تحریک انصاف کے خلاف جے یو آئی( ف) کی تحریک،ن لیگ کا خاموش رہنے کا فیصلہ، وزیر اعظم کی زیر صدارت ن لیگ کا مشاورتی اجلاس، انکوائری کمیشن رپورٹ کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال ، انکوئری کمیشن کی رپورٹ سے سیاسی نظام مظبوط ہو ا ہے مسلم لیگ ن اداروں کی مظبوطی کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی،وزیراعظم، وزراء انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد تحریک انصاف کے ردعمل سے نالاں، اکثریت نے تحریک کے حق میں ووٹ دینے کی رائے دی،ذرائع

منگل 28 جولائی 2015 08:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 جولائی۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ( ن) نے جے یو ائی (ف) کی تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق تحریک پر رائے شماری کے دوران خاموشی اختیار کرنے اور حق میں ووٹ نہ دینے کافیصلہ کیا ہے جبکہ وزیر اعظم نواز شریف نے لیگی اراکین اسمبلی کو اس حوالے سے تحریک پر خاموشی اٰختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے پہلے بھی صبر سے کام لیا ہے اور اب بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے ، انکوئری کمیشن کی رپورٹ جمہوریت کی فتح ہے رپورٹ سے سیاسی نظام مظبوط ہو ا ہے مسلم لیگ ن اداروں کی مظبوطی کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ، تمام اراکین اسمبلی صبر سے کام لیں اور کسی محاز ارائی میں فریق نہ بنیں۔

ذرائع کے مطابق پیر کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا ، جس میں میں قومی اسمبلی میں جے یو ائی (ف) کی تحریک انصاف کیخلاف تحریک پر رائے شماری کے دوران خاموشی اختیار کرنے اور تحریک کے حق میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان ، وزیر پلاننگ و منصوبہ بندی احسن اقبال وزیر اطلاعات و نشریات و قانون سینیٹر پرویز رشید ، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر ماحولیاتی تبدیلی شاہد اللہ اور وزیر مملکت آئی ٹی انوشہ رحمان موجود تھے ۔

زرائع کے مطابق اجلا س میں انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال ، جے یو آئی ( ف ) کی تحریک انصاف سے متعلق تحریک اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور وزیر اعظم نواز شریف کی بریفنگ دی گئی ہے ۔ اجلاس میں انکوائری کمیشن کی رپورٹ سے متعلق آئندہ کے لائحہ عمل اور جمعیت علماء اسلام (ف ) کی جانب سے لائی جانے والی تحریک انصاف سے متعلق تحریک پر ووٹ دینے یا نہ دینے سے متعلق مشاورت کی گئی ہے ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں تحریک انصاف سے متعلق وزیر اعظم کا رویہ نرم تھا مگر وزراء انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد تحریک انصاف کے ردعمل سے سخت نالاں تھے اور وزراء کی اکثریت نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے حق میں ووٹ دینے کی رائے دی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزراء کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت سے کئے گئے معاہدے سے منحرف ہو گئی ہے ۔

انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ اور اراکین کا رویہ درست نہین ان کیخلاف آنے والی تحریک کی حمایت کی جائے ان کا رویہ مثبت نہیں ۔ تحریک انصاف پر اعتماد نہ کیا جائے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزراء کی رضا مندی کے بغیر وزیر اعظم کی ہدایت پر یہ  فیصلہ کی گیا ہے کے مسلم لیگ ن تحریک انصاف سے متعلق قومی اسمبلی کے اجلاس میں خاموشی اختیار کرے گی اور اور جے یو ائی (ف ) کی تحریک پر تحریک انصاف کے خلا ف ووٹ نہیں دے گی اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی کو ہدایت کی ہے کے ہم کس تنازعہ کو طول نہیں دیں گے تمام ارکین صبر سے کام لیں اور انتخابی اصلاحا ت اور تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ انکوئری کمیشن کی رپورٹ جمہوریت کی فتح ہے رپورٹ سے سیاسی نظام مظبوط ہو ا ہے مسلم لیگ ن اداروں کی مظبوطی کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ۔