پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر حملہ کرنے والوں میں سے دو حملہ آور اب بھی وہاں موجود ہیں جن کی تلاش جاری ہے:بھارتی حکام، دہشت گردوں نے رہائشی عمارت پر قبضہ کررکھا ہے:بھارتی فوج،بھارتی حکومت نے پٹھان کوٹ ائیربیس حملے کی تفصیلات پاکستانی حکومت کو فراہم کر دیں،پاکستان کی طرف سے پٹھان کوٹ حملے کی شدید مذمت ، پاکستان خود دہشتگردی سے بہت زیادہ متاثر ہوا ،ترجمان دفتر خارجہ

منگل 5 جنوری 2016 09:31

پٹھان کوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5جنوری۔2016ء)بھارتی حکام کے مطابق ریاست پنجاب کے شہر پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر ہفتہ کی صبح حملہ کرنے والوں میں سے کم از کم دو حملہ آور اب بھی وہاں موجود ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔پٹھان کوٹ سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے بتایا ہے کہ 50 گھنٹے سے زیادہ کا وقفہ گزر جانے کے بعد بھی حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔

انتہائی سکیورٹی والے فصیل بند وسیع ایئر بیس میں کومبنگ آپریشن یعنی جنگجووٴں کی صفائی کا کام بڑے محتاط انداز میں کیا جا رہا ہے تاکہ مزید ہلاکتوں سے بچا جا سکے۔اس آپریشن میں بھاری فوجی گاڑیاں، حملہ آور ہیلی کاپٹرز اور تربیت یافتہ فوجیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔فوج کے اعلیٰ اہلکار بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو پٹھان کوٹ کی تازہ صورت حال سے آگاہ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دریں اثنا حکام نے کہا ہے کہ اس پورے حملے میں سات سکیورٹی اہلکار سمیت 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں چار شدت پسند شامل ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے کے بارے میں انھیں پہلے سے اطلاعات تھیں ایسے میں سات سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت حکومت کے لیے شرمندگی کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔بعض حلقوں کی جانب سے ان حملوں کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کو سبوتاڑ کرنے کی کوششوں کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

پٹھان کوٹ سے صحافیوں نے بتایا کہ پیر کی صبح چار بجے کے بعد اچانک بھارتی فضائیہ کے طیاروں کی دو تین بار پروازوں سے لوگوں کی آنکھیں کھل گئیں۔یہ بات اہم ہے کہ حملے کے بعد پورے دو دن گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک کوئی واضح معلومات نہیں ہے کہ وہ دو شدت پسند کہاں چھپے ہوئے ہیں۔پٹھان کوٹ ائیر بیس شمالی بھارت کے سب سے بڑے ائیر بیس میں سے ایک ہے اور بھارتی فوج دنیا میں تیسری سب سے بڑی فوج تسلیم کی جاتی ہے۔

دوسری طرف یہاں پاکستان کے ساتھ سرحد پر آٹھ فٹ اونچی خاردار دیواریں بھی ہیں۔بھارت کے پٹھان کوٹ ایئربیس پر زندہ بچ رہنے والے دو دہشت گردوں نے رہائشی عمارت پر قبضہ کرلیا۔ بریگیڈیئر انوپیندرا دیولی کا کہنا ہے کہ ایئرفورس اہلکاروں کی رہائش کیلئے مخصوص دو منزلہ عمارت کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ دہشت گرد بھاری اسلحے سے لیس ہیں، جو مگ 29 طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی طرف جانا چاہتے تھے،تاہم ان کی یہ کوشش ناکام بنادی گئی۔

بھارتی ایلیٹ نیشنل سیکیورٹی گارڈ (این ایس جی) کے حکام کا کہنا ہے کہ زندہ بچ جانے والے دو دہشت گرد جس دو منزلہ عمارت میں موجود ہیں وہ بھارتی ایئرفورس اہلکاروں کیلئے مخصوص رہائشی عمارت ہے۔انہوں نے تصدیق کی کہ آپریشن ختم نہیں ہوا بلکہ اب بھی جاری ہے۔ ادھر بھارتی حکومت نے پٹھان کوٹ ائیربیس حملے کی تفصیلات پاکستانی حکومت کو فراہم کر دی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کے صوبے پنجاب کے علاقے پٹھان کوٹ میں واقع ائیربیس پر 2 روز قبل ہونے والے حملے کے حوالے سے بھارتی حکومت نے پاکستان کو تفصیلات فراہم کر دی ہیں۔ بھارتی حکومت پاکستان کے جواب کا انتظار کر رہی ہے تاہم دوسری جانب بھارتی میڈیا نے بنا تحقیق کے الزامات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ جبکہ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان خود دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، پٹھانکوٹ میں دہشت گرد حملے کی پاکستان نے پرزور مذمت کی ہے، پیر کو ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت میں پٹھانکوٹ دہشت گرد حملے کی پاکستان نے پرزور مذمت کی ہے، متاثرہ خاندانوں کی تکلیف اور دکھ درد سمجھ سکتے ہیں کیونکہ پاکستان خود دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی حکومت اور عوام سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بھارتی حکومت کیساتھ رابطے میں ہیں، ایک ہی خطے میں ہونے سے دونوں ملکوں کو مذاکرات کے لئے پر عزم رہنا چاہیئے ، دہشتگردی کا چیلنج باہمی کوشش سے ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرنے کا مطالبہ کرتاہے، وزارت خارجہ نے چاروں صوبائی حکومتوں کے ہوم سیکرٹریز کو مراسلہ ارسال کر دیا ، مراسلہ میں سفارتکاروں اور قونصلیٹ کو سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت کی گئی، مراسلہ میں ہدایت دی گئی کہ سفارتکار اور قونصلیٹ ملک میں کہیں جانے کی پیشگی اجازت لیں ، ممنوعہ علاقوے میں جانے کے لئے 20روزقبل اجازت لی جائے ، مراسلہ میں کہا گیا کہ غیر ممنوعہ علاقے میں جانے سے 7روز قبل اجاز ت لی جائے، صوبائی حکومتیں احکامات پر فوری عملدرآمد کرائیں۔

متعلقہ عنوان :