افغانستان سے دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کے خواہاں ہیں، نوازشریف،سیاسی عمل پر یقین اور افغان حکومت کے ساتھ کام کرنے والوں سے بات ہوگی،افغان صدر سے ملاقات میں اتفاق ،ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کیلئے جامع معاہدے کی ضرورت ہے جس میں ذمہ داروں کاتعین ہو،نوازشریف،پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات کا شکارہونے والاملک ہے ، ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کیلئے تمام فریقوں کی ضروریات کوپیش نظررکھناہوگا،پیرس میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس سے خطاب

منگل 1 دسمبر 2015 09:43

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2015ء)وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ افغانستان سے دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کے خواہاں ہیں۔پیرس میں افغان صدر اشرف غنی اور وزیراعظم نوازشریف نے اتفاق کیا کہ سیاسی عمل پر یقین اور افغان حکومت کے ساتھ کام کرنے والوں سے بات ہوگی،افغان صدر سے وزیراعظم محمد نوازشریف کی ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی تعلقات خصوصاً افغانستان میں مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ افغانستان سے دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کے خواہاں ہیں،پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ طویل المدت شراکت داری کے قیام کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے افغان صدر کو افغان عوام پر مشتمل مفاہمتی عمل میں تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں اتحادی حکومت حکومت کو ہی قانون اور جمہوری طور پر منتخب شراکت دار سمجھتے ہیں۔

(جاری ہے)

افغانستان میں مفاہمتی عمل ہمارا اولین ہدف ہے،دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سیاسی عمل اور افغان حکومت کے ساتھ کام کرنے والوں سے ہی بات ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے جو پورے خطے کے مفاد میں ہے۔دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون دوطرفہ تعلقات میں اہمیت کا حامل ہے،پاکستان خطے کے ممالک کے ساتھ مربوط اقتصادی روابط کے لئے افغانستان کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہے۔

وزیراعظم نے افغان صدر کو آپریشن ضرب عضب بارے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو دہشتگردی کے مشترکہ خطرے کا سامنا ہے،پاکستان دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے کوشاں ہے۔افغان صدر اشرف غنی نے پرامن،دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کے عزم کا اظہار کیا۔ادھروزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات کا شکارہونے والاملک ہے ،ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کیلئے ایسے جامع معاہدے کی ضرورت ہے جس میں ذمہ داروں کاتعین ہوجبکہ ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کیلئے تمام فریقوں کی ضروریات کوپیش نظررکھناہوگا۔

گزشتہ روزوزیراعظم نوازشریف نے ان خیالات کااظہارپیرس میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے عالمی کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہی۔ان کاکہناتھاکہ پیرس ماحولیاتی کانفرنس ایک اہم موقع پرآرہی ہے اوریہ پوری عالمی برادری کیلئے ایک بڑاچیلنج ہے ،ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کیلئے جامعہ معاہدہ چاہتاہے ،پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہونے والے ممالک میں شامل ہے ،اس ایشوسے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانی چاہئے اورساتھ ساتھ اس خطرات سے نمٹنے کیلئے تمام فریقوں کی ضروریات کوپیش نظررکھناہوگا،گرین کلائنٹس فنڈماحول دشمن گیسوں کے اخراج میں کمی لانے میں کرداراداکرے۔

سب سے زیادہ گیس اخراج ترقی یافتہ ممالک کرتاہے ،ان پرزیادہ ذمہ داری عائدہوتی ہے