نو از شریف 1990 ء کی دہائی کی سیاست دہرا رہے ہیں،ایسا لگتا نواز شریف نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا، آصف زرداری، انتقامی سیاست کو فوری طور پر روکا جائے ورنہ اس کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، وفاقی ایجنسیوں کی جانب سے سندھ میں کارروائیاں آئین کی کھلی خلاف ورزی ہیں،ناانصافی کی یہ کالی رات جلد ختم ہونے والی ہے،ہم نے 2013 کے عام انتخابات کو جمہوریت کی خاطر تسلیم کیا حالانکہ وہ انتخابات آراوز کے انتخابات تھے،انتخابی ٹریبونلز کے حالیہ فیصلوں سے یہ بات ثابت ہوگئی مسلم لیگ(ن) کو انتخابات جیتنے کے لئے باہر سے مدد مل رہی تھی،پیپلز پارٹی دہشت کے خلاف جاری جنگ میں پوری طرح سے فوج کے ساتھ کھڑی ہے اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کر نیوالے جوانوں کو سلام پیش کرتی ہے ، لندن سے جاری بیان

منگل 1 ستمبر 2015 09:47

لندن/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1ستمبر۔2015ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نو از شریف 1990 ء کی دہائی کی سیاست دہرا رہے ہیں،ایسا لگتا نواز شریف نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا، انتقامی سیاست کو فوری طور پر روکا جائے ورنہ اس کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، وفاقی ایجنسیوں کی جانب سے سندھ میں کارروائیاں آئین کی کھلی خلاف ورزی ہیں،ہم نے 2013 کے عام انتخابات کو جمہوریت کی خاطر تسلیم کیا حالانکہ وہ انتخابات آراوز کے انتخابات تھے،انتخابی ٹریبونلز کے حالیہ فیصلوں سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ مسلم لیگ(ن) کو انتخابات جیتنے کے لئے باہر سے مدد مل رہی تھی،پیپلز پارٹی دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پوری طرح سے فوج کے ساتھ کھڑی ہے اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کر نیوالے جوانوں کو سلام پیش کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

لندن سے جاری ہونے والے بیان میں سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ایسے وقت جب دشمن کی جانب سے شیلنگ اور فائرنگ کے ذریعے ہمارے دیہاتی اپنی جان کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور پاکستانی فوج دہشت گردوں کے خلاف ایک فیصلہ کن جنگ لڑ رہی ہے اور اس کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت بھی کر رہی ہے، نواز شریف حکومت حقیقی دشمن کو چیلنج کرنے کی بجائے پاکستان پیپلز پارٹی اور اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے۔

سا بق صدر نے کہا کہ حکومت کے اقدامات اس بات کی واضح نشاندہی کر رہے ہیں کہ وہ قوم کو تقسیم کر رہی ہے اور اپنے نیچرل ساتھیوں طالبان اور دہشت گردوں کو دہشت کے خلاف جنگ کو کمزور کرکے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی پوری طرح سے دہشت کے خلاف جاری جنگ میں فوج کے ساتھ کھڑی ہے اور اپنے جوانوں کو سلام پیش کرتی ہے جو اپنی جان کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے قاسم ضیاء اور سینیٹر بنگش کے صاحبزادے کو گرفتار کیا گیا اور اب ڈاکٹر عاصم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہیں گرفتار کرنے کے فوراً بعد سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور مخدوم امین فہیم جو بیمار ہیں ان کو گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دئیے ہیں۔ صوبہ سندھ میں بیوروکریٹس کو ایف آئی اے اور نیب ہراساں کر رہی ہے۔ یہ سارے اقدامات سیاسی انتقام کی طرف اشارہ کر رہے ہیں اورایسا کرنے سے سندھ کو غیر متحرک کر دیا گیا ہے اور یہ کام براہِ راست وزیراعظم کے حکم سے کیا جا رہا ہے۔

سابق صدر نے کہا کہ پنجاب میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں ایک صوبائی وزیر رانا مشہود میاں برادران کے لئے پیسے وصول کر رہے ہیں لیکن رانا مشہود کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکن نڈر کارکن ہیں اور انہیں اس طرح سے مقدمات کوڑے اور جیلیں شکست نہیں دے سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔

ہم وہ لوگ نہیں جو معافی مانگ کر جدہ بھاگ جاتے ہیں۔ قوم کو معلوم ہے کہ معافی مانگنا سیاستدان صرف نواز شریف ہے۔ آج میاں نواز شریف اور ان کے بھائی میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ صرف پیپلز پارٹی کی وجہ سے ہیں۔ پیپلز پارٹی تھی جس نے تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے پر سے پابندی اٹھائی حالانکہ پارٹی کو پتہ تھا کہ اس سے صرف میاں برادران کو فائدہ ہوگا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ انتقامی سیاست کو فوری طور پر روکا جائے ورنہ اس کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا وفاقی ایجنسیوں کی جانب سے سندھ میں کاررائیاں آئین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اگر یہ ایجنسیاں منصفانہ احتساب کرنا چاہتی ہیں تو انہیں اس وفاقی وزیر کے خلاف سب سے پہلے کارروائی کرنی چاہیے جس کا مجسٹریٹ کے سامنے دیا گیا ایک اعترافی بیان موجود ہے کہ وہ شریف برادران کے لئے منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔

اس کے بعد ہی ہم یہ کہہ سکیں گے کہ مسلم لیگ(ن ) کے لوگ کتنے پاک صاف ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے قتل عام کے بارے جسٹس نجفی کی رپورٹ کو عوام کے سامنے لایا جائے۔ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ لوگوں کو شہید کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اصغر خان کیس میں ملوث سارے کرداروں کو بھی گرفتار کیا جائے۔ سابق صدر نے کہا کہ جو لوگ ماڈل ٹاؤن لاہور 14 معصوم لوگوں جن میں عورتیں بھی شامل ہیں کیا وہ دہشتگرد نہیں ہیں؟ ان لوگوں کو کیوں گرفتار نہیں کیا جاتا؟ آصف علی زرداری نے کہا کہ ناانصافی کی یہ کالی رات جلد ختم ہونے والی ہے۔