(ن) لیگ اقتدار میں فیملی بزنس بڑھانے اورپیسہ بنانے کے لئے آتی ہے‘عمران خان،نندی پور پراجیکٹ کا آڈٹ ایشیائی ترقیاتی بنک سے کروایا جائے‘ ہم سے غیر ملکی فنڈز کا حساب مانگنے والے نواز شریف نے اقتدار میں آکر کرپشن کے ذریعے 140ارب روپے بنایا ، مجھے چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان پر اعتماد ہے صوبائی ممبران پر اعتبار نہیں یہ دھاندلی میں ملوث رہے ہیں انتخابی نتائج دیکھنے کے بعد الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کی آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے،پابندی کے باوجود شریف برادران جنوبی پنجاب میں دو شوگر ملیں لگا رہے ہیں ان کیخلاف کوئی ایکشن لینے والا نہیں‘ہم ہر پولنگ اسٹیشن پر ڈیوٹی دے کر ان کے دھاندلی کے منصوبوں کوناکام بنائیں گے ،تحریک انصاف چیئرمین سیکرٹریٹ میں نیشنل آرگنائزر شاہ محمود قریشی، پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمد سرور ،نعیم الحق سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 9 اکتوبر 2015 08:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9اکتوبر۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ (ن) لیگ اقتدار میں فیملی بزنس بڑھانے اورپیسہ بنانے کے لئے آتی ہے‘نندی پور پراجیکٹ کا آڈٹ ایشیائی ترقیاتی بنک سے کروایا جائے‘ ہم سے غیر ملکی فنڈز کا حساب مانگنے والے نواز شریف نے اقتدار میں آکر کرپشن کے ذریعے 140ارب روپے بنایا‘ مجھے چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان پر اعتماد ہے صوبائی ممبران پر اعتبار نہیں یہ دھاندلی میں ملوث رہے ہیں انتخابی نتائج دیکھنے کے بعد الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کی آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے‘پابندی کے باوجود شریف برادران جنوبی پنجاب میں دو شوگر ملیں لگا رہے ہیں ان کیخلاف کوئی ایکشن لینے والا نہیں‘ہم ہر پولنگ اسٹیشن پر ڈیوٹی دے کر ان کے دھاندلی کے منصوبوں کوناکام بنائیں گے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کے روز تحریک انصاف چیئرمین سیکرٹریٹ میں نیشنل آرگنائزر شاہ محمود قریشی، پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمد سرور ،نعیم الحق سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ میں (ن) لیگ نے انتخابی مہم کے دوران روشنن پاکستان کا نعرہ لگایا اور شہباز شریف نے کہا تھاکہ اگر چھ ماہ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم نہ کر سکا تو میرا نام بدل دینا اور نواز شریف نے اقتدارمیں آنے کے بعد کہا کہ 2017لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی لیکن اب نیپرا والے کہہ رہے ہیں کہ 2020ء تک بھی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں۔

اگر ہم انکی گڈ گورننس کی بات کریں تو وہ بھی فراڈ ہے کیونکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا کہ موجودہ حکومت نے بجلی چوری ، نا اہلی اور کرپشن کی مد میں قومی خزانے کو 980ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے اور نیپرا نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ 70فیصد عوام کو اوور بلنگ کر کے بجلی کے بھجوائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ نندی پور کرپشن کا منصوبہ بھی پوری قوم کے سامنے ہے وہ 32ارب سے 82ارب تک پہنچ گیا لیکن صرف 5روز چلنے کے بعد ہی وہ منصوبہ بھی ختم ہو گیا ۔

اب حکومت نے جسٹس (ر) ناصر زاہد کی آڈٹ کرانے کی بات کی جنہوں نے انکار کر دیا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح رینٹل پاور کا آڈٹ ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے کرایا گیا اسی طرح نندی پورکا بھی ایشین ڈویلپمنٹ سے آڈٹ کرایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا نے ہی بتایا ہے کہ ڈسٹری بیوٹرز کمپنیوں کو 20ارب کا نقصان ہوا جنہوں نے اپنی نا اہلی اور کوتاہیوں کی سزا غریب عوام کو دی اور ان سے 20ارب اضافی وصول کر لئے ۔

