سرکریک اور سیاچن کے مسئلے کے حل ہونے پر پا ک بھارت راضی ہوگئے تھے،پرویز مشرف ، معاہدے پر دستخط کیلئے منموہن سنگھ کے پاکستان آنے کے منتظر تھے،مودی اگر مخلص ہیں تو بات چیت کریں، لال مسجد آپریشن بالکل صحیح ہوا ، پنجاب میں بھی آپریشن ہونے چاہئیں،میڈیکل چیک اپ کیلئے باہر جانا چاہتا ہوں، نجی ٹی وی پروگرام سے گفتگو

بدھ 13 جنوری 2016 10:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13جنوری۔2016ء) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ سرکریک اور سیاچن کے مسئلے کے حل ہونے پر پاکستان اور بھارت راضی ہوگئے تھے۔ معاہدے پر دستخط کیلئے بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے پاکستان آنے کے منتظر تھے، لال مسجد آپریشن باکل صحیح ہوا ہ، پنجاب میں بھی آپریشن ہونے چاہئیں ۔ میڈیکل چیک اپ کیلئے بیرون ملک جانا چاہتا ہوں۔

نجی ٹی وی پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ 2007 ء میں سیاہ چن اور سرکریک کا معاملہ 90 فیصد حل ہوگیا تھا۔

(جاری ہے)

بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ آجاتے تو معاہدے پر دستخط ہوجانے تھے۔ تاہم اس سال میری مقبولیت میں کمی آئی۔ شاید اسی وجہ سے بھارت والے نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اگر مخلص ہیں تو بات چیت کریں۔

بات چیت میں کچھ لینے کے لئے کچھ دینا پڑے گا جبکہ مودی کے ہوتے ہوئے معاملات آگے نہیں بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لال مسجد کا آپریشن ایس جی کمانڈوز نے کیا، پوری کوشش کی گئی کہ لال مسجد والے سرنڈر کریں۔ چوہدری شجاعت نے انہیں کہا کہ مسجد سے نکل جائیں یا سرنڈر کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن پر ہر شخص کے خلاف ایکشن لینا چاہیے ۔