لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی عذر داریوں کیلئے ہائیکورٹ کے ججوں کو الیکشن ٹربیونل بنانے کی چیف الیکشن کمشنر کی درخواست مسترد کر دی

اتوار 30 اگست 2015 10:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30اگست۔2015ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے انتخابی عذر داریوں کے لئے ہائیکورٹ کے ججوں کو الیکشن ٹربیونل بنانے کی چیف الیکشن کمشنر کی درخواست مسترد کر دی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج کاظم علی ملک ،الیکشن ٹربیونل فیصل آباد کے جج جاوید رشید محبوبی اور ملتان الیکشن ٹربیونل کے جج زاہد محمود صوبے میں عام انتخابات 2013 میں انتخابی دھاندلیوں کے خلاف عذرداریوں کی سماعت کررہے ہیں جن کی مدت ملازمت 31 اگست کو ختم ہورہی ہے۔

ان کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کے فیصلے کے بعد چیف الیکشن کمشنر کی طرف سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو انتخابی عذرداریوں کی سماعت کیلئے عدالت عالیہ کے لاہور میں دو جج اور ایک جج ملتان میں مقرر کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ تاہم چیف جسٹس منظور احمد ملک نے چیف الیکشن کمشنر کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ انتخابی عذر داریاں الیکشن کمیشن کا معاملہ ہے لہٰذا وہی کسی ریٹائرڈ جج کو الیکشن ٹربیونل مقرر کر دے