نیلم جہلم منصوبے کا سرچارج ہر ماہ عوام سے بلوں سے وصول کیا جارہا ہے اور اس منصوبے کے مکمل نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو پچاس ارب کا سالانہ نقصان ہو رہا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ایل این جی اتنا بڑا منصوبہ ہے لیکن حکومت ایل این جی کی خریداری کے حوالے سے قیمت کے تعین سمیت تمام معاملات کو انتہائی خفیہ رکھ رہی ہے اور اگر اس کی تحقیقات ہوں تو یہ ثابت ہو جائے گا کہ اس میں بھی شریف برادران کا حصہ موجود ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں اسٹیل ملز کی پیداوار 74فیصد اور منافع تقریباً60ارب کے قریب تھا لیکن پیپلز پارٹی آئی تو اسٹیل ملز کو 60ارب کا نقصان پہنچا یا جبکہ اس کی پیداوار بھی انتہائی کم ردی اور منافع اور صرف آٹھ ارب کے قریب تھا لیکن انتہائی تجربہ کار ہونے کادعویٰ کرنے والی مسلم لیگ (ن) آئی تو اسٹیل ملز سرے سے ہی بند ہوگئی اور اب اسٹیل ملز اس پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کو دے رہے ہیں جس نے ماضی میں اسے نقصان پہنچایا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ شریف برادران کی سعودی عرب اور پاکستان میں اپنی اسٹیل ملیں بڑی کامیابی سے چلتی ہیں اور پاکستانی اسٹیل ملز کو بند کر رہے ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ صرف اپنے بزنس اور ذاتی مفادات کا ہی تحفظ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے ایک اچھا ادارہ تھا لیکن چند روز پہلے پائلٹس کی ہڑتال کی وجہ سے اسے چالیس کروڑ روپے کا نقصان ہوا لیکن دوسری طر ف وفاقی وزیر شاید خاقان عباسی نے اپنی نجی ائیر لائن ائیر بلیو کے کرایوں میں اضافہ کر کے رصرف چھ روز میں نو کروڑ روپے منافع کما لیا ۔

انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن پارلیمنٹ میں یہ بتا چکے ہیں کہ نوازشریف نے 1994-96ء تک صرف 470روپے ٹیکس دیا اور جلا وطنی کے بعد ملک واپس آ کر صرف پانچ ہزار روپے ٹیکس کی مد میں ادا کئے ۔لیکن اب سنا ہے کہ تحریک انصاف کے احتجاج کی وجہ سے وہ زیادہ ٹیکس دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں کہتا وکی پیڈیا کہہ رہا ہے کہ نواز شریف اور ان کے خاندان نے اقتدارمیں آنے کے بعد 140ارب روپے کمائے جن میں صرف نواز شریف نے دو مرتبہ وزیر اعظم بن کر 42ارب ،موٹر وے کے ذریعے 160ملین ڈالر ،بینکوں سے قرضہ معاف کرا کے 140ملین ڈالر ، بھارت کو چینی فروخت کر کے 60ملین ڈالر اور 1990-92ء کے دوران بینکوں سے قرضوں کی مد میں 6ارب روپے کمائے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف جب 1988-89ء میں وزیر اعلیٰ رہے تو اس وقت بھی آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھاکہ نواز شریف کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے قومی خزانے کو 35ارب کانقصان ہوا ۔ لاہور میں شریف برادران نے چھانگا مانگا کی سیاست کے لئے 3ہزار ایل ڈی اے کے پلاٹس اپنے دوستوں میں بانٹے اس وقت جوہرٹا ؤن میں پلاٹ کی قیمت پانچ لاکھ روپے تھی جو آج اندازہ کریں قیمت کہاں پہنچ چکی ہوگی ۔

شریف برادران کی کرپشن ہے کہ ختم ہی نہیں ہوتی جب شریف برادران رائے ونڈ میں 1800ایکڑ پر محل بنایا تو اس کے لئے سڑکیں سمیت دیگر کی سہولیات فراہمی بھی سرکاری خزانے چھ ارب روپے استعمال کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو کا منصوبہ بھی چین میں فی کلو میٹر 4.11ملین ڈالر میں مکمل ہوتا ،بھارت کے احمد آباد میں یہ منصوبہ 3ملین ڈالر میں مکمل کیا گیا جبکہ لاہور میں یہ منصوبہ 11ملین ڈالر اور اسلام آباد میں 20ملین ڈالر فی کلوکی لاگت سے مکمل ہوا ہے جو بہت بڑی کرپشن ہے جس کا آڈٹ ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ شریف برادران نے دانش سکولوں کے لئے پانچ ارب سے زائد رقم خرچ کی لیکن اگر یہ رقم سرکاری سکولوں کی حالت زارکی بہتری کے لئے استعمال کی جاتی تو اس سے 21ہزار سکولوں کی حالت بہتر بنائی جا سکتی تھی ۔ پنجاب میں 61فیصد سکولوں میں بجلی ،38فیصد میں صاف پانی میسر نہیں اور 35فیصد میں ٹوائلٹس نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ائیر پورٹ بھی کرپشن کا بہت بڑا منصوبہ ہے جس میں 2008ء میں لاگت 37ارب روپے تھی اور آج یہ لاگت 100ارب روپے تک پہنچ چکی ہے جس کا حساب کتاب ہونا چاہیے ۔

