ترکی کے سیاحتی مقام سلطان احمد سکوائر پر خود کش دھماکہ ،15افراد ہلاک ،15 زخمی ،امدادی ٹیمیں اور پولیس جائے وقوع کی طرف روانہ ہوگئیں جبکہ علاقے کو سیل کردیا گیا، حکام نے خود کش ہونے کی تصدیق نہیں کی ،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کے سا تھ کھڑے ہیں،پاکستان

بدھ 13 جنوری 2016 09:50

استبول(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13جنوری۔2016ء) ترکی کے شہر استنبول کے مرکزی سیاحتی مقام سلطان احمد اسکوائر پر دھماکے کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک جبکہ 15 افراد زخمی ہوگئے۔امریکی خبر رساں ادارے نے استنبول کے گورنر آفس کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے میں 15 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور پولیس جائے وقوع کی طرف روانہ ہوگئیں جبکہ علاقے کو سیل کردیا گیا۔

عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکا انتہائی زوردار تھا، جس کی آواز قریبی علاقوں میں بھی سنی گئی۔دوسری جانب ترکی کے سرکاری میڈیا کے مطابق دھماکا خود کش تھا تاہم حکام کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔سلطان احمد اسکوائر استنبول کا مرکزی سیاحتی مقام ہے جہاں ٹوپ کپی پیلس اور نیلی مسجد بھی واقع ہے۔

(جاری ہے)

ترکی کو اِن دنوں کرد علیحدگی پسندوں اور داعش کے حملوں کا سامنا ہے۔

گذشتہ برس بھی ترکی میں 2 بڑے دھماکے ہوئے تھیجولائی 2014 میں شامی سرحد کے قریب شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے کیے گئے خودکش دھماکے کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوگئے تھے.جبکہ گذشتہ برس اکتوبر میں انقرہ میں ایک ٹرین اسٹیشن پر نکالی گئی ایک امن ریلی میں ہونے والے 2 خودکش دھماکوں کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے.مذکورہ دھماکے اْس وقت ہوئے جب لوگ ایک امن ریلی میں حصہ لینے کے لیے جمع ہو رہے تھے۔

ریلی کا مقصد کرد علیحدگی پسند گروہ کے خلاف تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کرنا تھا۔ ادھرپاکستان نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کے سا تھ کھڑا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری بیان میں استنبول دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے ترکی سے اظہار یکجہتی کیا ہے ۔ دفتر خارجہ کا کہناہیکہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں برادرملک ترکی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے، بیان میں استبول دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا ہے ۔