90ء کی دیہائی کی سیاست کو شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے سی او ڈی میں دفن کردیا ہے ، پرویز رشید ،آصف علی زرداری کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہو گی ، ،موجودہ حکومت کسی قسم کی سیاست انتقام نہیں چاہتی، ڈاکٹر عاصم گرفتاری کیس پر وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی ہے، عدلیہ کا ادارہ بہت مضبوط ہے ، اس کے پاس تمام کیس جارہے ہیں، حکومت اور عوام فوج کے ساتھ ہیں ، ضرب عضب اور کراچی آپریشن اجتماعی فیصلوں کے ساتھ شروع ہوئے تھے ، عمران خان ضمنی انتخابات سے راہ فرار چاہتے ہیں اس لئے وہ الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی الیکشن کمشنر ممبران کو مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں ، وفاقی وزیر اطلاعا ت کا پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 1 ستمبر 2015 09:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ 90ء کی دیہائی کی سیاست کو شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اور میاں نواز شریف نے چارٹر آف ڈیموکریسی میں دفن کردیا ہے ، ڈاکٹر عاصم گرفتاری کیس پر وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی ہے ، سابق صدر آصف علی زرداری کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہو گی ، موجودہ حکومت کسی قسم کی سیاست انتقام نہیں چاہتی ، عدلیہ کا ادارہ بہت مضبوط ہے ، اس کے پاس تمام کیس جارہے ہیں ، حکومت اور عوام فوج کے ساتھ ہیں ، ضرب عضب اور کراچی آپریشن اجتماعی فیصلوں کے ساتھ شروع ہوئے تھے ، عمران خان ضمنی انتخابات سے راہ فرار چاہتے ہیں اس لئے وہ الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی الیکشن کمشنر ممبران کو مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی عزت کرتے ہیں 90 کی سیاست کو بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے چارٹر آف ڈیموکریسی میں دفن کردیا ہے ۔ نواز شریف نے چارٹر آف ڈیموکریسی کے بعد سے اب تک اس کی سپرٹ پر عمل کیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی سے لیکر اب تک کسی قسم کی انتقامی سیاست ہم سے منسوب نہیں کی جاسکتی آصف علی زرداری کو غلط فہمی ہوئی ہے جس پر انہوں نے یہ بیان جاری کیا ہے جن لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے ان سے کوئی کیوں انتقام لے گا ۔

پاکستان میں انتقامی کارروائیوں کا زمانہ نہیں لئے عدلیہ سمیت تمام ادارے مضبوط ہوچکے ہیں اور حکومت کوئی انتقامی کارروائی نہیں کررہی نواز شریف کی سیاست میں انتقام نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے کچھ عرصے بعد آصف علی زرداری کو بھی اس کا یقین ہوجائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور عوام فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے فوج کو تمام پاکستان کی حمایت حاصل ہے ضرب عضب اور کراچی آپریشن کا فیصلہ اجتماعی تھا اور جہاں تم ڈاکٹر عاصم کے بارے میں شکایت کی ہے تو اس پر وزیراعظم نواز شریف نے رپورٹ طلب کرلی ہے انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان انتخابات سے فرار چاہتے ہیں اگر الیکشن کمیشن کے اراکین استعفیٰ دے دیتے ہیں تو این اے 122اور این اے 154پر الیکشن ممکن نہیں ہوگا ان کو یقین ہے کہ وہ ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتے اس لئے الیکشن کمیشن کے ارکان کو مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان جھوٹ اور پروپیگنڈہ کی سیاست کررہے ہیں حالانکہ بلدیاتی انتخابات میں اور ہری پور کے ضمنی انتخاب اور جاوید ہاشمی کے حلقہ میں انہی صوبائی الیکشن کمشنرز نے انتخابات کروائے تو ان کو عمران خان نے تسلیم کیا تھا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے چھ ماہ کے دوران اپوزیشن کی فیروز اللغات جیسے الفاظ کو بھی تحمل سے سنا ہے اگر ہم نے صبر نہیں کرنا تو پھر کون کرے گا اور حکومت اپوزیشن کی بات کیسے سنے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور کیو ایم کے مذاکرات میں تعطل نہیں ہوا اس حوالے سے کمیٹی اپنا کام کررہی ہے جس کا جلد ہی فیصلہ آجائے گا جبکہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے الطاف حسین کی تقریر پر پابندی کے سوال پر پرویز رشید نے کہا کہ ہم عدالتوں کے فیصلوں کو سر اور آنکھوں پر تسلیم کرتے ہیں ۔