وزیر اعظم نواز شریف نے نئی تجارتی پالیسی 2015-18کے مسودہ کو مسترد کر دیا،وزارت کو برآمدات بڑھانے اور ایکسپورٹر کو مراعات دینے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایت

اتوار 17 جنوری 2016 04:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17جنوری۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف نے نئی تجارتی پالیسی 2015-18کے مسودہ کو مسترد کر دیاوزارت کو برآمدات بڑھانے اور ایکسپورٹر کو مراعات دینے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے وزیر اعظم کی جانب سے تجارتی پالیسی کو مسترد کیے جانے سے وزیر تجارت کی کارکردگی پر سوال اٹھنا شروع ہو گئے ہیں 2018تک ملکی برآمدات کو50ارب ڈالرتک لے جانے کا وعدہ کرنے والے وزیر تجارت ڈھائی سالوں میں مختلف ممالک کے 60سے زائد دورے کرنے کے باوجود اپکسپورٹ کو 23ارب ڈالر سے زائد نہ کر سکے حکومتی اعدادو شمار کے مطابق 2015میں پاکستا نی برآمدات گذشتہ سال کے مقابلہ میں کم ہوکر 23ارب ڈالر پر آگئی ہیں جس سے تجارتی خسارہ میں اضافہ ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری تجارت شہزاد ارباب نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے نئی تجارتی پالیسی میں برآمدات کو بڑھانے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر وزارت تجارت برآمدات کو بڑھانے کے حوالے سے ایک ورکنگ پیپر تیار کر رہی ہے جو آئندہ ہفتہ وزیراعظم کو ارسال کیا جائیگا وزارت تجارت نے نئی تجارتی پالیسی 2015-18کا مسودہ منظوری کے لیے تین ماہ قبل وزیر اعظم کو منظوری کے لیے بجھوایا تھا جس پر وزیر اعظم ہاوس کی جانب سے وزارت کو کوئی جواب موصول نہیں ہوا تھا اب وزیر اعظم کی جانب سے نئی تجارتی پالیسی کے حوالے سے ریمارکس آنے پروزیر تجارت کی کارکردگی کے حوالے سے سوالات اٹھنا شروع ہو گئے ہیں ذرائع کے مطابق وزارت کی جانب سے وزیر اعظم کو بجھوائے گئے تجارتی پالیسی 2015-18 کے مسودہ میں پراڈکٹ ڈویلپمنٹ کے لیے85 کروڑ ،برانڈنگ پر 50کروڑ روپے، ڈی ایل ٹی ایل 1ارب ،جی ایس پی پلس 10کروڑ،قلیل المدتی اقدامات کیلئے 45کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں تجارتی پالیسی کے تحت اس سال پلانٹ اینڈ اینگرو پلانٹس پر 1ارب روپے خرچ کئے جائیں گے اداروں کی مضبوطی 50کروڑ ،نئے اداروں کی تخلیق پر 10کروڑ روپے کے اخراجات کئے جائیں گے پالیسی کے تحت باقی ماندہ 2سال کے دوران 7,7ارب روپے خرچ کئے جائیں گے نئی پالیسی میں ٹریڈ ڈپلومیسی ، کاروباری لاگت میں کمی ،نئی منڈیوں کی تلاش اہم ستون قرار تجارتی پالیسی کے تحت برآمدات بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن پر خصوصی توجہ دی جائیگی ۔

متعلقہ عنوان :