قومی اسمبلی، ایل این جی خریداری معاہدہ پر شاہد خاقان اور شیریں مزاری میں جھڑپ ، ایل این جی معاہدے کی ڈیل شفاف نہیں ہوئی، سوئی ناردرن گیس کے ایم ڈی کو قیمت کے تعین میں زبردستی سائن کرنے کو کہا گیا،شیریں مزاری، شیریں مزاری جھوٹ بول رہی ہیں، ان کا لیڈر بھی جھوٹے الزام لگاتا ہے،شاہد خاقان کے بیان پر تحریک انصاف کے ارکان کا احتجاج ،گو نواز گو کے نعرے

جمعہ 15 جنوری 2016 09:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اور پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری کے درمیان ایل این جی کی خریداری کے معاہدہ پر شدید جھڑپ ہوئی ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ممبر قومی اسمبلی شیریں مزاری نے ایل این جی خریداری کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا کہ ایل این جی معاہدے کی ڈیل شفاف نہیں ہوئی ہے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کے ایم ڈی کو قیمت کے تعین میں زبردستی سائن کرنے کو کہا گیا جس پر انہوں نے استعفیٰ دے دیا اور سیف الرحمن کے ذریعے اس ڈیل کو کروانے کی خبریں ہیں جس پر وفاقی وزیر قدرتی گیس شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شیریں مزاری جھوٹ بول رہے ہیں ایل این جی معاہدہ میں مکمل شفافیت ہے اس موقع پر شیریں مزاری نے کہا کہ آپ نے مجھے جھوٹا کیوں کہا ہے سوال پوچھنا ہمارا حق ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ کا لیڈر بھی اسی طرح جھوٹے الزام لگاتا ہے اس پر تحریک انصاف کے تمام اراکین نے کھڑے ہوکر احتجاج کرنا شروع کردیا اور گو نواز گو کے نعرے لگانے شروع کردیئے اس دوران سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ماحول کو ٹھنڈا کروایا