ایم کیو ایم مطلوب187 ٹارگٹ کلرز حوالے کرے، رینجرز حکام کا فاروق ستار کو خط،رینجرز کی جانب سے کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے ،ایم کیو ایم کے خلاف ایک اور تنقید کا طوفان برپا کیا گیا،الطاف حسین نے بھارت اور نیٹو سے کوئی مدد نہیں مانگی ،معاملات کو بہت الجھا دیا گیا ہے،ایم کیو ایم کے کارکنوں کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا ،ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کی نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 5 اگست 2015 08:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اگست۔2015ء) رینجرز حکام نے ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما فاروق ستار کو ایک خط لکھا ہے جس میں متحدہ قومی موومنٹ سے ایف آئی آرز میں مطلوب 187 ٹارگٹ کلرز کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے،دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے انھیں رینجرز کی جانب سے کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے،ایم کیو ایم کے خلاف ایک اور تنقید کا طوفان برپا کیا گیا ہے۔

منگل کو ترجمان رینجرز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما فاروق ستار کو نائن زیرو کے پتہ پر ایک خط لکھا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ مختلف ایف آئی آرز میں مطلوب187 ٹارگٹ کلرز کو رینجرز کے حوالے کرے جو کہ پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہیں۔ خط میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ رینجرز کے پاس 187 ٹارگٹ کلرز کے جرائم کی مکمل تفصیلات موجود ہیں۔

(جاری ہے)

، فہرست میں شامل 119 مبینہ ٹارگٹ کلرز ایک ایک اہلکار اور 47 ٹارگٹ کلرز دو دو اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہیں اور فیصل نامی ٹارگٹ کلر پانچ پولیس اہلکاروں کے قتل میں نامزد ہے۔خط کے متن میں اصغر چھوٹا، اسلم نک، ندیم مانی، قمر السلام تڑ، رفیق ببلی، ریحان کانا،عامر پاپا، آصف چٹا اور مجیش منجلا، فیصل اور دیگر کے نام شامل ہیں۔ لسٹ میں شامل ملزم فیصل 5 اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہے جبکہ کچھ ملزمان 90 ء کی دہائی میں بھی قتل ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں شامل ہیں۔

دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے انھیں رینجرز کی جانب سے کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے ۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھاکہ ایم کیو ایم کے خلاف ایک اور تنقید کا طوفان برپا کیا گیا ہے ۔الطاف حسین نے کسی سے مدد یا مداخلت کا نہیں کہا ۔فاروق ستار نے کہا کہ الطاف حسین نے بھارت اور نیٹو سے کوئی مدد نہیں مانگی ،معاملات کو بہت الجھا دیا گیا ہے ۔ایم کیو ایم کے کارکنوں کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا ،150 لاپتہ کارکنوں کی بازیابی میں ہماری مدد کی جائے ۔