عمران خان نے کہا کہ کے ایس بی بینک بھی کرپشن کا ایک میگا سکینڈل ہے یہ کس طرح آگے پیچھے ہوا اس کا بھی حساب کتاب ضرور ہونا چاہیے او رجو لوگ ذمہ دار ہیں انہیں سزا ملنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے سستی روٹی پروگرام شروع کیا جس پر 34ارب روپے خرچ ہوئے اور اس میں اربوں روپے کرپشن کی نظر ہو گئے اور پھر سستی روٹی پروگرام کا ہیڈ حنیف عباسی جو اصل میں ایفی ڈرین عباسی ہے اس کو اس کا ہیڈ بنا دیا گیا ۔

عمران خان نے کہا کہ 2008ء میں پاکستان پر 65ارب ڈالر بیرونی اور 19ارب اندرونی قرضے تھے اور ہر پاکستانی 2008ء میں 37ارب کا مقروض تھا اور آج 1لاکھ10ہزار کا مقروض ہو چکا ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو 2018ء تک ہر پاکستانی ایک لاکھ 40ہزار کا مقروض ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں ں نے میٹرو پر 150ارب روپے خرچ کر دئیے اگر یہ کسانوں اور غریب عوام پر خرچ کئے جاتے تو اس سے غربت مہنگائی اور بیروزگاری میں کمی ہوتی ۔

انہوں نے کہاکہ حکمران قرضہ لے کر صرف وہی منصوبے بناتے ہیں جن میں سے انہیں کمیشن ملناہوتی ہے یہ ایسے منصوبے نہیں بناتے جس سے عا م آدمی یا غریب کو کوئی فائدہ پہنچے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری اکا منصوبہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ایک سنہری موقع ہے اور چین نے اپنے مغربی حصے کو سمندر کے ذریعے دنیا سے ملانے کے لئے گوادر کا منصوبہ شروع کیا لیکن اقتصادی راہداری کا منصوبہ جس کو ڈیرہ اسماعیل خان کے ذریعے انتہائی قریب سے پاکستان کے ساتھ جوڑا جا سکتا تھا شریف برادران نے اپنے بزنس کے لئے انتہائی لمبے رستے کے ذریعے اسے پنجاب سے لنک کیا ہے اور اس منصوبے کے لئے بھی شریف برادران ہی بیرون ملک معاہدہ کر رہے ہیں کہیں نوازشریف جاتے ہیں اور کہیں شہباز شریف جاتے ہیں اگر بھارت سے کچھ طے کرنا ہو تو اس کے لئے حسین نوازجاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر اقتصادی راہداری کو بلوچستان سے بھی گزارا جائے تواس سے وہاں عوام میں پائی جانے والی محرومیاں بھی ختم ہو سکتی ہیں لیکن (ن) لیگ پنجاب اور اپنے بزنس کا سوچ رہی ہے اور میں پنجابی ہونے کے باوجودیہ کہتا ہوں کہ ا س سے پنجاب کے خلاف ایسی نفرت ہو گی جیسے مشرقی پاکستان کی ہمارے لئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ شوگر ملز لگانے پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود شریف برادران جنوبی پنجاب قانون توڑ کر دو شوگر ملیں لگا رہے ہیں ان کے لئے کوئی قانون نہیں یہ صرف مال بناتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ لاہور کا ضمنی الیکشن صرف تحریک انصاف نہیں پاکستان کے لئے بھی اہم ہے اور آج کے جلسے میں صرف لاہور نہیں پورے پنجاب سے لوگ آئیں گے کیونکہ ہمیں ڈرہے کہ شریف برادران اور (ن) لیگ ضرور دھاندلی کرینگے کیونکہ یہ اس کے بغیر جیت نہیں سکتے ۔ میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ دھاندلی کرنے سے باز رہیں ورنہ ان کے لئے اچھا نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور کے لوگ (ن) لیگ سے پیسے لیں گے لیکن ووٹ تحریک انصاف کو دیں گے اور ہم جب تک ووٹوں کی گنتی اور باقاعدہ اعلان نہیں ہو جاتا تحریک انصاف کے نوجوان ہر ڈبے کے ساتھ موجود رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت تک نیب آزاد نہیں ہو سکتی جب تک وہ وزیر اعظم کوکرپشن پر نہیں پکڑتی ۔ ہم اقتدار میں آکر شریف برادران اور آصف زرداری سمیت تمام کرپٹ لوگوں کے ساتھ ایسا ہی سلوک کریں گے جیسا ہم نے خیبرپختوانخواہ میں کرپشن پراپنے وزیر اور دیگر افراد سے کیا ہے ۔