پاکستان کو بین الاقوامی برادری میں ترقی یافتہ ملک بنانے کا عزم رکھتے ہیں،نواز شریف،ملک کو بڑے چیلنجز کاسامنا ہے، آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں،ملک کو جلد اندھیروں سے نجات دلائیں گے،قومی مفاد کی خاطر تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں،لیگی کارکنوں سے ملاقات میں گفتگو،وزیر اعظم کا سیلاب سے متاثرہ علاقے سکھر کا دورہ،ایک ارب امداد کااعلان ،سیلاب سے متاثرین کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے،گھر بار چھوڑنے والوں کو دوبارہ آباد کریں گے، وزیر اعظم متاثرین سے خطاب، نواز شریف کا گھوٹکی ، سکھر اور خیرپور کے سیلاب متاثرہ علاقوں کو فضائی دورہ ، سیلاب سے خیرپور ، سکھر اور گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں تین لاکھ 75 ہزار افراد بے گھر ہوچکے ، قائم علی شاہ کی نواز شریف کو بریفنگ

بدھ 5 اگست 2015 08:45

گھوٹکی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اگست۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں،پاکستان کو جلد اندھیروں سے نجات دلائیں گے، آپریشن کے ذریعے کراچی کی روشنیاں واپس آرہی ہیں،پاکستان کو بین الاقوامی برادری میں ترقی یافتہ ملک بنانیکا عزم رکھتے ہیں،وزیر اعظم نے سندھ میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے ایک ارب روپے امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متاثرین کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہیں،متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،متاثرین کو واپس ان کے گھروں میں بسانا حکومت کا فرض ہے،مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کو کسی صور ت اکیلا نہیں چھوڑیں گے،وزیر اعظم نواز شریف منگل کے روز سکھر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے کے لئے سکھر ائیر پورٹ پہنچے جہاں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور دیگر حکام نے وزیر اعظم کا استقبال کیا ،اس موقع پر وفاقی وزراء پرویز رشید، مشاہد اللہ ،وزیر اعظم کے مشیر آصف کرمانی و دیگر رہنما بھی موجود تھے ،وزیر اعظم نے سکھر میں سب سے زیادہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا ،این ڈی ایم اے اور انتظامیہ نے وزیر اعظم کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور امدادی کاموں بارے تفصیلی بریفنگ دی ،وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ سندھ میں بندھوں کی حالت بہت بہتر ہے ،صوبے بھر میں چند مقامات پر46 بندھوں کو ناقص قرار دیا گیا ہے تاہم موجودہ سیلاب سے ان بندھوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے،بریفنگ میں بتایا گیا کہ گدو کے مقام پر اس وقت سوا7 لاکھ کیوسک پانی کا اخراج ہوسکتا ہے ،ماضی میں گدو کے مقام پر سوا8 لاکھ کیوسک پانی گزر چکا ہے جبکہ شپنگ بند سے 8 لاکھ کیوسک پانی گزر چکا ہے شپنگ بندھ کو مزید مضبوط کرنے کے لئے اقدامات کئے جا چکے ہیں،وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ضلع گھوٹکی کے علاقے کچے میں سیلاب سے سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے یہاں سوا لاکھ افراد متاثرہوئے ہیں جنہیں انتظامیہ اور فوج کی مدد سے محفوظ مقام پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ ان مال مویشیوں کو بچا لیا گیا ہے،بریفنگ میں بتایا گیا کہ کچے کے علاقے میں سب سے زیادہ فصلوں کو نقصان پہنچا ہے ہے،سیلاب متاثرین کی دیکھ بھال کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور کھانے پینے اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے ،وزیر اعظم نے پاک فوج کے جوانوں،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متاثرین سیلاب کے لئے کئے گئے اقدامات کو سراہا ہے ،وزیر اعظم نے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی میں سیلاب متاثرین کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کا جائرہ لیا ہے ،وفاقی اور صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہیں اور آپ لوگ اس وقت جس مشکل گھڑی میں ہیں ہمیں اس کا بخوبی اندازہ ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے کی جانے والی امداد کوئی احسان نہیں ہے بلکہ یہ ہمارا فرض ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اب سب سے زیادہ اقدامات سیلابوں کو روکنے کے لئے دینے چاہئیں، تمام حکومتوں کو سب سے زیادہ پیسہ سیلاب روکنے پر لگانا چاہئے اور اس کے بعد بھی اگر سیلاب آتے ہیں تو پھر حکومت کو عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنی چاہیئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ متاثرین کو سولر سسٹم کی فراہمی اچھا اقدام ہے متاثرین کو پنکھے کی سہولیات بھی جلد از جلد پہنچائی جائیں تا کہ گرمی اور حبس سے بچا جا سکے،وزیر اعظم نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور ان کی انتظامیہ سیلاب متاثرین کے لئے بہت اچھا کام کیا ہے جس سے سیلاب متاثرین کی مشکلات میں کمی ہوئی ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ ہر سال سیلابوں سے جانی و مالی نقصان ہوتا ہے ،سیلاب کو روکنے کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے ۔

بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں،پاکستان کو جلد اندھیروں سے نجات دلائیں گے، آپریشن کے ذریعے کراچی کی روشنیاں واپس آرہی ہیں،پاکستان کو بین الاقوامی برادری میں ترقی یافتہ ملک بنانیکا عزم رکھتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری سے معاشی انقلاب برپا ہوگا، اور اس منصوبے سے سے پورے خطے میں روزگار کے مواقع میسر ہونگے،قومی مفاد کی خاطرتمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنے پر یقین رکھتے ہیں اور تمام سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں ۔

ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو سیلاب کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بریفینگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے تین اضلاع خیرپور ، سکھر اور گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں آباد 375,000 سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور اسکے علاوہ سیلاب کی وجہ سے 350,000ایکڑ پرکھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔

وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے منگل کووزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے ساتھ گھوٹکی ، سکھر اور خیرپور کے سیلاب متاثرہ علاقوں کو فضائی دورہ کیا جس کے بعد قادر پور بند پر ایک سادہ سی تقریب کے دوران سیلاب متاثرہ لوگوں میں امدادی اشیاء تقسیم کی گئی۔ وزیراعظم پاکستان کو بتایا گیا کہ خیرپور ، سکھر ، گھوٹکی سمیت تین اضلاع میں سیلاب سے 375,535لوگ متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 157,490خیرپور میں ، 123,045سکھر میں اور 95,000گھوٹکی میں متاثر ہوئے ہیں اسکے ساتھ ساتھ 218مویشی بھی سیلاب میں بہہ گئے ہیں جبکہ 350,445ایکڑ پر کھڑی فصلیں سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوگئی اور 7272گھر بھی مکمل یا نصف تباہ ہوچکے ہیں۔

اس موقع پر کمشنر سکھر عباس بلوچ نے وزیراعظم پاکستان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تینوں اضلاع کے کچے کے علاقے سے متاثرہ لوگوں کو نکالنے کے لئے 131کشتیوں کا بندوبست کیا گیا ہے جن میں سے 18پاک آرمی، 18پاک نیوی، 2رینجرز ، 27پی ٹی ایم اے کی طرف سے فراہم کی گئی جبکہ 70کشتیاں کرائے پر حاصل کی گئی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ تینوں اضلاع میں 38کیمپ قائم کئے گئے ہیں جن میں 43431لوگوں نے پناہ حاصل کی ہے اور انکو 7140راشن بیگ مہیا کئے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے 12موبائل ڈسپینسریز سمیت 43میڈیکل ڈسپینسریز بھی قائم کی ہیں اسکے علاوہ 103500مویشیوں کو ویکسینیشن کی گئی ہے۔ برسات کے تفصیلات بتاتے ہوئے کمشنر سکھر نے بتایا کہ گھوٹکی میں 443.37ملی میٹر جبکہ سکھر میں 285.01ملی میٹر اور خیرپور میں 254.25ملی میٹر برسات ریکارڈ کی گئی اور اس طوفانی بارش کی وجہ سے خیر پور میں 7اور سکھر میں ۱یک جانی نقصان ہوا۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے سید سلمان شاہ نے اپنے ادارے کی طرف سے کئے گئے امدادی کاموں کی پریزینٹیشن بھی دی ۔ سینئر صوبائی وزیر برائے اطلاعات و آبپاشی نثار احمد کھوڑ و نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ 3اگست کو گڈو اپ اسٹریم 754005پر تھا جوکہ آج کمی کے بعد 720000جبکہ ڈاؤن اسٹریم 700000ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سکھر بیراج پر آج اپ اسٹریم 700050اور ڈاؤن اسٹریم 660000جبکہ کوٹری پر 320000ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ حساس مقامات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے بتایا کہ سکھر اور لاڑکانہ ریجن میں 50حساس مقامات ہیں جن میں سے 8سکھر ریجن کے بائیں جانب جبکہ 17دریائے سندھ کے دائیں کنارے پر سکھر اور لاڑکانہ کے ریجن میں 5گڈو بیراج ،3لیفٹ بینک کینال ایریا واٹر بورڈ بدین ، 4گھوٹکی فیڈر کینال ایریا واٹر بورڈ اور 8کوٹری بیراج ریجن حیدرآباد میں ہیں۔

