الیکشن کمیشن کا پولنگ کے روز ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سزاؤں کا اعلان ، پولنگ میں رکاوٹ، پولنگ اسٹیشن پر قبضہ یا پولنگ رکوانے پر 3 سال قید، 1 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکے گا، الیکشن کمیشن

جمعہ 27 نومبر 2015 09:33

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27نومبر۔2015ء ) اسلام آباد میں 30نومبر کو بلدیاتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں، الیکشن کمیشن نے پولنگ کے روز ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سزاؤں کا اعلان کر دیا۔الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق پولنگ میں رکاوٹ، پولنگ اسٹیشن پر قبضہ یا پولنگ رکوانے پر 3 سال قید، 1 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکے گا،ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر آر او اور ڈی آر او موقع پر ہی سزا دینے کے مجاز ہوں گے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ پولنگ اسٹیشن کے قریب لاؤڈاسپیکر کے استعمال، شور شرابے اور بدنظمی پر 3ماہ قید، 2 ہزار روپے جرمانہ ہو گاجبکہ رشوت دے کر ووٹ کیلئے مائل کرنا یا جعلی ووٹ ڈالنے پر 3 سال قید اور 5 ہزار روپے تک جرمانہ، بیلٹ پیپر خراب کرنے یا بیلٹ باکس کی سیل توڑنے پر 6ماہ قید اور 2ہزار روپے تک جرمانہ کیاجائے گا۔الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ عملہ راز داری برقرار نہ رکھے گا تو اسے 6ماہ قید اور 2ہزار روپے جرمانہ، سرکاری ملازم کی جانب سے انتخابات جیتنے میں مدد پر 2برس قید اور 2ہزار جرمانہ ہوگا جبکہ آر او، ڈی آر او سمیت پولنگ عملے کی ڈیوٹی سے غفلت پر 2 سال تک قیدہوسکتی ہے،جنہیں الیکشن کمیشن سزائیں سنائے گا۔