الطاف حسین نے سندھ کے شہریوں پر رینجرز کے ظلم و ستم ڈھانے کے خلاف قائم علی شاہ کو فون ، قائم علی شاہ نے فون نہیں سنا، زرداری کو بھی فون کیا لیکن نہیں سنا، دونوں کا رویہ افسوسناک ہے، الطاف حسین

اتوار 5 جولائی 2015 09:22

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 جولائی۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ کے قا ئد الطاف حسین نے سندھ کے شہریوں پر رینجرز کے غیر آئینی، غیر قانونی اور زمانہ جاہلیت کے ظلم و ستم ڈھانے کے خلاف وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو فون کیا کیونکہ دوسرے فون سے کیا گیا تھا تو آواز صاف نہیں آرہی تھی اور سائیں قائم علی شاہ اپنی ضعیف العمری کے باعث الفاظوں کو صحیح معنوں میں سمجھ نہیں پارہے تھے جس پر الطاف حسین نے ان سے کہا کہ میں اپنے ڈائریکٹ فون سے آپ کو فون کرتا ہوں لیکن وزیر اعلیٰ سندھ کے بجائے آپریٹر نے فون اٹھایا اور کہا کہ کیا آپ کی بات نہیں ہوئی جس پر میں نے جواب دیا کہ لائن خراب تھی اس لئے میں نے سائیں سے کہا کہ میں اپنے فون سے آپ کو فون کرتا ہوں۔

آپریٹر نے کہا ایک منٹ ہولڈ کیجئے میں فون ملاتا ہوں تو حسب روایت ہولڈ پرذوالفقار علی بھٹو مرحوم اور بے نظیر بھٹو مرحومہ کی ریکارڈڈ تقاریر سننے کو ملی۔

(جاری ہے)

تھوڑی دیر بعد آپریٹر واپس آیا اور کہا کہ میں دو منٹ بعد آپ کو واپس ملاتا ہوں۔اس کے بعد قائم علی شاہ یا ان کے آپریٹر کا آدھا گھنٹہ انتظار کرنے کے باوجود فون نہیں آیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ میں سندھ کے تمام مستقل باشندوں اردو اور سندھی بولنے والے سندھیوں کے علم میں یہ رویہ لانا چاہتا ہوں کہ یہ رویہ قائم علی شاہ کے ہے ۔

اس کے بعد میں نے دو مرتبہ دبئی میں پیپلز پارٹی کے کوچئیرمین آصف علی زرداری کودو ٹیلی فون نمبروں پر متعدد بار فون کئے لیکن وہاں بھی کسی نے فون نہیں اٹھایا ۔ الطاف حسین نے کہا کہ سندھ آگ میں جل رہا ہے ایم کیو ایم کے کارکنان پر جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے اور رینجرز نے اپنے عمل سے پورے سندھ کو مقبوضہ سندھ بنا دیا ہے لیکن قائم علی شا ہ کا یہ غیر ذمہ دارانہ رویہ اور آصف علی زرداری کا یہ رویہ انتہائی افسوسناک ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ انہیں سندھ دھرتی اور سندھ کے باسیوں سے ذرہ برابر نہ تو کوئی محبت ہے اور نہ ان کے مستقبل کی کوئی فکر ہے۔