اسحاق ڈار نے حکومت، پی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا معاہدہ قومی اسمبلی میں پیش کردیا، پی ٹی آئی کھلے دل سے جوڈیشل کمیشن رپورٹ تسلیم کرے اور الزامات لگانے سے گریز کرے اس میں ملک وقوم کا مفاد وابستہ ہے، سوشل میڈیا پر ارکان کی درگت قابل مذمت ہے، عمران خان نے نواز شریف سے معافی مانگنے کی بات کرکے مایوس کیا،قومی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 28 جولائی 2015 09:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 جولائی۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا معاہدہ قومی اسمبلی میں پیش کردیا اور مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کھلے دل سے جوڈیشل کمیشن رپورٹ تسلیم کرے اور الزامات لگانے سے گریز کرے اس میں ملک وقوم کا مفاد وابستہ ہے ۔ قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تحریک انصاف اور حکومت کے مابین جوڈیشل کمیشن معاہدے سے پردہ چاک کرتے ہوئے بتایا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ دو تہائی اکثریت کی حامل حکمران جماعت نے چند ارکان کی ضد پر دھاندلی پر کمیشن بنایا تھا عدالتی فیصلے نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دیا ہے جو کہ اظہر من الشمس ہے۔

نادرا چیئرمین تقرری سے لیکر سیکرٹری الیکشن کمیشن کی تعیناتی تک حکومت نے تحریک انصاف سے مشاورت کی ۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ دو دن سے سوشل میڈیا پر جو ارکان کی درگت بنائی جارہی ہے وہ قابل مذمت ہے متعلقہ اداروں کو سوشل میڈیا کلینک کا نوٹس لینا چاہیے ایوان میں اسحاق ڈار نے سپیکر سے اجازت طلب کی کہ اگر اجازت ہو تو حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان طے پانے والے معاہدہ بھی آج ایوان میں پیش کیا جائے تاکہ حقیقی تصویر سامنے آسکے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نواز شریف سے معافی مانگنے کی بات کرکے ہمیں مایوس کیا بلکہ ہمارے جذبات کو مجروح بھی کیا ہے تحریک انصاف مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے 2018ء میں آنے والے الیکشن کا انتظار کرے الزامات کی پریکٹس کے اب متحمل نہیں ہوسکتے ملک کو متعدد خطرات کا سامنا ہے اب وقت نہیں کہ آپس میں الجھیں بلکہ ہمارے ساتھ قومی مفادات اور مسائل پر ساتھ ہیں تاکہ قوم کو سرخرو کرسکیں ۔