کوئٹہ،اکبر بگٹی قتل کیس میں پر ویز مشرف ،آفتاب شیر پاؤ اور میرشعیب نو شیر وانی کی درخواست منظور ،بری کر دیاگیا،درخواست گزار کی نواب اکبر بگٹی کی قبر کشا ئی ،ڈی این اے ٹیسٹ ،گوا ہان طلبی اور ہائی کو رٹ احکاما ت پر عمل در آ مد سے متعلق درخواستیں مسترد

منگل 19 جنوری 2016 08:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 19جنوری۔2016ء)انسداددہشتگر دی کی خصو صی عدالت کو ئٹہ ون کے جج جا ن محمد گو ہر نے نوا ب اکبر بگٹی قتل کیس میں نا مزد سابق صدرجنرل (ر) پر ویز مشرف ،قو می وطن پا رٹی کے سر براہ وسا بق وفا قی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ اور سابق صو با ئی وزیر داخلہ میرشعیب احمد نو شیر وانی کی مقدمہ سے بر یت کی درخواست منظور کر تے ہو ئے انہیں بری جبکہ درخواست گزار کی جا نب سے نواب اکبر بگٹی کی قبر کشا ئی ،ڈی این اے ٹیسٹ ،گوا ہان کو طلب کر نے اور ہا ئی کو رٹ کے احکاما ت پر عمل در آ مد کر نے سے متعلق دائر درخواستیں مسترد کر دیں اس کے علا وہ کیس میں نا مزد مفرور ملزمان سا بق وزیر اعظم شو کت عزیز ،سا بق گو رنر بلو چستان اویس احمد غنی اور ڈی سی او ڈیرہ بگٹی عبدالصمد لا سی کے دائمی وارنٹ جا ری کر نے کا بھی حکم دیا ہے ۔

(جاری ہے)

پیر کے روز کیس کی سما عت کے دوران قو می وطن پا رٹی کے سر برا ہ آفتاب احمد خا ن شیر پا ؤ سا بق صو با ئی وزیر میر شعیب احمد نو شیر وا نی ان کے وکلا ء ،پر ویز مشرف کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ ،نوا بزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل احمد راجپوت ایڈووکیٹ ،تفتیشی ٹیم کے اراکین و دیگر بھی پیش ہو ئے ۔کیس کی سما عت کے مو قع پر عدالت کے جج نے درخواست گزار کی جا نب سے دا ئر درخواستوں کومستردکر نے کا حکم سنا یا ،درخواستوں میں نوا ب زادہ جمیل اکبر بگٹی کی جا نب سے اپنے والد نوا ب اکبربگٹی کی قبر کشا ئی ،ڈی این ٹیسٹ اور گوا ہان کو طلب کر نے کے ساتھ ہا ئی کو رٹ کے ا حکا ما ت پر عمل در آ مد کر نے کی استدعا کی گئی تھی ،عدالت نے کیس میں نا مزد سا بق صدر جنرل (ر) پر ویز مشرف ،قو می وطن پا رٹی کے سر براہ و سابق و فا قی وزیر داخلہ آ فتاب احمد خا ن شیر پا ؤ ،سا بق صو با ئی وزیر میر شعیب احمد نو شیر وانی کی مقدمہ سے بر یت کی درخواست 265K کو منظور کر تے ہو ئے ملزمان کو مقدمہ سے بری کر نے کاحکم سنا یا،عدا لت کے جج نے مقدمہ میں نا مزد مفرور ملزمان سا بق وزیر اعظم شو کت عزیز ،سا بق گو رنر بلو چستان اویس احمد غنی اور ڈی سی عبدالصمد لا سی کے دائمی وارنٹ گرفتا ری جا ری کر تے ہو ئے مثل مقدمہ ملزما ن کی گرفتاری تک سرد خا نے میں رکھنے کا حکم دے دیا ۔

واضح رہے جمہو ری وطن پا رٹی کے سر برا ہ نوا ب اکبربگٹی26 اگست 2006ء کو کو ہلو کے علا قے میں آ پریشن کے دوران اپنے ساتھیوں سمیت جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ ان کے مقدمہ قتل کا اندراج اکتوبر 2009ء میں ان کے صا حبزادے جمیل اکبر بگٹی کی جا نب سے ہا ئی کو رٹ میں دائر آئینی درخواست پر عدا لت عا لیہ کے فیصلے کے بعد کیا گیا تھا مقدمہ میں سا بق صدرجنرل (ر) پر ویز مشرف ،سا بق وزیر اعظم شو کت عزیز ،سا بق گو رنر بلو چستان اویس احمد غنی ،سا بق وزیر اعلیٰ بلو چستان جا م محمد یو سف(مرحو م ) ،سا بق وفا قی وزیر داخلہ اور قو می وطن پا رٹی کے سر برا ہ آفتا ب احمد خا ن شیر پا ؤ ،سا بق صو با ئی وزیر داخلہ میر شعیب احمد نو شیر وانی ،عبدالصمد لا سی کو نا مزد کیا گیا تھا مقدمہ 2006میں درج کیا گیا جس کے بعد کیس کی سما عت کا سلسلہ جا ری رہا تا ہم اس دوران مقدمہ میں نا مزد سا بق وزیر اعلیٰ جا م محمد یو سف انتقال کر گئے تھے۔

گزشتہ سما عتوں کے مو قع پر فریقین کی جا نب سے مختلف درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن کا فیصلہ پیر کے روز عدالت کی جا نب سے سنایاگیا کیس کی سماعت کے بعد نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل احمد راجپوت ایڈووکیٹ نے کمرہ عدالت سے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں مگر عدالت نے اچانک فیصلہ دے کر ہمیں بھی حیران کر دیا جبکہ میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے کہا کہ ہم اس فیصلے کو اعلی عدلیہ میں چیلنج کریں گے سرکاری تحیقیقاتی ٹیمیں تھیں انہوں نے بہتر تفتیش نہیں کی ہم اس پر حیران ہیں اور انصاف کے تقاضے بھی پورے نہیں کئے جاسکے جبکہ آفتاب احمد شیر پاو نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ میں عدالت کا احترام کرتا ہوں اور ہر پیشی پر عدالت میں پیش ہوتا رہا ہوں اور ہمیں نواب اکبر بگٹی کے لواحقین کے جذبات کا بھی احساس ہے آپریشن سے ہمارا کوئی تعلق نہیں تھا اب ہماری بے گناہی ثابت ہو گئی ہے اور ہم سرخرو ہو کر نکل رہے ہیں کیونکہ ہم عدالتوں کا احترام کر تے ہیں۔