خیبر پختونخوا ، بلدیاتی انتخابات کی ری پولنگ، تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ،آزاد امیدوار دوسرے نمبر پر،جمعیت علماء اسلام(ف) ،مسلم لیگ (ن) ،عوامی نیشنل پارٹی ،قومی وطن پارٹی اورجماعت اسلامی بھی نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب،عوام نے پیپلزپارٹی کو مسترد کردیا، ری پولنگ کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات ، تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر پاک فوج کے جوان تعینات رہے ، پشاور میں دفعہ 144 نافذ ، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد ،49 ہزار پولیس جوانوں نے ڈیوٹیاں سر انجام دیں،پشاور کے مردانہ پولنگ اسٹیشن میں ووٹوں کی خریدو فروخت ، پریزائڈنگ آفیسر کے دستخط شدہ اور مہر والے بیلٹ پیپرز پولنگ اسٹیشن سے باہر لائے گئے، پشاور کوہاٹ اور کرک میں جعلی ووٹ ڈالنے پر3 خواتین سمیت 4 افراد گرفتار

جمعہ 31 جولائی 2015 08:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 جولائی۔2015ء)خیبر پختونخوا کے 14 اضلاع کے 200 سے زیادہ وارڈز میں بلدیاتی انتخابات کی ری پولنگ میں تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہے ،آزاد امیدوار دوسرے نمبر پر رہے ،جمعیت علماء اسلام ،مسلم لیگ (ن) ،عوامی نیشنل پارٹی ،قومی وطن پارٹی اورجماعت اسلامی بھی نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب،عوام نے پیپلزپارٹی کو مسترد کردیا۔

جمعرات کوخیبرپختونخوا کے 14 اضلاعکے 200 سے زیادہ وارڈز میں بلدیاتی انتخابات کی ری پولنگ ہوئی ووٹنگ کا عمل صبح 7 بجے شروع ہوا جو بلا تعطل شام 6 بجے تک جاری رہا، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ووٹنگ کا دورانیہ 11 گھنٹے رکھا گیا۔پولنگ سٹیشنز پر لوگ بڑی تعداد میں ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے آئے اور جوش و خروش سے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیا۔

(جاری ہے)

ووٹرز پولنگ اسٹیشنوں میں انتظامات سے خوش نظر آئے۔

امیدواروں کے لئے پولنگ سٹیشنز سے 25 گز کے فاصلے پر پولنگ بوتھ بنائے گئے جہاں پر سپورٹر ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کے لئے زور ڈالتے رہے۔ پولنگ سٹیشن میں داخل ہونے سے قبل ووٹروں کی جامہ تلاشی لے کر لائن میں کھڑا کرکے ووٹ کاسٹ کرنے بھیجا گیا۔ بلدیاتی انتخابات کے لئے مجموعی طور پر 356 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے جب کہ پشاورمیں 29، نوشہرہ میں 89، چارسدہ میں 45 اورمردان کے 42 ، صوابی کے 17، کوہاٹ کے 5، ہنگو کے 4 اور کرک میں 70 پولنگ اسٹیشنز پرری پولنگ کا عمل جاری رہا۔

اس کے علاوہ ڈیرہ غازی خان کے 8، ایبٹ آباد کے 7 اورمانسہرہ کے 6 پولنگ اسٹیشنزپر بھی ری پولنگ ہوئی۔بلدیاتی انتخابات کی ری پولنگ کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر پاک فوج کے جوان تعینات رہے جب کہ پولنگ کی وجہ سے پشاور شہر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی جس کے تحت موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد ہے۔

سیکیورٹی انتظامات کے تحت 49 ہزار پولیس جوانوں نے ڈیوٹیاں سر انجام دیں۔ذرائع کے مطابق پشاور کے علاقے بھانہ ماڑی کے غلہ ماڑی کے مردانہ پولنگ اسٹیشن میں ووٹوں کی خریدو فروخت کی گئی اور پریزائڈنگ آفیسر کے دستخط شدہ اور مہر والے بیلٹ پیپرز پولنگ اسٹیشن سے باہر لائے گئے۔ پشاور کے علاقے تخت آباد میں جعلی ووٹ ڈالنے پر خاتون کو گرفتار کیا گیا۔

ایس ایس پی آپریشنز ڈاکٹر میاں سعید کا کہنا تھا کہ گرفتار خاتون سے 45 جعلی ووٹ برآمد ہوئے۔ کرک میں بھی جعلی ووٹ ڈالنے پر خاتون سمیت 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ کوہاٹ میں بھی خاتون کو جعلی ووٹوں کے ساتھ گرفتار کرلیا گیا۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں 29 جون کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی اور لڑائی جھگڑوں کے واقعات کے باعث الیکشن کمیشن نے صوبے کے 14 اضلاع میں دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا۔