سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی پنشن روکنے کیلئے آئینی درخواست دائر،پنشن ریٹائر جج کا آئینی حق ہے ،سیاسی جماعت کے قیام کے بعد وہ پنشن کے حقدار نہیں رہے، درخواست گزار کا موقف

اتوار 17 جنوری 2016 04:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17جنوری۔2016ء)سابق چیف جسٹس افتخار محمد چو ہدری کی پنشن کی ادائیگی روکنے کیلئے سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کر دی گئی،ہفتہ کے روز آئینی درخواست شاہداورکزئی نے دائر کی ہے ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہیسیاسی جماعت کے قیام کے بعد افتخار محمد چودھری آئین کے آرٹیکل 205 کے تحت جاری شدہ پنشن کے حقدار نہیں رہے کیونکہ مذکورہ پنشن فقط ریٹائرڈ جج کا آئینی حق ہے اور کوئی سیاستدان اسے وصول نہیں کر سکتا ۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا کہ موصوف 11 دسمبر 2013 کو ریٹائر ہوئے جبکہ 25 دسمبر 2015 کو انہوں نے نئی جماعت کے قیام کا اعلان کیا بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس ضمن میں آئینی بندشوں کا ادراک رکھتے ہیں لیکن حقیقتاً ایسا نہیں ہے بلکہ وہ سپریم کورٹ کے جج کو عام سرکاری ملازم سمجھ بیٹھے ہیں اور جج صاحبان پر آئین کی عائد کردہ پابندیوں کو فراموش کر رہے ہیں ، آئین کی نظر میں کوئی شخص بیک وقت سیاستدان اورجج نہیں ہو سکتا اور پنشن سابق جج کا حق ہے لیکن نئے سیاستدان کا نہیں لہذا سپریم کورٹ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی پنشن روکنے کیلئے احکامات جاری کرے