ایٹمی توانائی کے حصول کیلئے عالمی تعاون چاہتے ہیں ،پاکستان، چار نکاتی فارمولا پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کیلئے آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے،سانحہ منیٰ میں89 پاکستانی حجاج شہید ،5 زخمی ہوئے 43 لاپتہ ہیں ،افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کیلئے تیار ہیں،اپنی سرزمین کسی صورت افغانستان کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،دفتر خارجہ،شام میں خانہ جنگی پر تشویش ہے،بھارت بڑا گوشت برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے،گائے ذبح کرنے پر مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانا افسوس ناک ہے، پریس بریفنگ

جمعہ 9 اکتوبر 2015 08:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9اکتوبر۔2015ء) پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ایٹمی توانائی کے حصول کیلئے عالمی تعاون چاہتا ہے، سول نیوکلیئر تعاون سب کیلئے غیر امتیازی ہونا چاہیے،خطے میں قیام امن کیلئے وزیر اعظم نواز شریف کا چار نکاتی فارمولا قابل عمل ہے،بھارت کوبھی جلد احساس ہو جائے گا کہ چار نکاتی فارمولاہی آگے بڑھنے کا واحدراستہ ہے،سانحہ منیٰ پر افسوس ہے،89 پاکستانی حجاج شہید اور5 زخمی ہیں جبکہ 43 تاحال لاپتہ ہیں،سعودی حکومت کے بہترین انتظامات پر مطمئن ہیں،افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کیلئے تیار ہیں، قندوز حملے میں ملوث نہیں ،الزامات بے بنیاد ہیں،اپنی سرزمین کسی صورت افغانستان کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،شام میں خانہ جنگی پر پاکستان کو تشویش ہے،قتل وغارت گری کے خلاف ہیں شام کا مسئلہ پرامن اور سیاسی حل چاہتے ہیں،بھارت بڑا گوشت برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے،گائے کو ذبح کئے بغیر اتنی بڑی برآمدات ممکن نہیں،گائے کوذبح کرنے کے مسئلے پر مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانا افسوس ناک ہے،انتہا پسند شیو سینا کی دھمکیوں کا بھارتی حکومت کو نوٹس لینا چاہیے،فنکاروں کو دھمکیاں ثقافتی تبادلے کیلئے نقصان دہ ہے ،سمجھوتہ ایکسپریس سے پاکستانیوں مسافروں کو اتارنے کا معاملہ دیکھ رہے ہیں ،جمعرات کے روز ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ اقوام متحدہ انتہائی مفید رہا ہے ،وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری کے سامنے کشمیر کے مسئلے کو انتہائی مضبوط طریقے اجاگر کیا ہے ،خطے کے قیام امن کیلئے وزیر اعظم نے 4 نکاتی فارمولا پیش کیا ہے جس کو عالمی برادری نے سراہا ہے ،بھارت کوبھی جلد احساس ہو جائے گا کہ پاکستان کے وزیراعظم کا چار نکاتی فارمولاہی قابل عمل آگے بڑھنے کا راستہ ہے،وزیر اعظم نے دورہ کے دوران عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں اور ان کے سامنے مسئلہ کشمیر سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،وزیر اعظم نے عالمی برادری کوپاکستان میں بھارتی مداخلت کے بارے میں بھی آگاہ کیا اورمداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ کو فراہم کئے ہیں ،وزیر اعظم کے رواں ماہ دورہ امریکہ کے دوران امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کے دوران بھی بھارتی مداخلت کے ثبوت دیں گے،قاضی خلیل نے کہا کہ سانحہ منیٰ پر افسوس ہے اس سانحہ میں 89 پاکستانی حجاج کرام شہید ہوئے اور5 حجاج زخمی حالت میں زیر علاج ہیں جبکہ ابھی تک 43 حجاج لاپتہ ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے،ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے حجاج کرام کیلئے بہترین انتظامات کئے ہیں،سعودی