نیب کالیگی ایم این ایز افتخار الحسن اور سرفراز شاہ سمیت دیگر کئی اہم شخصیات کیخلاف انکوائریوں اور تحقیقات کا حکم ،ذکاء اشرف سمیت دیگر کیخلاف تحقیقات بند ،نیب ایگزیکٹو ڈائریکٹر کااجلاس ملک سے کرپشن کے خاتمے اور کرپشن میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کرنے سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے ،نیب نے رانا مشہود سمیت تین وزراء کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا،پنجاب میں کرپشن اور مالی بدعنوانیوں پر بلاتفریق کارروائیاں ہوں گی،دیگر 2 وزراء کے نام ابھی عوام کے سامنے نہیں پیش کر سکتے،سابق چیئرمین متروکہ وقف املاک آصف ہاشمی کئی اہم کیسز میں مطلوب ہیں،مزید تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں، نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کے الزامات اور شکایات کے حوالے سے تحقیقات نیب راولپنڈی کر رہا ہے،ڈی جی نیب پنجاب کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 18 ستمبر 2015 09:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18ستمبر۔2015ء) قومی احتساب بیورو ( نیب ) مسلم لیگ نواز کے ارکان قومی اسمبلی افتخار الحسن اور سرفراز شاہ سمیت دیگر کئی اہم شخصیات کیخلاف انکوائریوں اور تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ سابق صدر زرعی ترقیاتی بینک ذکاء اشرف سمیت دیگر کیخلاف تحقیقات بند کردیں ۔ قومی احتساب بیورو ( نیب ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کااجلاس چیئرمین نیب قمر الزمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں ہوا جس میں ملک سے کرپشن کے خاتمے اور کرپشن میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کرنے سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے ایگزیکٹو بورڈ ممبران کے ا جلاس میں حیدر آباد ریلوے کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے سابق چیئرمین مطلوب احمد خان سابق ایم ڈی سندھ کوآپریٹو ہاؤسنگ اتھارٹی نوید ضرار خان ، سابق انڈمنسٹریٹر حیدر آباد ریلوے کو آپریٹو ہاؤسنگ اتھارٹی عبدالستار لغاری سمیت دیگر کیخلاف ریفرنس دائر کیا جائیگا ان ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے کرپشن اور مالی بدعنوانیوں کے ذریعے قومی خزانے کو 1.84 ارب کا ٹیکہ لگایا بورڈ ممبران کے اجلاس میں چار شکایات کی تحقیقات کی بھی اجازت دی گئی پہلی شکایت مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی سید افتخار الحسن اور سرفراز شاہ سمیت دیگر کیخلاف کی گئی ہے جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے مالی فوائد حاصل کئے دوسری شکایت سابق وزیر زراعت سندھ سید علی نواز شاہ اور آغاظفر اللہ درانی کیخلاف کی گئی جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے سندھ واٹر مینجمنٹ میں افسران کو غیر قانونی تعمیرات کا حکم دیا تیسری شکایت کی تحقیقات کی اجازت سابق صوبائی وزیر پنجاب ظہیر الدین اور سابق ٹاؤن ناظم اختر علی کے خلاف دی گئی جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے فیصل آباد میں غلط اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے زمین کے حصول میں ریونیو ریکارڈ میں ردوبدل کیا اور غیر قانونی تعمیرات اور بدعنوانی کے ذریعے مالی فوائد حاصل کئے چوتھی شکایت میں تحقیقات کی اجازت وزارت صنعت و پیداوار کے افسران کیخلاف دی گئی جس میں ملزمان پر الزام ہے کہ ان افسران نے کرپشن کرکے قومی خزانے کو تین ملین کا نقصان پہنچایا ہے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پانچ انکوائریوں کی بھی اجازت دی گئی پہلی انکوائری میں سابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان اختر بلند رانا کیخلاف انکوائری کی اجازت دی گئی جس میں ان پر کرپشن اور غلط اختیارات کا استعمال کرنے کا الزام ہے دوسری انکوائری سابق وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی آف آرٹس اینڈ سائنس ٹیکنالوجی ڈاکٹر ظفر اقبال کیخلاف ہے جس میں ان کیخلاف یونیورسٹی معاملات میں بدانتظامی ، کرپشن اور مالی بے ضابطگیوں کے الزام لگائے گئے ہیں تیسری انکوائری کی اجازت سابق قائم مقام چیئرمین ای سی جی کیخلاف دی گئی ہے جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے کرپشن کے ذریعے 10.22 ملین کا ٹیکہ قومی خزانے کو لگایا ۔

