ،وزیرریلوے ودیگر کا حادثے پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہارکیا ،ٹرین حادثے میں شہید10افرادکی نمازجنازہ،نمازجنازہ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت پاک فوج کے افسران اورعوام کی کثیرتعدادمیں شرکت

جمعہ 3 جولائی 2015 08:42

گوجرانوالہ ،اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جولائی۔2015ءِ)گوجرانوالہ کے قریب ہیڈچھنانوالہ کاریلوے پل ٹوٹنے سے پاک فوج کے دستے کولے جانے والی خصوصی ٹرین کی4بوگیاں نہرمیں گرگئیں،حادثے میں یونٹ کمانڈرکرنل عامرجدون سمیت13افرادجاں بحق ،درجنوں زخمی ہوگئے ،آرمی چیف جنرل راحیل شریف،وزیراعظم محمدنواز شریف ،صدرمملکت ممنون حسین ،وزیراعلیٰ پنجاب ،وزیرریلوے ،وفاقی وزراء اوردیگر نے حادثے پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہارکیا،خواجہ سعدرفیق نے واقعے کی تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے کہاہے کہ حادثے میں تخریب کاری کے عنصرکوردنہیں کیاجاسکتا۔

تفصیلات کے مطابق آرمی کی سپیشل ٹرین S-318پنوں عاقل چھاؤنی سے کھاریاں کے لئے روانہ تھی جس میں پاک فوج کے افسران، جوان اور ان کے اہل خانہ سوار تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)

سپیشل ٹرین علی پور چٹھہ سٹیشن سے 11.38پر روانہ ہوئی جو 12.05پر لوئر چناب کے پل پر پہنچی جو ٹرین کے آتے ہیں اچانک ٹوٹ گیا جسکے نتیجے میں انجن اور تین بوگیا ں الٹ کر نہر میں جا گریں ۔

ایک مسافر بوگی اور انجن مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئے جبکہ باقی دو بوگیاں بھی آدھی آدھی ڈوب گئیں۔ حادثہ کی خبر ملتے ہیں قریبی دیہات کے لوگ مدد کے لئے دوڑ پڑے اور قریبی چھاؤنی میں خبر دی گئی۔خبر ملتے ہیں گوجرانوالہ کینٹ سے امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جس میں ہیلی کاپٹر ، غوطہ خور اور طبی عملہ شامل تھا جنہوں نے فوری طور کیمپ قائم کر دیئے۔

آرمی کے جوانوں نے پورے علاقہ کو گھیرے میں لے لیا اور غیر متعلقہ افراد کو جائے حادثہ سے دور کر دیا۔علاوہ ازیں گوجرانوالہ سے ریسکیو 1122کی ٹیمیں بھی پہنچ گئیں اور امدادی کاموں میں حصہ لینا شروع کر دیا اور درجنوں افراد کو نکال کر قریب ہسپتالوں میں منتقل کر نا شروع کر دیا۔ڈی سی او گوجرانوالہ عظمت محمود، اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد محمد انور بریار، پولیس افسران، ایم این افتخار احمد چیمہ، ایم پی اے اکمل سیف اللہ،محمد احمد چٹھہ، اے ای این اور پی ڈبلیو آئی وزیرآباد، ریلوے پولیس کے افسران موقع پر پہنچ گئے ۔

تھوڑی دیر بعد وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، کور کمانڈر گوجرانوالہ کینٹ، ہوم منسٹر پنجاب کرنل ریٹائرڈ شجاح پاشا، وزیرصحت پنجاب خواجہ سلمان بھی پہنچ گئے اور امدادی کاموں کی نگرانی کی۔آخری اطلاعات آنے تک امدادی ٹیموں نے ایک سو کے قریب افراد کو بوگیوں سے نکالا اور ہسپتالوں میں پہنچایا۔ 13افراد جاں بحق ہوئے جن میں ایک کرنل عامر ، ان کی اہلیہ اور ان کے دو بچے ، میجر عادل اور کیپٹن کاشف کے علاوہ ایک خاتون ، ایک بچے سمیت 13جوان جاں بحق ہوئے۔

ٹرین کے حادثہ سے تقریباََ ڈیڑھ گھنٹہ قبل 46ڈاؤن پاکستان ایکسپریس اس پل سے 80کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بحفاظت گذری تھی۔وزیرآباد فیصل آباد سیکشن ریلوے ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا۔ 45اپ پاکستان ایکسپریس کو سانگلہ ہل سٹیشن پر روک کر اسے لاہور کی طرف موڑ دیا گیا جو مین لائن کے ذریعے منزل مقصود کے لئے روانہ کی گئی۔ حادثہ کی شکار سپیشل ٹرین کے ڈرائیور محمد ریاض اور فائر میں محمد فیاض کوفوجی جوانوں نے بچا لیا گیا۔

بعد ازاں امدادی کاموں کو جاری رکھنے کے لئے انتظامیہ نے خانکی ہیڈ ورکس سے نہر لوئر چناب کو بند کروایا گیا جس کے بعد ڈوبی ہو ئی بوگی کو نکالنے کے اقدامات کئے ۔وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حادثہ میں دہشت گردی یا تیسرے ہاتھ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ہوم منسٹر پنجاب کرنل ریٹائرڈ شجاع پاشا کے مطابق مذکورہ انتہائی خستہ اور پرانا تھا جسکی اس کے معیار کے مطابق مرمت نہ کی گئی۔

