وزیرِ داخلہ کا وزیرِ اعلیٰ سند ھ سے ٹیلی فون پر رابطہ،ایف آئی اے کو تحفظِ پاکستان قانون کے تحت دیے گئے حالیہ اختیارات محض سندھ کیلئے مخصوص نہیں ہیں، ایف آئی اے کو اختیارات دینے کا بنیادی مقصد ان جرائم کی تحقیقات کی ذمہ داری دینا ہے جو بین الاقوامی یا بین الصوبائی ہیں، ایف آئی اے کو تحفظِ پاکستان قانون کے تحت حالیہ اختیارات محض سندھ کیلئے مخصوص نہیں،چوہدری نثار

منگل 7 جولائی 2015 09:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 جولائی۔2015ء) وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیرِ اعلیٰ سند ھ سے ٹیلی فون پر رابطہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف آئی اے کو تحفظِ پاکستان قانون کے تحت دیے گئے حالیہ اختیارات محض سندھ کیلئے مخصوص نہیں ہیں۔ایف آئی اے کو اختیارات دینے کا بنیادی مقصد ان جرائم کی تحقیقات کی ذمہ داری دینا ہے جو بین الاقوامی یا بین الصوبائی ہیں اور جو تمام صوبوں کی پولیس کے دائرہ کار سے باہر ہیں۔

وزیر داخلہ ترجمان کے مطابق وزیر داخلہ نے مزید کہا ہے کہ وہ صوبائی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں اور کسی صوبے کو اس حوالے سے تحفظات نہیں ہونے چاہیں تاہم ایف آئی اے کو تحفظِ پاکستان قانون کے تحت دیے گئے حالیہ اختیارات محض سندھ کیلئے مخصوص نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے کو اختیارات دینے کا بنیادی مقصد ان جرائم کی تحقیقات کی ذمہ داری دینا ہے جو بین الاقوامی یا بین الصوبائی ہیں۔

وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیرِ اعلیٰ سند ھ سے ٹیلی فون پر رابطہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف آئی اے کو تحفظِ پاکستان قانون کے تحت دئیے گئے حالیہ اختیارات محض سندھ کیلئے مخصوص نہیں ہیں۔ایف آئی اے کو اختیارات دینے کا بنیادی مقصد ان جرائم کی تحقیقات کی ذمہ داری دینا ہے جو بین الاقوامی یا بین الصوبائی ہیں اور جو تمام صوبوں کی پولیس کے دائرہ کار سے باہر ہیں۔

وزیر داخلہ ترجمان کے مطابق وزیر داخلہ نے مزید کہا ہے کہ وہ صوبائی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں اور کسی صوبے کو اس حوالے سے تحفظات نہیں ہونے چاہیں تاہم ایف آئی اے کو تحفظِ پاکستان قانون کے تحت دیے گئے حالیہ اختیارات محض سندھ کیلئے مخصوص نہیں ہیں۔ایف آئی اے کو اختیارات دینے کا بنیادی مقصد ان جرائم کی تحقیقات کی ذمہ داری دینا ہے جو بین الاقوامی یا بین الصوبائی ہیں۔