(جاری ہے)

چوتھی انکوائری کی اجازت سابق وزیر برائے وائلڈ لائف و جنگلات گیان چند ، سابق سیکرٹری وسیم احمد رئیسانی کیخلاف دی گئی ہے جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے وائلڈ لائف کے بجٹ میں ایک سو پچاس ملین کی بے ضابطگیاں کی ہیں پانچویں انکوائری کی اجازت وزارت کامرس اور وزارت صنعت کے افسران کیخلاف دی گئی ہے جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2.10 بلین کا قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے اجلاس میں دو تحقیقات کی اجازت دی گئی پہلی تحقیقات کی اجازت سابق چیئرمین این آئی سی ایل عابد جاوید اکبر جنرل منیجر این آئی سی ایل محمد ظہور ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر شہاب صدیقی ، منیجر آئی سی ایل اور چیئرمین داؤد انوسٹمنٹ بینک رفیق داؤد کیخلاف دی گئی ہے جس میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے داؤد بینک میں سو ملین کی سرمایہ کاری کی ہے بے قاعدگیاں کیس بورڈ نے غیر قانونی ریفرنس میں ڈسکوز چیف اور ڈی ایچ اے گلو باکو پرائیویٹ لمیٹڈ کیخلاف بھی انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے ایگزیکٹو بورڈ ممبران قصور سے رکن قومی اسمبلی رانا محمد اسحاق تحصیل پتوکی کے افسران سابق صدر زرعی ترقیاتی بینک ذکاء اشرف اور سابق ایم ڈی سوئی ناردرن گیس پائپ لائن عارف حمید سمیت دیگر افراد کیخلاف تحقیقات کا باب بند کردیا ہے ۔

قومی احتساب بیورو ( نیب) نے صوبہ پنجاب میں وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود سمیت تین وزراء کے خلاف کرپشن اور بدعنوانیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ۔ سابق چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ آصف ہاشمی کے خلاف بھی گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔جمعرات کے روز لاہور میں ڈی جی نیب پنجاب میجر(ر) سید برہانی علی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بھی کرپشن اور مالی بدعنوانیوں پر بلاتفریق کارروائیاں ہوں گی اور اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

پنجاب کے وزیر تعلیم رانا مشہود کے خلاف شکایات پر کارروائی کا آغاز کر دیا ہے رانا مشہود کی دھرنے کے دنوں میں ایک مبینہ ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں سنسنی خیز انکشاف کئے گئے تھے جس کے بعد ان کے خلاف مختلف شکایات کی گئی تھیں اور اس کے علاوہ مزید 2 وزراء کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ دونوں وزراء کے نام ابھی عوام کے سامنے نہیں پیش کر سکتے ۔

وقت آنے پر ان کے نام بتائے جائیں گے اور کرپشن کے معاملات پر دیگر اہم پہلوؤں اور معاملات کا جائزہ لے رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ایل ڈی اے سٹی میں بھی مالی اور دیگر بے ضابطگیوں کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور سابق چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ آصف ہاشمی کے متعدد کیسز ہمارے پاس ہیں اور آصف ہاشمی نیب کو کئی اہم کیسز میں مطلوب ہیں جبکہ اس حوالے سے مزید تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں اور ان کی گرفتاری کے حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں ڈی جی نیب پنجاب کا کہنا تھا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کے الزامات اور شکایات کے حوالے سے تحقیقات نیب راولپنڈی کر رہا ہے جبکہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی اصل حقیقت سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ میں اصل حقائق کیا ہیں؟