خیبر پختونخوا میں ضلعی ناظمین کے انتخابات، تحریک انصاف 10سیٹیں لے کرمیدان مار لیا،جماعت اسلامی کے 4 ،مسلم لیگ (ن) کے 3 ،جے یو آئی (ف) ، پیپلز پارٹی اور اے این پی کے 2، 2 امیدوار ضلعی ناظم کی نشستیں جیت سکے،تحصیل کونسل میں بھی تحریک انصاف 20 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ‘(ن)لیگ 8 نشستوں کے ساتھ دوسرے “اے این پی 4 کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی ،قومی وطن پارٹی کے 2 اور پیپلزپارٹی ایک تحصیل کونسل کی نشست جیتنے میں کامیاب ،کامیاب امیدواروں کے ڈیروں پر کامیابی کا جشن منایا گیا ،مٹھایاں تقسیم ،ڈھول کی تھاپ پر رقص

پیر 31 اگست 2015 09:46

پشاور/نوشہرہ/مردان / سوات/چترال/ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31اگست۔2015ء)پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے 23اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا آخری مرحلہ مکمل ہوگیا ، تحریک انصاف نے10 اضلاع میں ناظم کی سیٹیں جیت کر میدان مار لیا، جماعت اسلامی کے 4 امیدوار ضلعی ناظم بن گئے،مسلم لیگ (ن) کے 3 ،جے یو آئی (ف) ، پیپلز پارٹی اور اے این پی کے 2، 2 امیدوار ضلعی ناظم کی نشستیں جیت سکے۔

تحصیل کونسل میں بھی تحریک انصاف 20 نشستوں کے ساتھ بازی لے گئی ،مسلم لیگ (ن) 8 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر اے این پی 4 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی ،قومی وطن پارٹی کے 2 اور پیپلزپارٹی ایک تحصیل کونسل کی نشست جیتنے میں کامیاب ہوسکی۔ مختلف شہروں میں جیتنے والے امیدواروں نے جشن منایا ، ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے گئے اور مٹھایاں بھی تقسیم کی گئیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے 23اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا آخری مرحلہ مکمل ہوگیا اور غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق صوبائی دارلحکومت پشاور میں تحریک انصاف نے میدان مار لیا، ضلع ناظم محمد عا صم خا ن اورنائب ناظم قاسم علی شاہ سمیت تین ٹاونز میں بھی ناظمین اور نائب ناظمین تحریک انصاف ہی کے منتخب ہوئے ۔ جماعت اسلامی کے4 امیدوار ضلعی ناظم بن گئے۔

(ن) لیگ نے 3 اضلاع فتح کئے۔ جے یو آئی (ف)، پیپلز پارٹی اور اے این پی کے 2، 2 امیدوار ضلعی ناظم بنے۔ پشاور سے تحریک انصاف کے ارباب عاصم خان نے اپنے مد مقابل کو پچھاڑ دیا۔ نوشہرہ میں تحریک انصاف کے لیاقت خٹک جیت گئے۔ ہری پور میں بھی تحریک انصاف کے عادل اسلام نے اپنے مدمقابل کو شکست دی۔ بٹ گرام سے تحریک انصاف کے عطا الرحمان جیت گئے۔ ٹانک سے بھی تحریک انصاف کے مصطفی کنڈی نے کامیابی اپنے نام کی۔

کرک میں تحریک انصاف کے ڈاکٹر عمر دراز نے مدمقابل کو پچھاڑ دیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان سے تحریک انصاف کے عزیز اللہ زئی، تور غرہ میں تحریک انصاف کے نور محمد اور چارسدہ میں بھی پی ٹی آئی کے فہد خان نے میدان مار لیا۔ اپر دیر میں جماعت اسلامی کے شہزادہ فصیح اللہ نے کامیابی حاصل کی۔ چترال میں جماعت اسلامی حاجی کے معرفت شاہ اور بونیر میں ڈاکٹر عبید اللہ منتخب ہوئے۔

لوئر دیر میں بھی جماعت اسلامی کے محمد رسول خان نے مدمقابل کو شکست دی۔ سوات میں مسلم لیگ (ن) کے محمد علی شاہ ضلع ناظم بن گئے۔ مانسہرہ سے مسلم لیگ (ن) کے سردار سید غلام منتخب ہو گئے۔ شانگلہ سے مسلم لیگ (ن) کے نیاز امیر مقام اور مانسہرہ سے سردار سید غلام نے کامیابی سمیٹی۔ ہنگو میں جے یو آئی (ف) کے مفتی عبید اللہ کامیاب رہے اور کوہاٹ سے مولانا محمد نیاز کو فاتح قرار دیا گیا۔

مالاکنڈ میں پیپلز پارٹی کے سید احمد علی نے میدان مارا۔ لکی مروت میں بھی پیپلز پارٹی کے اشفاق احمد کامیاب ٹھہرے جبکہ صوابی کے ضلعی ناظم کی نشست عوامی نیشنل پارٹی کے امیر رحمان نے جیت لی جبکہ مردان میں انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے ری پولنگ کا حکم دیا گیا ہے۔پشاور کے چاروں ٹاؤنز میں ٹاؤن وان سے زاہد ندیم ناظم ، شعیب بنگش نائب ناظم ، تاون ٹو سے فرید اللہ ناظم ، اسرافیل نائب ناظم ، ٹاؤن تھری سے ارباب محمد علی ناظم جبکہ ٹاؤن فور سے مسلم لیگ ن کے ہارون صفت ناظم منتخب ہوگئے۔

ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر ریاض محسود نے ووٹنگ کے لیے ایک بجے کا وقت دیا تھا ، پی ٹی آئی کی جانب سے ارباب محمد عاصم کو ضلع ناظم نامزد ہونے پر یونس ظہیر نارض ہوگئے۔یونس ظہیر نے بھی محمد عاصم کے مقابلے میں کاغذات جمع کرائے تھے بعد میں وزیراعلیٰ کی مداخلت پر یونس ظہیر نے اپنے کاغذات واپس لے لیے۔ ارباب محمد عاصم کو بلا مقابلہ ناظم اور قاسم علی شاہ کو نائب ناظم پشاور منتخب کر دیا ، سہہ فریقی اتحاد کے کونسلر کی جانب سے بائیکاٹ کے باعث انھوں نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا۔

تحصیل کونسل میں بھی تحریک انصاف 20 نشستوں کے ساتھ بازی لے گئی ،مسلم لیگ (ن) 8 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر اے این پی 4 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی ،قومی وطن پارٹی کے 2 اور پیپلزپارٹی ایک تحصیل کونسل کی نشست جیتنے میں کامیاب ہوسکی۔خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں جیتنے والے امیدواروں نے جشن منایا اور ریلیاں بھی نکالی گئیں ، ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے گئے اور مٹھایاں بھی تقسیم کی گئیں۔