تحریک انصاف پارلیمانی پارٹی کا اجلا س، موثر اپوزیشن کیلئے خورشید شاہ سے رابطے کا فیصلہ،پارلیمنٹ میں کمرہ تک نہیں دیا گیا،شاہ محمود قر یشی سپیکر قومی اسمبلی کے تحریک انصاف کے ساتھ رویہ امتیازی پر اپوزیشن لیڈر کو آ گاہ کر یں گے،3 قائمہ کمیٹیوں میں سے 2 کے چیئرمین منحرف ہو گئے، منحرف ارکان کی جگہ نئے چیئرمین نامزد کئے جائیں،شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو

منگل 24 نومبر 2015 09:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24نومبر۔2015ء) شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلا س پارلیمنٹ ہاؤس میں ہواجس میں قومی اسمبلی میں موثر اپوزیشن کے لئے تحریک انصاف کا خورشید شاہ سے رابطے کا فیصلہ ہوا ہے کہ تحریک انصاف کے سنیئر رہنما شاہ محمود قر یشی اسپیکر قومی اسمبلی کا تحریک انصاف کے ساتھ رویہ امتیازی پر خورشید شاہ کو آ گاہ کر یں گے کہ تحریک انصاف کو اب تک پارلیمنٹ میں چیمبر یا کمرہ تک نہیں دیا گیا جبکہ پیپلز پارٹی کو دو کمرے ملے ہوئے ہیں۔

ہم پارلیمنٹ میں کہاں بیٹھیں یہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے جس سے ہماری کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ قومی اسمبلی میں اسپیکر بااخلاق ہیں لیکں ہمیں سہولیات فراہم نہیں کی جاتی ہیں حا لا نکہ کوٹے کے مطابق ملنے والی 3 قائمہ کمیٹیوں میں سے 2 کے چیئرمین منحرف ہو چکے ہیں اورمنحرف ارکان کی جگہ 2 نئے چیئرمین نامزد کئے جائیں ہم نے اسپیکر کو تحریری دیا کہ ہمیں قائمہ کمیٹی کی تین چئیرمین شپ کوٹہ میں آئی تھی ، ان میں سے سراج خان اور گلزار خان ہمیں چھوڑ گئے ، ہم نے انھیں جما عت سے نکال دیا، چئیرمین شپ پی ٹی آیے کے کوٹہ کی تھی ہمیں اپنا نیا چیرمئن دیا جائے ،یہ قوائد کیخلاف ورزی ہے قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں پے ٹی آئی تحریک کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اڑھائی سال میں قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں تحریک انصاف کی 1 تحریک التوا بھی شامل نہیں کی گئی۔ہمارے بل بھی سپیکر اسمبلی فلور تک نہیں آنے دیتے جبکہ سرکاری بل قومی اسمبلی ایجنڈے میں آ جاتے ہیں حالانکہ ہم بہت چیزیں اہم ایجنڈا پر لانا چاہتے ہیں جو اسپیکر چیمبر میں ختم کر دی جاتی ہیں اسکے علاوہ تحریک انصاف پارلیمانی پارٹی کا کمزور قانون سازی پر تحفظات کا اظہارکیا ہے جبکہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگومیں کہا تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے مخدوم امین فہیم کے انتقال پر افسوس اور اہل خانہ سے تعزیت کی ہے اور کہا کہ اس قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے تین بڑے دھڑے ہیں سیکریٹریٹ کا رویہ یہ ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کو صرف اپوزیشن سمجھتی ہے حکومت کی نوازش یا توجہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہے اور ہمیں نظر انداز کیا جاتا ہے ہم اس پر قائد حزب اختلاف سے بات کریں گے کہ اپ صرف پیپلز پارٹی نہیں ہمارے بھی نمائندے ہوقائد حزب اختلاف دیگر پارٹیوں کو بھی ساتھ لیکر چلے خورشید شاہ کو اپوزیشن جماعتوں کے لیڈرز کا ایک کاکس بنانا چاہیے قائد حزب اختلاف کا چیمبر اپوزیشن کا ہونا چاہیے صرف پیپلز پارٹی کا نہئں اگر پیپلز پارٹی نے حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو وہ ہمیں ساتھ لیکر چلیں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا گیا جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