حکومت شہداء اور زخمیوں کے حوالے سے انتظامات پر مطمئن ہیں، وفاقی وزیر مذہبی امور نے سعودی وزیر سے ملاقات کی ہے اور سانحہ منیٰ پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، سعودی حکومت نے سانحہ منیٰ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جس کی تفصیلات جلد منظر عام پر لائی جائیں گی،سانحہ منیٰ کے فوراً بعد پاکستانی سفیر جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کاموں میں حصہ لیا، انہوں نے کہا کہ سیکرٹری مذہبی امور اور سعودی عرب میں متعین پاکستانی سفیر نے مردہ خانوں کا خود دورہ کیا ہے اور شہید ہونے والے پاکستانی حجاج کی شناخت کی ہے ،وفاقی مذہبی امور اس وقت سعودی عرب میں موجود ہیں اورلاپتہ آخری پاکستانی حاجی کے ملنے تک وہیں مقیم رہیں گے اوروطن واپسی پر میڈیا کو تفصیلی بریفنگ بھی دیں گے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ پاکستان نیو کلیئر توانائی کے حصول کے لئے عالمی برادری سے تعاون چاہتا ہے،سول نیو کلیئر تعاون سب کے لئے غیر امتیازی ہونا چاہیے تاہم اس تعاون کیلئے امتیاز نہ برتا جائے،واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کی تردید کرتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو شام میں جاری خانہ جنگی پر تشویش ہے ،شام میں خون خرابہ نہیں ہوناچاہیے ،پاکستان شام میں کسی قسم کی جارحیت کو سپورٹ نہیں کرتااورشام میں تمام گروہوں کی مفاہمت سے امن کے حامی ہیں،شام کی علاقائی سالمیت کی بقاء اور احترام کے حامی ہیں،پاکستان شام کا مسئلہ پرامن اور سیاسی حل چاہتا ہے۔

شام کی علاقائی سلامتی اور بقاء کے حامی ہیں ، شام میں قتل وغارت گری کے خلاف ہیں ،قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں ،افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے حامی ہیں،دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کیلئے تیار ہیں،قندوز حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کی رپورٹس غلط ہیں،پاکستان قندوز حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتاہے،دہشت گردی کسی بھی صورت میں ہو اس کی مخالفت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ داعش کی کوئی چیز اسلامی نہیں، پاکستان اپنی سرزمین پر داعش کا وجود کسی صورت برداشت نہیں کرے گا، وزیر اعظم نواز شریف نے کہا تھا پاکستان کی سرزمین افغانستان کے خلاف کسی صورت استعمال نہیں ہونے دیں گے، 30 لاکھ30 برس سے پاکستان میں مہاجرین کی حیثیت سے مقیم ہیں،افغانستان کی جانب سے پاکستان مخالف بیان آنا افسوس ناک ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کا خواہاں ہے اور ہر شعبے میں تعاون کیلئے تیار ہیں،ترجمان نے کہا کہ اس وقت بھارت بڑا گوشت برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے جو کہ گائے کو ذبح کئے بغیر اتنی بڑی برآمدات ممکن نہیں ہے، بھارت ایک جمہوری ملک کہلاتا ہے اور خود کو سیکولر ہونے کا دعوی بھی کرتا ہے اسے ریاست کے تمام اقلیتوں کے تحفظ کرنا چاہیے ،گائے ذبح کرنے کی پابندی کی آ ڑ میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانا ٹھیک نہیں ،ہرایک کو مذہبی آزادی ہونی چاہیے ،گائے کے ذبح کرنے پرپابندی لگانا افسوس ناک ہے،بھارتی انتہا پسند شیو سینا کی پاکستانی فنکاروں کو دھمکی دونوں ممالک کے ثقافتی تعلقات کے تبادلے کیلئے نقصان دہ ہے ،شیو سینا کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکی کی بھارتی حکومت نوٹس لے ،سمجھوتہ ایکسپریس پر پاکستنانی مسافروں کو سوار نہ کرنے کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں ،معاملے کو بھارت کے ساتھ اٹھائیں گے ۔