مذکورہ پل قیام پاکستان سے قبل تعمیر کیا گیا تھا۔ ٹرین کے اسسٹنٹ ڈرائیورکے مطابقٹرین جب پل پرپہنچی توگڑگڑاہٹ محسوس ہوئی اورفوراًپل ٹوٹنے سے انجن اورٹرین نہرمیں گرگئے جس کے بعداسے ہوش نہ رہااورجب ہوش آیاتووہ ہسپتال میں تھاڈپٹی ڈی ایس ریلوے کے ڈپٹی ڈی ایس بلال سرورکاکہناہے کہ گوجرانوالہ ٹرین حادثے میں تخریب کاری کاعنصرشامل ہوسکتاہے ،حادثے میں ٹرین ڈرائیورسمیت13افرادجاں بحق ہوئے جن کی لاشیں نکال لی ہیں ،حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کی جارہی ہیں ۔

نجی ٹی وی کے مطابق ریل میں سوار183میں سے 17مسافرجاں بحق ہوئے جن میں سے 12کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور5لاپتہ افرادکی تلاش جاری ہے جائے حادثہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹرین حادثے میں بارہ سے چودہ افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے ابتدائی تحقیقات میں کسی قسم کی دھماکے یا دہشتگردی کے شواہد نہیں ملے ہیں،لیکن دہشتگردی کے عنصرکوردنہیں کیاجاسکتا تحقیقاتی ادارے اور ریلوے انجینئر حادثے کی تحقیقات کررہی ہیں اس سلسلے میں ابتدائی رپورٹ آج بھی جاری کردی جائینگی ۔

ان کا کہنا تھا کہ ریلوے ٹریک کے خستہ خالی ہونے کے حوالے سے باتیں بے بنیاد ہیں اگر ٹریک پر تھوڑا بہت مسئلہ ہوتا تو ڈرائیور الرٹ ہوجاتا ریلوے سال میں چار مرتبہ خستہ پل کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ دی جاتی ہے یہ ٹریک بالکل درست تھا اس ٹریک پر حادثے کے سوا گھنیٹ پہلے ایکسپریس ریلوے بحفاظت اس پل سے گزری تھی جبکہ ٹریک کی جانچ پڑتال روزانہ کی بنیاد پر کی جاتی ہے پل کے خستہ حال ہونے کے حوالے سے رپورٹ دی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ ٹریک جلا ہوا ہے اور اس کی ایک سائیڈ ٹوٹی ہوئی ہے لیکن مکمل یقین سے پہلے کوئی بات بھی حتمی طور پر نہیں کی جاسکتی ہے انہوں نے کہا کہ بوگیوں کے اندر موجود سامان کو نکال دیا گیا ہے ٹرین کے ڈرائیور کو غوطہ خوروں نے پانی سے نکال لیا ہے جبکہ اس کے اسسٹنٹ کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔

پانی میں ڈوبے افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے ۔متاثرہ پل کاگزشتہ نومبراورجنوری میں معائنہ کیاگیاتھااوریہ فٹ قراردیاگیاتھاحادثے کی وجہ کوئی اوربھی ہوسکتی ہے بظاہرلگتاہے کہ اس میں کوئی اورہاتھ ملوث ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایساحادثہ دھماکے یانٹ کھولنے سے پیش آسکتاہے ،ہم نے تحقیقات کاآغازکردیاہے جس کی رپورٹ72گھنٹے میں آجائے گی اورحتمی طورپراس وقت بتایاجائیگاکہ حادثے کی اصل وجہ کیاہے ۔

آئی ایس پی آرکے مطابق ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ پل ٹوٹنے کے باعث پیش آیاجس میں لیفٹیننٹ کرنل عامرجدون ،ان کی اہلیہ2بچے ،میجرعادل اورکیپٹن کاشف سمیت 12افرادجاں بحق ہوئے ہیں حادثے کے بعدامدادی ٹیموں نے 5زخمیوں سمیت80افرادکوریسکیوکرلیاہے اور8افرادکی نعشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 4افرادتاحال لاپتہ ہیں ادھرریلوے حادثے میں جاں بحق اورزخمیوں کی تلاش کے دوران مخیرحضرات نے امدادی سرگرمیوں میں مصروف اہلکاروں کے لئے افطارکااہتمام کیااوریہاں پرلوگوں نے افطاری کی۔

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہارکرتے ہوئے امدادی ٹیموں کوتمام مسافروں کوبحفاظت نکالنے اورہسپتال انتظامیہ کوزخمیوں کوبہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے حادثے پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہارکرتے ہوئے جاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت اورزخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیا۔

انہوں نے محکمہ صحت کوزخمیوں کوبہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت ۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار،پرویزرشیداوردیگروفاقی وزراء نے بھی حادثے پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہارکیا۔ادھرٹرین حادثے میں شہیدپاک فوج کے کمانڈرلیفٹیننٹ کرنل عامرسمیت10افرادکی نمازجنازہ اداکردی گئی ،نمازجنازہ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،پاک فواج کے افسران اورعوام کی کثیرتعدادنے شرکت کی ،میتیں آج آبائی علاقوں کوروانہ کی جائیں گی،گوجرانوالہ کے قریب ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے لیفٹیننٹ کرنل عامرجدون،ان کی اہلیہ ،بچی ،میجرعامر،کیپٹن کاشف،لیفٹیننٹ عباس ،لائنس نائیک ظفر،سنیئری ورکرسلیمہ ،سپاہی سلطان ،غنی بخش اوردھوبی ارشدکی نمازجنازہ ائیربیس گوجرانوالہ میں رات گئے اداکی گئی ،نمازجنازہ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،گوجرانوالہ کینٹ کے کمانڈر،پاک فوج کے افسران ،جوانوں اورشہداء کے لواحقین کی کثیرتعدادنے شرکت کی ۔

شہداء کی میتیں آج ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کی جائیں گی ،جہاں پران کی تدفین کی جائے گی