اس موقع پر سیکریٹری آبپاشی ظہیر حیدر شاہ نے تاریخی حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 1973کے سپر فلڈ کے دوران قادر پور مین بند 2/6سے 10/4 میلوں تک بہہ گیا تھا جبکہ بقایا بند کے 1/2سے 2/6میل حصے کو قادر پور شانک بند کے نئے نام سے پکارا جاتا ہے جوکہ قادر پور لوپ بند کے تحفظ کے لئے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ OGDCLانتظامیہ نے LMاولڈ بند میں موجود اپنے گیس کے کنویں کے تحفظ کے لئے بند کو دوبارہ تعمیر کیا اور اسکو شانک سے ملا دیا جس کے نتیجے میں دریا کے بہاؤ کو قادر پور شانک بند اور قادر پور لوپ بند پر 5میلوں کا موڑ ملا ۔

وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو یقین دہانی کرائی کے ان حالیہ سیلابوں کے گزرنے کے بعد OGDCLکے ساتھ تمام معاملات کو حل کیا جائیگا۔ سیکریٹری آبپاشی نے مزید بتایا کہ 2010کے سیلاب کے دوران 1/7سے 2/6میلوں تک قادر پور بند کو نقصان پہنچا تھا جس سے کالی جھیل میں قادر پور لوپ بند پر 5میلوں تک تیزی آ گئی ۔

IRCکی طرف سے قادر پور شانک بند پر شگاف ڈالنے کی تجویز کو 8نومبر 2010 IRCمیٹنگ میں منظور کیا گیا تھا جس کی 279.472ملین روپوں کی پی سی ون پی ڈی ڈبلیو پی نے منظور کی تھی جو کہ ابھی تک وزارت پانی وبجلی میں مزید منظور کے لئے تعطل کا شکار ہے۔ ظہیر حیدر شاہ نے مزید بتایا کہ OGDCLکے ساتھ 30اپریل 2014کو ایک مشترکہ انسپیکشن کی گئی جس کے بعد شانک بند کی مضبوطی کے لئے 169.995ملین روپوں کی پی سی ون تیار کی گئی لیکن OGDCLنے اس مد میں صرف 16.63ملین روپے جاری کئے ہیں جو کہ باقی ماندہ کام کو مکمل کرنے کے لئے ناکافی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیرا عظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کوخوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ سندھ حکومت اور صوبہ سندھ کی طرف تعاون کا ہاتھ بڑھایا ہے وزیراعظم پاکستان نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا اور ہم نے صرف سیلاب متاثرہ لوگوں کا جائزہ نہیں لیا بلکہ ہم انہیں اپنے موجودہ ذرائع سے خیال رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

وزیراعظم پاکستان نے اس موقع پر سیلاب متاثرہ لوگوں کی امداد کے لئے ایک ارب روپے کا اعلان کیا اس سے پہلے وزیراعظم پاکستان سکھر ائیر پورٹ پر اترے تو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن اور دیگر اعلیٰ افسران نے انہیں خوش آمدید کہا ۔ سکھر ائیر پورٹ سے وہ قادر پور بند کی طرف روانہ ہوئے جہاں سے انہوں نے سکھر بیراج ، الڑا جاگیر بند کو فضائی دورہ کیا جس کے بعد وہ قادر پور بند پر اپنے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچے جہاں انکو سینئر صوبائی وزیر برائے اطلاعات و آبپاشی نثار احمد کھوڑو، سردار علی نواز خان مہر، جام مہتاب ڈھر اور دیگر صوبائی اعلیٰ افسران نے خوش آمدید کہا ۔

وزیراعظم اپنا دورہ پورا کر کے سکھر ائیر پورٹ سے اسلام آباد کے لئے روانہ ہوئے۔