ملک ریاض نے بلیک میل کرنے پر 3افراد کے خلاف درخواست دیدی،درخواست میں لیفٹیننٹ کرنل ( ر ) طارق کمال ، ڈاکٹر شفیق الرحمان اور کرنل خالد رشید کے نام شامل،مبینہ ویڈیو بھی درخواست کے ساتھ لف ،یہ افراد سابق چیف جسٹس کے بیٹے ارسلان افتخار سمیت اعلی شخصیات کا نام استعمال کر کے ملک ریاض کو بلیک میل کرتے تھے،درخواست میں موقف،درخواست کے ساتھ ثبوت بھی لگائے گئے ہیں،نامزد تینوں افراد پر فوجداری کا مقدمہ بنتا ہے ، پولیس کو مقدمے کا اندراج کرے،بابر اعوان کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 23 جولائی 2015 08:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 جولائی۔2015ء)بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض نے بلیک میل کرنے پر لیفٹیننٹ کرنل (ر)طارق کمال سمیت تین افراد کے خلاف بدھ کے روز اسلام آباد کے تھانہ لوہی بھیر میں مقدمے کے اندراج کی درخواست جمع کرا دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ملک ریاض اپنے پرسنل سٹاف آفیسر لیفٹیننٹ کرنل( ر ) خلیل الرحمان اور اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ تھانہ لوہی بھیر گئے اور بلیک میل کرنے پر لیفٹیننٹ کرنل (ر) طارق کمال کے خلاف درخواست جمع کرائی۔

درخواست میں لیفٹیننٹ کرنل ( ر ) طارق کمال کے علاوہ ڈاکٹر شفیق الرحمان اور آرمی سے برطرف کئے گئے کرنل خالد رشید شامل ہیں ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ افراد سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے بیٹے ارسلان افتخار سمیت کئی اعلی شخصیات کا نام استعمال کر کے ملک ریاض کو بلیک میل کرتے تھے جبکہ ڈاکٹر شفیق الرحمان اور برطرف کرنل خالد رشید ، لیفٹیننٹ کرنل ( ر ) طارق کمال کے انتہائی قریبی ساتھی ہیں درخواست میں کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل ( ر ) طارق کمال نے 28 جون 2013 کو بحریہ ٹاؤن کے آٰفس میں بلیک میل کر کے پانچ کروڑ روپے کی رقم وصول کی ہے جس کے ثبوت کے طور پر مبینہ ویڈیو بھی درخواست کے ساتھ لف کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

طارق کمال مختلف اداروں میں بحریہ ٹاؤن کیخلاف درخواستیں دیتا تھا اور پھر بلیک میل کرکے ملک ریاض سے پیسے وصول کرتا تھا رقم لینے کے بعد طارق کمال نے وعدہ کیا تھا کہ وہ آئندہ اداروں میں درخواستیں نہیں دے گا تاہم 15 روز قبل طارق کمال نے پھر سے بلیک میل کرکے پانچ کروڑ روپے وصول کرنا چاہے تھے ۔ بحریہ ٹاؤن نے رقم وصول کرنے کے دیگر ثبوت بھی درخواست کے ساتھ لگائے ہیں اس کے علاوہ فوج کے برطرف کرنل رشید کی فوج سے نکالے جانے کی دستاویزات بھی درخواست کے ساتھ لگائی گئی ہیں تھانہ لوہی بھیر میں درخواست کے اندراج کے بعد ملک ریاض کے وکیل بابر اعوان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تین بڑے مسائل ہیں جن میں کرپشن ، بھتہ خوری اور تاوان ہیں جبکہ آ ج کا کیس پاکستان میں ٹیسٹ کیس ہے اور آج حقائق کی پہلی قسط پیش کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دی گئی درخواست کے ساتھ ثبوت بھی لگائے گئے ہیں۔ نامزد کئے گئے تینوں افراد پر فوجداری کا مقدمہ بنتا ہے اور پولیس کو مقدمے کا اندراج کرے اور میرٹ کے مطابق دفعات لگائے تاکہ انصاف کا بول بالا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک ریاض قانون پسند اور امن پسند ہیں ان کیخلاف مافیا کی جانب سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا کسی صورت ملکی مفاد میں نہیں ہے ۔